Verb

سَلَفَ

(has) passed

گزرچکا

Verb Form 1
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
سَلَفَ
يَسْلُفُ
اُسْلُفْ
سَالِف
-
سَلَف/سُلُوْف
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اَلسَّلْفُ: کے معنیٰ متقدم یعنی پہلے گزر جانے والا کے ہیں۔ قرآن پاک میں ہے: (فَجَعَلۡنٰہُمۡ سَلَفًا وَّ مَثَلًا لِّلۡاٰخِرِیۡنَ) (۴۳:۵۶) ان کو گئے گزرے کردیا اور پچھلوں کے لئے عبرت بنادیا۔ (فَلَہٗ مَا سَلَفَ) (۲:۲۷۵) تو جو پہلے ہوچکا وہ اس کا۔ یعنی اس کے پہلے گناہ کو معاف کردیا جائے گا۔ اور اس پر کوئی گرفت نہیں ہوگی۔ اسی طرح آیت: (اِلَّا مَا قَدۡ سَلَفَ) (۴:۲۲) مگر (جاہلیت میں) جو ہوچکا (سو ہوچکا) ۔ میں مَاسَلَف سے مراد یہ ہے کہ جو گناہ اس سے قبل ہوچکے ہیں وہ معاف کردئیے جائیں گے۔ تو یہاں استثناء جواز فعل سے نہیں ہے کہ جو نکاح پہلے ہوچکے ہیں وہ جائز اور مباح ہیں بلکہ یہاں استثناء گناہ سے ہے یعنی اس سے قبل جو نکاح ہوچکے ہیں ان کا گناہ معاف کردیا جائے گا اور اس پر کوئی گرفت نہیں ہوگی۔ (1) اور لِفُلَانٍ سَلَفٌ کَرِیْمٌ کے معنیٰ ہیں اس کے آباؤواجداد کریم تھے۔ سَلَفٌ کی جمع اَسْلَافٌ اور سُلُوفٌ آتی ہے۔ اور کسی چیز کی پیشگی قیمت ادا کرنے کو بھی سَلَفٌ کہا جاتا ہے۔ اَلسَّالِفَۃُ: گردن کے کنارے کو کہتے ہیں اور لڑائی میں ہر اوّل دستہ یا سفر میں قافلہ سے آگے جانے والے لوگوں کو سَابِقَۃٌ اور سَلَافٌ کہا جاتا یہ۔ سُلَافَۃُ الْخَمْرِ: باقی ماندہ عصیرہ۔ اَلسُّلْفَۃُ: (ناشتہ) یعنی وہ طعام جو مہمانی سے پہلے مہمان کو پیش کیا جاتا ہے۔ محاورہ ہے: سَلِّفُوا ضَیْفَکُمْ وَلَھِّنُوْہٗ: اپنے مہمان کو نُکل کھلاؤ۔

Lemma/Derivative

5 Results
سَلَفَ
Surah:2
Verse:275
گزرچکا
(has) passed
Surah:4
Verse:22
گزر چکا
passed before
Surah:4
Verse:23
گزر چکا
passed before
Surah:5
Verse:95
گزر گیا ۔ گزر چکا
(has) passed
Surah:8
Verse:38
پہلے ہوگیا
(is) past