Surat us Shooaraa

Surah: 26

Verse: 168

سورة الشعراء

قَالَ اِنِّیۡ لِعَمَلِکُمۡ مِّنَ الۡقَالِیۡنَ ﴿۱۶۸﴾ؕ

He said, "Indeed, I am, toward your deed, of those who detest [it].

آپ نے فرمایا ، میں تمہارے کام سے سخت ناخوش ہوں ۔

Tafseer Ibn-e-Kaseer by

Amam Ibn-e-Kaseer

He said: I am, indeed, of those who disapprove with severe anger and fury. `Of those who are outraged, I do not like it and I do not accept it, and I have nothing to do with you.' Then he prayed to Allah against them and said: رَبِّ نَجِّنِي وَأَهْلِي مِمَّا يَعْمَلُونَ

Ahsan ul Bayan by

Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

1681یعنی میں اسے پسند نہیں کرتا اور اس سے سخت بیزار ہوں۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

قَالَ اِنِّىْ لِعَمَلِكُمْ مِّنَ الْقَالِيْنَ : ” الْقَالِيْنَ “ ” اَلْقَالِيْ “ کی جمع ہے جو ” قَلٰی یَقْلِيْ “ سے اسم فاعل ہے، جس کا معنی شدید نفرت اور دشمنی بھی ہے اور گوشت بھوننا بھی۔ لوط (علیہ السلام) نے فرمایا کہ میں تمہیں منع کرنے سے کیسے باز آسکتا ہوں، جب کہ میں تمہارے اس کام سے شدید دشمنی رکھنے والوں میں سے ہوں، اتنی شدید کہ اس سے میرا دل جلتا ہے۔

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

قَالَ اِنِّىْ لِعَمَلِكُمْ مِّنَ الْقَالِيْنَ۝ ١٦٨ۭ عمل العَمَلُ : كلّ فعل يكون من الحیوان بقصد، فهو أخصّ من الفعل «6» ، لأنّ الفعل قد ينسب إلى الحیوانات التي يقع منها فعل بغیر قصد، وقد ينسب إلى الجمادات، والعَمَلُ قلّما ينسب إلى ذلك، ولم يستعمل العَمَلُ في الحیوانات إلّا في قولهم : البقر العَوَامِلُ ، والعَمَلُ يستعمل في الأَعْمَالِ الصالحة والسّيّئة، قال : إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحاتِ [ البقرة/ 277] ( ع م ل ) العمل ہر اس فعل کو کہتے ہیں جو کسی جاندار سے ارادۃ صادر ہو یہ فعل سے اخص ہے کیونکہ فعل کا لفظ کبھی حیوانات کی طرف بھی منسوب کردیتے ہیں جن سے بلا قصد افعال سر زد ہوتے ہیں بلکہ جمادات کی طرف بھی منسوب ہوجاتا ہے ۔ مگر عمل کا لفظ ان کی طرف بہت ہی کم منسوب ہوتا ہے صرف البقر العوامل ایک ایسی مثال ہے جہاں کہ عمل کا لفظ حیوانات کے لئے استعمال ہوا ہے نیز عمل کا لفظ اچھے اور بری دونوں قسم کے اعمال پر بولا جاتا ہے ، قرآن میں : ۔ إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحاتِ [ البقرة/ 277] جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے قلی القلي : شدّة البغض . يقال : قَلَاهُ يَقْلِيهِ ويَقْلُوهُ. قال تعالی: ما وَدَّعَكَ رَبُّكَ وَما قَلى [ الضحی/ 3] ، وقال : إِنِّي لِعَمَلِكُمْ مِنَ الْقالِينَ [ الشعراء/ 168] فمن جعله من الواو فهو من القلو، أي : الرّمي، من قولهم : قلت الناقة براکبها قلوا، وقلوت بالقلّة فكأنّ المقلوّ هو الذي يقذفه القلب من بغضه فلا يقبله، ومن جعله من الیاء فمن : قَلَيْتُ البسر والسّويق علی المِقْلَاةِ. ( ق ل ی ) القی کے معنی شدت کے ہیں قلاہ ( ماضی ) اوت یقلبہ یقلوہ مضارع دونوں طرح آتا ہے ۔ قرآن پاک میں ہے : ۔ ما وَدَّعَكَ رَبُّكَ وَما قَلى[ الضحی/ 3] ( اے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ) تمہارے پروردگا نے نہ تو تم کو چھوڑا اور نہ تم سے ناراض ہوا۔ إِنِّي لِعَمَلِكُمْ مِنَ الْقالِينَ [ الشعراء/ 168] میں تمہارے کام کا سخت دشمن ہوں ۔ اگر اسے وادی قلم سے مشتق مانا جائے جس کے معنی رمٰی کے ہیں تو یہ قلت الناقتہ برالبھا قلوا ۔ ( ناقہ نے سوار کو گرادیا ) اقلوت بالقلتہ میں نے گلی کو پھینکا ) وغیرہا محاورات سے مشتق ہوگا ۔ اور جس چیز سے دل بوجہ بغض یا ناپسندیدہ ہونے کے ہیں اس طرح گھن کھائے گویا اسے پھینک رہا ہے تو اسے مقلو کہا جائیگا ۔ اور اگر ناقص یائی سے مشتق مانا جائے تو یہ قلیت البسر والسویق عل المقلاۃ کے محاورہ سے ماخوز ہوگا جس کے معنی مقلاۃ ( فرائی بین ) میں کھجور اور ستوڈال کر تلنے کے ہیں ۔

Ahkam ul Quran by

Amam Abubakr Al Jassas

Tafseer Ibn e Abbas by

by Ibn e Abbas

(١٦٨) حضرت لوط (علیہ السلام) نے فرمایا میں تمہارے اس ناپاک کام سے سخت نفرت رکھتا ہوں۔

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

Ahsan ut Tafaseer by

Hafiz M. Syed Ahmed Hassan

Anwar ul Bayan by

Muhammad Ali

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

1 ۔ اس لئے تمہیں نصیحت کرتے رہنے سے باز نہیں آسکتا۔

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

قال انی لعملکم من القالین (١٦٨) ۔ “ الفلی کے معنی ہوتے ہیں شدید نفرت ، حضرت لوط (علیہ السلام) یوں اظہار نفرت کر کے ان کے منہ پر تھوکتے ہیں اور اس کے بعد رب تعالیٰ کی طرف دست بدعا ہوتے ہیں کہ اے اللہ مجھے ان لوگوں سے نجات دے۔

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

168۔ لوط (علیہ السلام) نے فرمایا بلاشبہ میں تمہارے اس ناشائستہ فعل سے سخت نفرت رکھتا ہوں یعنی میں تمہارے اس کام سے سخت متنفر ہوں تو میں تم کو منع کرنے سے کیسے باز آسکتا ہوں۔