Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
اَلرُّعْبُ: اس کے اصل معنیٰ خوف سے بھر کر کٹ جانے کے ہیں کہا جاتا ہے: رَعَبْتُہٗ فَرَعُبَ رُعْباً۔ میں نے اسے خوف زدہ کیا تو وہ خوف زدہ ہوگیا۔ اور خوف زدہ شخص کو رَعِبٌ کہا جاتا ہے۔ اَلتِّرْعَابَۃُ: (صیغۂ صفت) بہت زیادہ ڈرپوک۔ قرآن پاک میں ہے: (سَنُلۡقِیۡ فِیۡ قُلُوۡبِ الَّذِیۡنَ کَفَرُوا الرُّعۡبَ ) (۳:۱۵۱) ہم عنقریب تمہاری ہیبت کافروں کے دلوں میں بٹھا دیں گے۔ (وَّ لَمُلِئۡتَ مِنۡہُمۡ رُعۡبًا ) (۱۸:۱۸) اور ان کی (صورت حال سے) تجھ میں ایک دہشت سما جائے۔ پھر کبھی یہ صرف بھرنے کے معنیٰ میں استعمال ہوتا ہے۔ جیسے رَعَبْفُ الْحَوْضَ: میں نے حوض کو پانی سے پرکردیا۔ سَیْلٌ رَاعِبٌ: سیلاب جو وادی کو پُر کردے۔ اور جَارِیَۃٌ رُعْبُوبَۃٌ کے معنیٰ جوانی سے بھرپور اور نازک اندام دوشیزہ کے ہیں اور اس کی جمع رَعابِیْبٌ آتی ہے۔
Surah:3Verse:151 |
رعب کو
[the] terror
|
|
Surah:8Verse:12 |
رب کو
the terror
|
|
Surah:18Verse:18 |
رعب/خوف کی وجہ سے
(with) terror
|
|
Surah:33Verse:26 |
رعب
[the] terror
|
|
Surah:59Verse:2 |
رعب
[the] terror
|