Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
لَمَسَ |
يَلْمُسُ |
اُلْمُسْ |
لَامِس |
مَلْمُوْس |
لَمْس |
اَللَّمْسُ (ن) مَسٌّ کی طرح اس کے معنی بھی اعضاء کی بالائی کھال کے ساتھ کسی چیز کو چھوکر اس کا ادارک کرلینا کے ہیں۔ پھر مطلق کسی چیز کی طلب کرنے کے معنی میں آتا ہے۔ شاعر نے کہا ہے (1) (مجزوالوافر) (۴۰۷) اَلمِسُہٗ فَلااَجِدُہٗ میں اسے تلاش کرتا ہوں مگر وہ ملتا نہیں ۔ قرآن پاک میں ہے (وَّ اَنَّا لَمَسۡنَا السَّمَآءَ ) (۷۲۔۸) اور یہ کہ ہم نے آسمان کو ٹٹولا۔ اور لَمْسِ اور مُلَامَسَۃ کے معنی کنایۃ جماع کے بھی آتے ہیں۔ اور آیت کریمہ: (اَوۡ لٰمَسۡتُمُ النِّسَآءَ ) (۵۔۶) یا تم نے عورتوں سے مباشرت کی ہو۔ میں ایک قراء ت لَمَسْتُمُ النَّسَائَ بھی ہے اس لئے بعض نے اس سے مطلق ہاتھ لگانا اور بعض نے مجامعت کرنا مراد لیا ہے۔ (2) اور حدیث میں ہے (3) (۱۱۲) (انہ نھی عن الملامسۃ) کہ آنحضرت ﷺ نے بیع مُلَامَسَۃ سے منع فرمایا۔ اور بیع ملامسۃ کی صورت یہ ہے کہ بائع یا مشتری دوسری سے کہے کہ جب ہم سے کوئی دوسرے کا کپڑا چھولے گا تو بیع واجب ہوجائے گی۔ الماسۃ: معمولی حاجت۔
Surah:4Verse:43 |
چھوؤ تم
you have touched
|
|
Surah:5Verse:6 |
چھوا تم نے
has (had) contact
|
|
Surah:6Verse:7 |
پھر وہ چھولیتے ہیں اس کو
and they touched it
|
|
Surah:72Verse:8 |
چھوا ہم نے ۔ محسوس کیا ہم نے
sought to touch
|