RemotivityImperativeVerbPersonal Pronoun

فَلْيَضْحَكُوا۟

So let them laugh

پس چاہیے کہ ہنسیں

Verb Form 1
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
ضَحِكَ
يَضْحَكُ
اِضْحَكْ
ضَاحِك
مَضْحُوك
ضِحْك/ضَحِك
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اَلضِّحْکُ: (س) کے معنی چہرے کے انبساط اور خوشی سے دانتوں کا ظاہر ہوجانا کے ہیں اور ہنستے وقت چونکہ سامنے کے دانت ظاہر ہوجاتے ہیں اس لیے ان کو ضَوَاحِکُ کہا جاتا ہے اور بطور استعارہ ضحک بمعنی تمسخر بھی آجاتا ہے۔ چنانچہ ضَحِکْتُ مِنْہُ کے معنی ہیں: میں نے اس کا مذاق اڑایا اور جس شخص کا لوگ مذاق اڑائیں اسے ضُحْکَۃٌ اور جو دوسروں کا مذاق اڑائے اسے ضُحَکَۃٌ (بفتح الحاء) کہا جاتا ہے۔(1) قرآن پاک میں ہے: (وَ کُنۡتُمۡ مِّنۡہُمۡ تَضۡحَکُوۡنَ ) (۲۳:۱۱۰) اور تم ان کا مذاق اڑایا کرتے تھے۔ (اِذَا ہُمۡ مِّنۡہَا یَضۡحَکُوۡنَ ) (۴۳:۴۷) تو وہ ان کا مذاق اڑانے لگے۔ (تَعۡجَبُوۡنَ وَ تَضۡحَکُوۡنَ ) (۵۳:۶۰) کیا تم اس کلام سے تعجب کرتے ہو اور ہنستے ہو۔ اور کبھی صرف خوشی کے معنی میں بھی استعمال ہوتا ہے جیسے فرمایا: (ضَاحِکَۃٌ) (۸۰:۳۹) چمک رہے ہوں گے اور خنداں۔ (فَلۡیَضۡحَکُوۡا قَلِیۡلًا) (۹:۸۲) یہ (دنیا میں ) تھوڑا خوش ہولیں۔ (فَتَبَسَّمَ ضَاحِکًا) (۲۷:۱۹) تو وہ اس کی بات سن کر ہنس پڑے۔ شاعر نے کہا ہے۔(2) (المدید) (۲۸۳) یَضْحَکُ الضَّبُعُ لِقَتْلٰی ھُذَیْلٍ…وَتَرَی الذِّئْبَ لَھَا تَسْتَھِلُّ۔ بنی ہذیل ے مقتولوں کی وجہ سے بجّو خوش ہورہے ہیں۔ اور بھیڑیے خوشی سے چلا رہے ہیں۔ اور کبھی ضِحْکُ محض تعجب کے معنی میں استعمال ہوتا ہے اسی معنی کے اعتبار سے بعض لوگوں نے کہا ہے کہ ضحک انسان کا خاصہ ہے دیگر حیوانات اس کے ساتھ متصف نہیں ہوتے چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (وَ اَنَّہٗ ہُوَ اَضۡحَکَ وَ اَبۡکٰی) (۵۳:۴۳) اور یہ کہ وہی ہنساتا اور رلاتا ہے۔ اور آیت کریمہ: (وَ امۡرَاَتُہٗ قَآئِمَۃٌ فَضَحِکَتۡ) (۱۱:۷۱) اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کی بیوی (جو پاس) کھڑی تھی ہنس پڑی۔ میں ان کی بیوی کا ہنسنا تعجب کی بنا پر تھا جیساکہ اس کے بعد کی آیت کریمہ: (اَتَعۡجَبِیۡنَ مِنۡ اَمۡرِ اللّٰہِ ) (۱۱:۷۳) کیا خدا کی قدرت سے تعجب کرتی ہو، سے معلوم ہوتا ہے نیز آیت کریمہ: (ءَ اَلِدُ وَ اَنَا عَجُوۡزٌ وَّ ہٰذَا بَعۡلِیۡ شَیۡخًا ؕ اِنَّ ہٰذَا لَشَیۡءٌ عَجِیۡبٌ) (۱۱:۷۲) اے ہے میرے بچہ ہوگا؟ میں تو برھیا ہوں … بڑی عجیب بات ہے، بھی اسی معنی پر دلالت کرتی ہے۔ اور جن لوگوں نے یہاں ضَحِکَتْ کے معنی حَاضَتْ کیے ہیں(3) انہوں نے ضَحِکَتْ کی تفسیر نہیں کی ہے۔ جیساکہ بعض مفسرین نے سمجھا ہے، بلکہ اس سے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی بیوی کی حالت کا بیان کرنا مقصود ہے کہ جب ان کو خوشخبری دی گئی تو بطور علامت کے انہیں اسی وقت حیض آگیا تاکہ معلوم ہوجائے کہ ان کا حاملہ ہونا بھی کچھ بعید نہیں ہے کیونکہ عورت کو جب تک حیض آتا رہے وہ حاملہ ہوسکتی ہے اور اشعر نے سبزہ زار کی صفت میں کہا ہے۔(4) (البسیط) (۲۸۴) یُضَاحِکُ الشَّمْسَ مِنْھَا کَوْکَبٌ شَرِقٌ اس کے پھول اور کلیاں دھوپ میں چمکتے اور سورج کے ساتھ گھومتے رہتے ہیں۔ یہاں شاعر نے اس روضہ کی چمک دمک کو بطور تشبیہ ضحک سے تعبیر کیا ہے اسی سے چمکنے والے بادل، سفید چمکدار پتھر اور گدری کھجور کا شگوفہ جب شگفتہ ہوجائے تو اس کو ضَاحِکٌ کہا جاتا ہے طَرِیْقٌ ضَحُوْکٌ: واضح راستہ ضَحِکَ الْغَدِیْرُ حوض لبریز ہوکر چمکنے لگا اَضْحَکْتُہٗ: میں نے اسے لبریز کردیا۔

Lemma/Derivative

7 Results
ضَحِكَتْ
Surah:9
Verse:82
پس چاہیے کہ ہنسیں
So let them laugh
Surah:11
Verse:71
تو وہ ہنس دی
and she laughed
Surah:23
Verse:110
ہنسا کرتے
laugh
Surah:43
Verse:47
ہنستے تھے
laughed
Surah:53
Verse:60
اور تم ہنستے ہو
And you laugh
Surah:83
Verse:29
ہنستے
laugh
Surah:83
Verse:34
ہنس رہے ہوں گے
they will laugh