گواہوں کے عادل ہونے کی شرط

Fairness of the witnesses is a must

3 Verses on This Topic

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا کُوۡنُوۡا قَوّٰمِیۡنَ بِالۡقِسۡطِ شُہَدَآءَ لِلّٰہِ وَ لَوۡ عَلٰۤی اَنۡفُسِکُمۡ اَوِ الۡوَالِدَیۡنِ وَ الۡاَقۡرَبِیۡنَ ۚ اِنۡ یَّکُنۡ غَنِیًّا اَوۡ فَقِیۡرًا فَاللّٰہُ اَوۡلٰی بِہِمَا ۟ فَلَا تَتَّبِعُوا الۡہَوٰۤی اَنۡ تَعۡدِلُوۡا ۚ وَ اِنۡ تَلۡوٗۤا اَوۡ تُعۡرِضُوۡا فَاِنَّ اللّٰہَ کَانَ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ خَبِیۡرًا ﴿۱۳۵﴾

O you who have believed, be persistently standing firm in justice, witnesses for Allah , even if it be against yourselves or parents and relatives. Whether one is rich or poor, Allah is more worthy of both. So follow not [personal] inclination, lest you not be just. And if you distort [your testimony] or refuse [to give it], then indeed Allah is ever, with what you do, Acquainted.

اے ایمان والو! عدل و انصاف پر مضبوطی سے جم جانے والے اور خوشنودی مولا کے لئے سچی گواہی دینے والے بن جاؤ گو وہ خود تمہارے اپنے خلاف ہو یا اپنے ماں باپ کے یا رشتہ داروں عزیزوں کے وہ شخص اگر امیر ہو تو اور فقیر ہو تو دونوں کے ساتھ اللہ کو زیادہ تعلق ہے اس لئے تم خواہش نفس کے پیچھے پڑ کر انصاف نہ چھوڑ دینا اور اگر تم نے کج بیانی یا پہلو تہی کی تو جان لو کہ جو کچھ تم کرو گے اللہ تعالٰی اس سے پوری طرح باخبر ہے ۔

Parah: 5
Surah: 4
Verse: 135

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا شَہَادَۃُ بَیۡنِکُمۡ اِذَا حَضَرَ اَحَدَکُمُ الۡمَوۡتُ حِیۡنَ الۡوَصِیَّۃِ اثۡنٰنِ ذَوَا عَدۡلٍ مِّنۡکُمۡ اَوۡ اٰخَرٰنِ مِنۡ غَیۡرِکُمۡ اِنۡ اَنۡتُمۡ ضَرَبۡتُمۡ فِی الۡاَرۡضِ فَاَصَابَتۡکُمۡ مُّصِیۡبَۃُ الۡمَوۡتِ ؕ تَحۡبِسُوۡنَہُمَا مِنۡۢ بَعۡدِ الصَّلٰوۃِ فَیُقۡسِمٰنِ بِاللّٰہِ اِنِ ارۡتَبۡتُمۡ لَا نَشۡتَرِیۡ بِہٖ ثَمَنًا وَّ لَوۡ کَانَ ذَا قُرۡبٰی ۙ وَ لَا نَکۡتُمُ شَہَادَۃَ ۙ اللّٰہِ اِنَّاۤ اِذًا لَّمِنَ الۡاٰثِمِیۡنَ ﴿۱۰۶﴾

O you who have believed, testimony [should be taken] among you when death approaches one of you at the time of bequest - [that of] two just men from among you or two others from outside if you are traveling through the land and the disaster of death should strike you. Detain them after the prayer and let them both swear by Allah if you doubt [their testimony, saying], "We will not exchange our oath for a price, even if he should be a near relative, and we will not withhold the testimony of Allah . Indeed, we would then be of the sinful."

اے ایمان والو! تمہارے آپس میں دو شخص کا گواہ ہونا مناسب ہے جبکہ تم میں سے کسی کو موت آنے لگے اور وصیت کرنے کا وقت ہو وہ دو شخص ایسے ہوں کہ دیندار ہوں خواہ تم میں سے ہوں یا غیر لوگوں میں سے دو شخص ہوں اگر تم کہیں سفر میں گئے ہو اور تمہیں موت آجائے اگر تم کو شبہ ہو تو ان دونوں کو بعد نماز روک لو پھر دونوں اللہ کی قسم کھائیں کہ ہم اس قسم کے عوض کوئی نفع نہیں لینا چاہتے اگرچہ کوئی قرابت دار بھی ہو اور اللہ تعالٰی کی بات کو ہم پوشیدہ نہ کریں گے ہم اس حالت میں سخت گناہ گار ہوں گے ۔

Parah: 7
Surah: 5
Verse: 106

فَاِذَا بَلَغۡنَ اَجَلَہُنَّ فَاَمۡسِکُوۡہُنَّ بِمَعۡرُوۡفٍ اَوۡ فَارِقُوۡہُنَّ بِمَعۡرُوۡفٍ وَّ اَشۡہِدُوۡا ذَوَیۡ عَدۡلٍ مِّنۡکُمۡ وَ اَقِیۡمُوا الشَّہَادَۃَ لِلّٰہِ ؕ ذٰلِکُمۡ یُوۡعَظُ بِہٖ مَنۡ کَانَ یُؤۡمِنُ بِاللّٰہِ وَ الۡیَوۡمِ الۡاٰخِرِ ۬ ؕ وَ مَنۡ یَّتَّقِ اللّٰہَ یَجۡعَلۡ لَّہٗ مَخۡرَجًا ۙ﴿۲﴾

And when they have [nearly] fulfilled their term, either retain them according to acceptable terms or part with them according to acceptable terms. And bring to witness two just men from among you and establish the testimony for [the acceptance of] Allah . That is instructed to whoever should believe in Allah and the Last day. And whoever fears Allah - He will make for him a way out

پس جب یہ عورتیں اپنی عدت پوری کرنے کے قریب پہنچ جائیں تو انہیں یا تو قاعدہ کے مطابق اپنے نکاح میں رہنے دو یا دستور کے مطابق انہیں الگ کر دو اور آپس میں سے دو عادل شخصوں کو گواہ کر لو اور اللہ کی رضامندی کے لئے ٹھیک ٹھیک گواہی دو یہی ہے وہ جس کی نصیحت اسے کی جاتی ہے اور جو اللہ پر اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہو اور جو شخص اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اس کے لئے چھٹکارے کی شکل نکال دیتا ہے ۔

Parah: 28
Surah: 65
Verse: 2
40 Related Topics

گواہوں کے عادل ہونے کی شرط

Fairness of the witnesses is a must

اﷲ تعالیٰ کے ’’حاکمِ عادل‘‘ ہونے کا بیان

آخرت کے مرتد ہونے کی سزا

The penalty of apostasy in the Hereafter

اللہ کے راستے میں شہید ہونے کا اجر اورفضیلت

The reward and merit of martyrdom in Allah's cause

سواری پر سوار ہونے کی دعا

Invocation when riding an animal

گواہوں کی تعداد

The number of witnesses

مرتد ہونے پر مجبور کرنا

Apostasy under coercion

مخلوقات میں جوڑے جوڑے ہونے کا تصور

Allah's creatures are in pairs

نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر جادوگر ہونے کی تہمت لگانا

The charge that the Prophet was a magician

زہد اور امیدوں کے کم ہونے کی فضیلت

The merit of being ascetic and short duration of hope

قبلہ رخ ہونے کی فرضیت

Prescription of Qiblah and the merit of facing it

آسمانی کتابوں کے نازل ہونے کی حکمت

The purpose of sending down Divine Books

مخلوق کے پیدا ہونے سے پہلے تقدیر مقرر ہوچکی

Determining destinies before creation

قیامت کے قائم ہونے پر ایمان لانا

Faith when the Hour is established

نیک اعمال جنت میں داخل ہونے کا سبب

Good deeds lead to paradise

کافروں کے اعمال کے بے فائدہ ہونے کی دو مثالیں

معبود برحق کے یکتا ہونے کے دلائل

قرآن کا منزل من اﷲ ہونے کا اثبات

نبی کریم ﷺ کے گھر میں داخل ہونے اور حجاب کے چند ضوابط

روزقیامت فرشتوں سے ان کے معبود ہونے کے متعلق پوچھا جائے گا

جانوروں اور سواریوں پر سوار ہونے کی دعا

دین پر استقامت جنتی ہونے کی علامت ہے

بطن مکہ میں اﷲ تعالیٰ نے لڑائی نہ ہونے دی

کفار کا مرنے کے بعد دوبارہ زندہ ہونے کا انکار او رمختلف دلائل سے ان کی تردید

جنت میں داخل ہونے والوں کی دو صفات کا بیان

عذاب کے برحق ہونے پر اﷲ تعالیٰ کی پانچ قسموں کا بیان

نبی ﷺ کو بیدار ہونے اور ستاروں کے غروب ہونے پر تسبیح کرنے اور صبر کرنے کا حکم

اﷲ تعالیٰ کے مستحق عبادت ہونے پر چند واضح دلائل۔

قرآن فہمی کے آسان ہونے کا (باربار) تذکرہ

اﷲ تعالیٰ کے سوا ہر چیز کے فانی ہونے کا بیان

گمراہوں میں مبعوث ہونے والے نبی (ﷺ) کی چار صفات کمال کا تذکرہ

بنی اسرائیل کے گائے ذبح کرنے کے حکم الٰہی میں بحث و کرید کرنے کا انجام اور مُردے کے زندہ ہونے کا واقعہ۔

دائیں ہاتھ والوں میں شامل ہونے کے لیے چند اعمال صالحہ کا تذکرہ

جہنم سامنے آنے والی ہے او رہر نعمت کی پرسش بھی ہونے والی ہے

حوض کوثر کے عطا ہونے پر نماز اور قربانی کا اہتمام کرتے رہیں

امت محمدیہ کے سابقہ امتوں پر اور حضرت محمد ﷺ کے اپنی امت پر گواہ ہونے کا بیان۔

مرتد ہونے والے کی تمام نیکیاں غارت ہوجاتی ہیں۔

حضرت محمد ﷺ کے عالم الغیب ہونے کی نفی

قوانین میراث اور ان کے حدوداﷲ ہونے کا بیان

قرآن کریم میں اختلاف ا نہ ہونا اس کے من جانب اﷲ ہونے کی دلیل ہے