Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
شروع کلمہ میں قسم کے معنوں میں آتا ہے۔ جیسے فرمایا: (وَ تَاللّٰہِ لَاَکِیۡدَنَّ اَصۡنَامَکُمۡ ) (۲۱:۵۷) اور اﷲ کی قسم … میں تمہارے بتوں سے ایک چال چلوں گا۔ (۲) فعل مستقبل کے شروع میں مخاطب پر دلالت کرتا ہے۔ جیسے فرمایا: (اَفَاَنۡتَ تُکۡرِہُ النَّاسَ ) (۱۰:۹۹) تو کیا تم لوگوں پر زبردستی کرنا چاہتے ہو۔ نیز صیغہ تانیث ہونا ظاہر کرتا ہے، جیسے فرمایا: (تَتَنَزَّلُ عَلَیۡہِمُ الۡمَلٰٓئِکَۃُ ) (۴۱:۳۰) ان پر فرشتے اتریں گے۔ (۳) اور آخر کلمہ میں یا تو زائدہ علامت تانیث کے طور پر آتا ہے۔ اور یہ کبھی تو حالت وقف میں ھا بن جاتا ہے۔ جیسے ’’قَائِمۃ‘‘ اور کبھی وقف اور وصل دونوں حالتوں میں ثابت رہتا ہے۔ جیسے اُخْستٌ وَبِنْتٌ اور (۲) یا جمع مؤنث سالم کے آخر میں الف کے بعد آتی ہے، جیسے مُسْلِمَاتٌ وَمُؤْمِنَاتٌ۔ (۴) فعل ماضی کے آخر میں جب مضموم ہو تو ضمیر متکلم کہلاتی ہے۔ جیسے فرمایا: (وَّ جَعَلۡتُ لَہٗ مَالًا مَّمۡدُوۡدًا ) (۷۴:۱۲) اور جس کو ہم نے مال کثیر دیا۔ اور مفتوح ہونے کی صورت میں ضمیر مذکر مخاطب ہوتی ہے، جیسے فرمایا: (اَنۡعَمۡتَ عَلَیۡہِمۡ) (۱:۶) جن پر تو اپنا فضل و کرم کرتا رہا۔ اور مکسور ہو تو واحد مؤنث حاضر کی ضمیر پر دلالت کرتا ہے۔ جیسے (لَقَدۡ جِئۡتِ شَیۡئًا فَرِیًّا) (۱۹:۲۷) یہ تو تم نے برا کام کیا۔
Surah:6Verse:74 |
اپنے باپ کے لیے
to his father
|
|
Surah:9Verse:114 |
اپنے باپ کے لیے
for his father
|
|
Surah:12Verse:4 |
اپنے والد سے
to his father
|
|
Surah:12Verse:4 |
اے میرے ابا جان
"O my father!
|
|
Surah:12Verse:8 |
ہمارے باپ کے
our father
|
|
Surah:12Verse:8 |
ہمارے والد
our father
|
|
Surah:12Verse:9 |
تمہارے باپ کا
(of) your father
|
|
Surah:12Verse:11 |
اے ہمارے ابا جان
"O our father!
|
|
Surah:12Verse:16 |
اپنے باپ کے پاس
(to) their father
|
|
Surah:12Verse:17 |
اے ابا جان
"O our father!
|