Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
تَجَرَ (ن) تَجْرًا وَتَجَارَۃً کے معنی نفع کمانے کے لیے راس المال کا کاروبار میں لگانے کے ہیں۔ صیغہ صفت تَاجِرٌ وَتَجْرٌ جیسے صَاحِبٌ وَصَحْبَ یاد رہے کہ عربی زبان میں اس کے سوا اور کوئی لفظ ایسا نہیں ہے، جس میں تاء (اصلی) کے بعد جیم ہو۔ رہا تِجَاہٌ تو اصل میں وِجَاہٌ ہے اور تَجُوْبُ وغیرہ میں تاء اصلی نہیں ہے بکہ فعل مضارع کی ہے۔ اور آیت کریمہ: (ہَلۡ اَدُلُّکُمۡ عَلٰی تِجَارَۃٍ تُنۡجِیۡکُمۡ مِّنۡ عَذَابٍ اَلِیۡمٍ ) (۶۱:۱۷) میں تم کو ایسی تجارت بتاؤں جو تمہیں عذاب الیم سے نجات دے۔ میں لفظ تجارۃ کی تفسیر خود قڑآن نے بعد کی آیت: تُؤْمِنُوْنَ بِاﷲِ الایۃ، میں بیان فرما دی ہے۔ نیز فرمایا: (اشۡتَرَوُا الضَّلٰلَۃَ بِالۡہُدٰی ۪ فَمَا رَبِحَتۡ تِّجَارَتُہُمۡ ) (۲:۱۶) ہدایت چھوڑ کر گمراہی خریدی تو نہ ان کی تجرات ہی نے کچھ نفع دیا۔ (اِلَّاۤ اَنۡ تَکُوۡنَ تِجَارَۃً عَنۡ تَرَاضٍ مِّنۡکُمۡ ) (۴:۲۹) ہاں اگر آپس کی رضامندی سے تجارت کا لین دین ہو (اور اس سے مالی فائدہ حاصل ہوجائے تو وہ جائز ہے۔) (تِجَارَۃً حَاضِرَۃً تُدِیۡرُوۡنَہَا بَیۡنَکُمۡ ) (۲:۲۸۲) سودا دست بدست ہو جو تم آپس میں لیتے دیتے ہو۔ ابن الاعرابی کہتے ہیں کہ فُلَانٌ تَاجِرٌ بِکَذَا کے معنی ہیں کہ فلاں اس چیز میں ماہر اور اس سے فائدہ اٹھانا جانتا ہے۔
Surah:2Verse:16 |
تجارت ان کی نے
their commerce
|
|
Surah:2Verse:282 |
تجارت۔ سودا
a transaction
|
|
Surah:4Verse:29 |
تجارت
business
|
|
Surah:9Verse:24 |
اور تجارت
and the commerce
|
|
Surah:24Verse:37 |
کوئی تجارت
trade
|
|
Surah:35Verse:29 |
ایک تجارت کی
(for) a commerce -
|
|
Surah:61Verse:10 |
ایک تجارت
a transaction
|
|
Surah:62Verse:11 |
تجارت کو
a transaction
|
|
Surah:62Verse:11 |
تجارت (سے)
(any) transaction
|