DeterminerNoun

ٱلْخَمْرِ

[the] intoxicants

شراب کے بارے

Verb Form
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
---
---
---
---
---
---
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اَلْخَمْرُ: (ن) اصل میں خَمْرٌ کے معنیٰ کسی چیز کو چھپانے کے ہیں۔اسی طرح خْمَارٌ اصل میں ہر اس چیز کو کہا جاتا ہے جس سے کوئی چیز چھپائی جائے مگر عرف میں خِمارٌ کا لفظ صرف عورت کی اوڑھنی پر بولا جاتا ہے جس کے ساتھ وہ اپنے سر کو چھپاتی ہے اس کی جمع خْمْرٌ آتی ہے۔چنانچہ فرمایا: (وَ لۡیَضۡرِبۡنَ بِخُمُرِہِنَّ عَلٰی جُیُوۡبِہِنَّ ) (۲۴۔۳۱) اور اپنے سینوں پر اوڑھنیاں اوڑھے رہا کریں۔کہا جاتا ہے: اِخْتَمَرَتِ الْمَرأَۃُ وَتخَمَّرتْ: عورت نے سر پر اوڑھنی ڈال لی۔ خَمَّرتُ الْاِنَائَ میں نے برتن ڈھانپ دیا۔ایک روایت میں ہے(1) : (۱۲۱) خَمِّرُوْا اٰنِیَتَکُمْ:کھانے کے برتن ڈھانپ کر رکھا کرو۔ اَخْمَرْتُ الْعَجِبْینَ: گوندھے ہوئے آٹے میں خمیر ملانا اور خَمْرَۃٌ کو خمیر اس لئے کہا جاتا ہے کہ وہ پہلے مخْمُوْرَۃٌ ہوتا ہے دَخَلَ فِی خُمَارِ النَّاسِ: لوگوں کے ہجوم میں داخل ہوکر چھپ گیا۔ اَلْخَمْرُ: شراب نشہ۔کیونکہ وہ عقل کو ڈھانپ لیتی ہے بعض لوگوں کے نزدیک ہر نشہ آور چیز پر خَمْر کا لفظ بولا جاتا ہے اور بعض کے نزدیک صرف اسی چیز کو خمر کہا جاتا ہے جو انگور یا کھجور سے بنائی گئی ہو۔کیونکہ ایک روایت میں ہے(2) : (۱۲۲) اَلْخَمْرُ مِنْ ھَاتَیْنِ، النَّخْلَۃِ وَالعِنَبَۃِ:کہ خمر(شراب حرام) صرف وہی ہے جو ان دو درختوں یعنی انگور یا کھجور سے بنائی گئی ہو۔بعض کہتے ہیں کہ ’’خمر‘‘صرف غیر مطبوخ ہے یعنی اسی کو کہتے ہیں جو پکائی نہ گئی ہو۔پھر اس بارے میں فقہا مختلف ہیں کہ کس حد تک پکانے کے بعد اس پر خمر کا اطلاق نہیں ہوتا۔ اَلْخُمَارُ: بیماری جو شراب نوشی سے لگ جاتی ہے ۔ یہ بھی زُکَامُ اور سُعَالُ کی طرح فُعَالٌ کے وزن پر ہے جو کہ بیماری کے معنیٰ کے لئے مخصوص ہے۔ خَمْرَۃُ الطِّیْبِ خوشبو خَامِرَہٗ وَخَمَّرَہٗ: کسی سے گھل مل جانا اس سے الگ نہ ہونا۔ اسی سے بطور استعارہ شاعر نے کہا ہے(3) : (طویل) (۱۴۷) ’’خَامِری اُمَّ عَامِریِ‘‘ کہ اے ام عامر چھپ جا۔

Lemma/Derivative

6 Results
خَمْر