PrepositionNoun

بِحَرْبٍ

of a war

جنگ کے لیے

Verb Form
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
حَارَبَ
يُحَارِبُ
حَارِبْ
مُحَارِب
مُحَارَب
مُحَارَبَة/حِرَاب
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اَلْحَرْبُ: جنگ کارزار۔ اور فتحہ را کے ساتھ معنی لڑائی میں کسی کا مال چھیننے کے ہیں پھر ہر قسم کے سلب کو حَرَبٌ کہا جاتا ہے اور حَرَبَ معنوی لحاظ سے حَرْب سے مشتق ہے کہا جاتا ہے: حُربَ الرَّجُل: اس کا سامان چھین لیا گیا۔ فَھُوَ حَرِیبٌ یعنی لٹا ہوا۔ التَّحْریبُ: لڑائی کا بھڑکانا۔ رَجُلٌ مِحْرَبٌ جنگجو گویا وہ لڑائی بھڑکانے کا آلہ ہے۔ اَلْحَرْبۃُ: برچھا۔ اصل میں حَرْبٌ یا حِرَابٌ سے فَعْلَۃ کے وزن پر ہے اور مسجد کے محراب کو محراب یا تو اس لئے کہا جاتا ہے کہ وہ شیطان اور خواہشات نفسانی سے جنگ کرنے کی جگہ ہے اور یا اس لئے کہاس جگہ میں کھڑے ہوکر عبادت کرنے والے پر حق یہ ہے کہ دنیوی کاروبار اور پریشان خیالیوں سے یک سو ہوجائے۔ بعض کہتے ہیں کہ اصل میں ’’محراب البیت‘‘ صدر مجلس کو کہتے ہیں اسی بنا پر جب مسجد میں امام کی جگہ بنائی گئی تو اسے بھی محراب کہہ دیا گیا۔ اور بعض نے اس کے برعکس محراب المسجد کو اصل اور محراب البیت کو اس کی فرع مانا ہے۔ اور یہی زیادہ صحیح معلوم ہوتا ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (یَعۡمَلُوۡنَ لَہٗ مَا یَشَآءُ مِنۡ مَّحَارِیۡبَ وَ تَمَاثِیۡلَ ) (۳۴:۱۳) وہ جو چاہتے یہ ان کے لئے بناتے یعنی محراب اور مجسّمے۔ اَلْحِرْبَائُ: گرگٹ۔ کیونکہ وہ سورج کے سامنے اس طرح بیٹھ جاتی ہے گویا اس سے جنگ کرنا چاہتی ہے نیز زرہ کے حلقہ یا میخ کو بھی صوری مشابہت کی بنا پر حِرْبائُ کہا جاتا ہے جیساکہ ضَبٌّ اور کَلْبٌ کے ساتھ مشابہت کی وجہ سے اس کے بعض حصوں کو ضَبّۃٌ اور کَلْبٌ کہہ دیتے ہیں۔

Lemma/Derivative

4 Results
حَرْب