ConjunctionVerbPersonal Pronoun

فَٱقْتُلُوٓا۟

and kill

تو قتل کرو

Verb Form 1
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
قَتَلَ
يَقْتُلُ
اُقْتُلْ
قَاتِل
مَقْتُوْل
قَتْل
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اَلْقَتْلُ: (ن) الموت کی طرح اس کے معنی بھی جسم سے روح کو زائل کرنے کے ہیں لیکن موت اور قتل میں فرق یہ ہے کہ اگاس فعل کو سرانجام دینے والے کا اعتبار کیا جائے تو اسے قتل کہا جاتا ہے اور اگر صرف روح کے فوت ہونے کا اعتبار کیا جائے تو اسے موت کہا جاتا ہے۔ قرآن میں ہے: (اَفَا۠ئِنۡ مَّاتَ اَوۡ قُتِلَ) (۳:۱۴۴) بھلا اگر یہ مرجائیں یا مارے جائیں۔ (فَلَمۡ تَقۡتُلُوۡہُمۡ وَ لٰکِنَّ اللّٰہَ قَتَلَہُمۡ) (۸:۱۷) تم لوگوں نے ان (کفار) کو قتل نہیں کیا بلکہ خدا نے انہیں قتل کیا۔ (قُتِلَ الۡاِنۡسَانُ ) (۸۰:۱۷) انسان ہلاک ہوجائے۔ اور آیت کریمہ: (قُتِلَ الۡخَرّٰصُوۡنَ ) (۵۱:۱۰) اٹکل دورانے والے ہلاک ہوں۔ میں بعض نے کہا ہے کہ یہ بددعا کے لیے ہے اور قتل کی نسبت اﷲ تعالیٰ کی طرف ہو تو اس کے معنی ایجاد قتل کے ہوتے ہیں اور آیت کریمہ: (فَاقۡتُلُوۡۤا اَنۡفُسَکُمۡ) (۲:۵۴) اور اپنے تئیں ہلاک کرڈالو۔ کا ایک مطلب تو یہ ہے کہ تم آپس میں ایک دوسرے کو قتل کرو اور بعض نے خواہشات نفسانی کا قلع قمع کردینا مراد لیا ہے۔ اسی سے بطور استعارہ کہا جاتا ہے۔ قَتَلْتُ الْخَمْرَ بِالْمَائِ: میں نے شراب میں پانی ملادیا (جس سے اس کا جوش ٹھنڈا ہوگیا)۔ قَتَلْتُ فُلَانًا وَقَتَّلْتُہٗ: میں نے اسے ذلیل کردیا۔ شاعر نے کہا ہے(1) (البسیط) (۳۵۰) کَاَنَّ عَیْنَیَّ فِیْ غَرْبَیْ مُقَتَّلَۃٍ گویا میری دونوں آنکھیں بھرے ہوئے ڈول میں رکھی ہوئی ہیں۔ قَتَلْتُ کَذَا عِلْمًا: میں نے اچھی طرح جان لیا۔ اور آیت کریمہ: (وَ مَا قَتَلُوۡہُ یَقِیۡنًۢا) (۴:۱۵۷) اور انہوں نے عیسیٰ علیہ السلام کو یقیناً قتل نہیں کیا۔ کے معنی یہ ہیں کہ انہیں مسیح علیہ السلام کے مصلوب ہونے کا یقین نہیں ہے۔(2) اَلْمُقَاتقلَہُ کے معنی جنگ کرنے اور کسی کے درپے قتل ہونے کے ہیں قرآن پاک میں ہے: (وَ قٰتِلُوۡہُمۡ حَتّٰی لَا تَکُوۡنَ فِتۡنَۃٌ) (۲:۱۹۳) اور ان سے اس وقت تک لڑتے رہنا کہ فساد نابود ہوجائے۔ (وَ لَئِنۡ قُوۡتِلُوۡا) (۵۹:۱۲) اور اگر ان سے جنگ ہوئی۔ (قَاتِلُوا الَّذِیۡنَ یَلُوۡنَکُمۡ مِّنَ الۡکُفَّارِ) (۹:۱۲۳) (اپنے نزدیک کے رہنے والے) کافروں سے جنگ کرو۔ (وَ مَنۡ یُّقَاتِلۡ فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ فَیُقۡتَلۡ ) (۴:۷۴) اور جو شخص خدا کی راہ میں جنگ کرے پھر شہید ہوجائے۔ بعض نے کہا ہے کہ قتل کے معنی دشمن اور ہمسر کے ہیں مگر اس کے اصل معنی مقاتل یعنی لڑنے والا کے ہیں اور آیت کریمہ: (قٰتَلَہُمُ اللّٰہُ ) (۹:۳) خدا ان کو ہلاک کرے۔ بعض کے نزدیک جملہ دعائیہ ہے کہ اﷲ ان پر لعنت کرے اور بعض نے سا کے معنی قتل کردینا کے لکھے ہیں۔ لیکن اصل میں یہ باب مفاعلہ سے ہے اور معنی یہ ہیں کہ وہ اﷲ تعالیٰ سے لڑائی کے درپے ہورہے ہیں اور جو اﷲ سے جنگ کرے گا وہ مغلوب ہوگا جیسے فرمایا: (وَ اِنَّ جُنۡدَنَا لَہُمُ الۡغٰلِبُوۡنَ ) (۲۷:۱۷۳) اور ہمارا لشکر عالب رہے گا۔ اور آیت کریمہ: (وَ لَا تَقۡتُلُوۡۤا اَوۡلَادَکُمۡ مِّنۡ اِمۡلَاقٍ) (۶:۱۵۱) اور ناداری (کے اندیشے) سے اپنی اولاد کو قتل نہ کرنا۔ کی تفسیر میں بعض نے کہا ہے کہ اس میں لڑکیوں کو زندہ درگور کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ اور بعض نے کہا ہے نہیں بلکہ عَزْل کے ذریعہ نطفے کو ضائع کرنے اور اسے بے محل ڈالنے سے منع فرمایا ہے اور بعض کا قول ہے کہ اس میں اولاد کو ایسے کاموں میں مشغول رکھنے سے منع کیا ہے جو ان کو حصول علم اور ایسے کاموں میں کوشش کرنے سے روک رکھیں جو ابدی زندگی کے حصول کا ذریعہ بنتے ہیں کیونکہ جاہل اور غافل لوگ آخرت سے مردوں کی طرح بے خبر رہتے ہیں اسی بنا پر آیت: (اَمۡوَاتٌ غَیۡرُ اَحۡیَآءٍ) (۱۶:۲۱) وہ لاشیں ہیں بے جان۔ میں انہیں مردے کہا ہے اور یہی معنی آیت: (وَ لَا تَقۡتُلُوۡۤا اَنۡفُسَکُمۡ) (۴:۲۹) اور اپنے آپ کو ہلاک نہ کرو، کے ہیں کوینکہ اس کے بعد: (وَ مَنۡ یَّفۡعَلۡ ذٰلِکَ عُدۡوَانًا وَّ ظُلۡمًا) (اور جو تعدی و ظلم سے ایسا کرے گا) فرمایا ہے۔ اور آیت کریمہ: (لَا تَقۡتُلُوا الصَّیۡدَ وَ اَنۡتُمۡ حُرُمٌ ؕ وَ مَنۡ قَتَلَہٗ مِنۡکُمۡ مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآءٌ مِّثۡلُ مَا قَتَلَ مِنَ النَّعَمِ ) (۵:۹۵) جب تم احرام کی حالت میں ہو تو شکار نہ مارنا، اور جو تم میں سے جان بوجھ کر اسے مارے تو (یا اس کا) بدلہ (دے) اور وہ یہ ہے کہ اسی طرح کا چارپایہ۔ میں ذبح کی بجائے لفظ قتل اس لیے ذکر کیا ہے کہ یہ سب الفاظ سے اعم ہے اور اس میں متنبہ کیا ہے کہ احرام کی حالت میں شکار کی جان لینا بہمہ وجوہ ممنوع ہے۔ اَقْتَلْتُ فُلَانًا میں نے اسے قتل کے لیے پیش کیا۔ اِقْتَتَلَہُ الْجِنُّ وَالْعِشْقُ: اسے عشق یا جن نے قتل کرڈالا۔ اور یہ لفظ ان دونوں کے علاوہ کسی اور کے ساتھ استعمال نہیں ہوتا اور اِقْتِتَال بمعنی مُقَاتَلَۃ بھی آتا ہے جیسے فرمایا: (مِنَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ اقۡتَتَلُوۡا) (۴۹:۹) مومنوں میں سے … آپس میں لڑپڑیں۔

Lemma/Derivative

83 Results
قَتَلَ
Surah:9
Verse:5
تو قتل کرو
then kill
Surah:9
Verse:111
پھر وہ مارتے ہیں
they slay
Surah:9
Verse:111
اور مارے جاتے ہیں
and they are slain
Surah:12
Verse:9
قتل کردو
Kill
Surah:12
Verse:10
قتل کرو
kill
Surah:17
Verse:31
تم قتل کرو
kill
Surah:17
Verse:33
تم قتل کرو
kill
Surah:17
Verse:33
قتل کیا گیا
(is) killed
Surah:18
Verse:74
تو اس نے قتل کردیا اس کو
then he killed him
Surah:18
Verse:74
کیا تو نے قتل کردیا
"Have you killed