Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
جَهِلَ |
يَجْهَلُ |
اِجْهَلْ |
جَاهِل |
مَجْهُوْل |
جَهْل/جَهَالَة |
اَلْجَھْلُ: (جہالت، نادانی) جہالت تین قسم پر ہے۔ (۱) انسان کے ذہن کا علم سے خالی ہونا اور یہی اس کے اصل معنیٰ ہیں اور بعض متکلمین نے کہا ے کہ انسان کے وہ افعال جو نظام طبعی کے خلاف جاری ہوتے ہیں ان کا مقتضی بھی یہی معنی جہالت ہے۔ (۲) کسی چیز کے خلاف واقع یقین و اعتماد قائم کرلینا۔ (۳) کسی کام کو جس طرح سرانجام دینا چاہیے اس کے خلاف سرانجام دینا اس سے کہ اس کے متعلق اعتقاد صحیح ہو یا غلط مثلاً کوئی شخص دیدہ دانستہ نماز ترک کردے چنانچہ اسی معنی کے اعتبار سے آیت : (اَتَتَّخِذُنَا ہُزُوًا ؕ قَالَ اَعُوۡذُ بِاللّٰہِ اَنۡ اَکُوۡنَ مِنَ الۡجٰہِلِیۡنَ ) (۲:۶۷) میں ھُزُواً کو جہالت قرار دیا گیا ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (فَتَبَیَّنُوۡۤا اَنۡ تُصِیۡبُوۡا قَوۡمًۢا بِجَہَالَۃٍ ) (۴۹:۶) تو خوب تحقیق کرلیا کرو (مبادا) کہ تم کسی قوم کو نادانی سے نقصان پہنچادو۔ اور جاھل کا لفظ عموماً بطور مذمت بولا جاتا ہے۔ مگر کبھی بطور مذمت نہیں بھی آتا۔ چنانچہ آیت: (َحۡسَبُہُمُ الۡجَاہِلُ اَغۡنِیَآءَ مِنَ التَّعَفُّفِ) (۲:۲۷۳) کہ نہ مانگنے کی وجہ سے مراد وہ لوگ ہیں جو ان کی حالت سے ناواقف ہیں، لہٰذا یہاں یہ لفظ مذمت کے لئے نہیں ہے۔ (1) اَلْمَجْھَلُ: (سبب جہالت) ہر وہ معاملہ یا عادت یا زمین جو کسی چیز کے متعلق واقع کے خلاف اعتقاد قائم کرلینے کا سبب بنے اسے مَجْھَلٌ کہا جاتا ہے۔ اِسْتَجْھَلَتِ الرِّیْحُ الْغُصْنَ۔ ہوا نے شاخ کو اس طرح زور سے ہلایا گویا وہ اسے جہالت پر مجبور کررہی ہے۔ یہ کس قدر عمدہ استعارہ ہے۔
Surah:2Verse:67 |
جاہلوں میں سے
the ignorant"
|
|
Surah:2Verse:273 |
جاہل۔ ناواقف
the ignorant one
|
|
Surah:6Verse:35 |
نادانوں
the ignorant
|
|
Surah:7Verse:199 |
جاہلوں
the ignorant
|
|
Surah:11Verse:46 |
جاہلوں میں سے
the ignorant"
|
|
Surah:12Verse:33 |
جاہلوں میں سے
the ignorant"
|
|
Surah:12Verse:89 |
لاعلم
ignorant?"
|
|
Surah:25Verse:63 |
جاہل
the ignorant ones
|
|
Surah:28Verse:55 |
جاہلوں کو
the ignorant"
|
|
Surah:39Verse:64 |
جاہلو
ignorant ones?"
|