Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
اَلطِّفْلُ: جب تک بچہ نرم و نازک رہے اس وقت تک اسے طِفْلٌ کہا جاتا ہے یہ اصل میں مفرد ہے مگر کبھی بمعنی جمع بھی آتا ہے چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (ثُمَّ یُخۡرِجُکُمۡ طِفۡلًا ) (۴۰:۶۷) پھر تم کو نکالتا ہے۔ کہ تم بچے ہوتے ہو۔ (اَوِ الطِّفۡلِ الَّذِیۡنَ لَمۡ یَظۡہَرُوۡا عَلٰی عَوۡرٰتِ النِّسَآءِ) (۲۴:۳۱) یا ایسے لڑکوں سے جو عورتوں کے پردے کی چیزوں سے واقف نہ ہوں۔ طِفْلٌ کی جمع اَطْفَالٌ آتی ہی۔ چنانچہ فرمایا: (وَ اِذَا بَلَغَ الۡاَطۡفَالُ مِنۡکُمُ الۡحُلُمَ) (۲۴:۵۹) اور جب تمہارے لڑکے بالغ ہوجائیں۔ اور نرم و نازک ہونے کے معنی کی مناسبت سے گداز بدن عورت کو طَفْلَۃٌ کہا جاتا ہے اور طَفِلَتْ طَفُوْلَۃً وَطَفَالَۃً کے نرم و نازک ہونے کے ہیں اور جس ہرنی کے ساتھ اس کا بچہ ہو اسے مِطْفَلٌ کہا جاتا ہے طَفَلَتٍ الشَّمْسُ اس وقت بولا جاتا ہے جب آفتاب نکلنے کو ہو اور ابھی تک اس کی دھوپ اچھی طرح زمین پر نہ پھیلی ہو۔ شاعر نے کہا ہے۔(1) (الرمل) (۲۹۳) وَعَلَی الْاَرْضِ غَیَابَاتُ الطَّفَلِ اور زمین پر تاحال صبح کا سوجھا کا موجود تھا۔ اور طَفَّلَ جس کے معنی ایسے کھانے میں شریک ہونا کے ہیں جس پر اسے بلایا نہ گیا ہو، کے متعلق بعض نے کہا ہے کہ یہ طَفَلَ النَّھَارُ سے ماخوذ ہے یعنی اس وقت آنا اور بعض نے کہا ہے کہ طُفَیْلُ الْعَرَائِسِ ایک مشہور آدمی کا نام ہے(2) جو بلا دعوت تقریبات میں شریک ہوجاتا تھا اور اسی سے طَفَّلَ ہے جس کے معنی طفیلی بن کر جانے کے ہیں۔
Surah:22Verse:5 |
بچے کی شکل میں
(as) a child
|
|
Surah:24Verse:31 |
ان بچوں کے لیے
[the] children
|
|
Surah:24Verse:59 |
بچے
the children
|
|
Surah:40Verse:67 |
بچے کی شکل میں
(as) a child
|