’’آداب رسالت‘‘ کی تعلیم و تلقین

2 Verses on This Topic

اِنَّمَا الۡمُؤۡمِنُوۡنَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا بِاللّٰہِ وَ رَسُوۡلِہٖ وَ اِذَا کَانُوۡا مَعَہٗ عَلٰۤی اَمۡرٍ جَامِعٍ لَّمۡ یَذۡہَبُوۡا حَتّٰی یَسۡتَاۡذِنُوۡہُ ؕ اِنَّ الَّذِیۡنَ یَسۡتَاۡذِنُوۡنَکَ اُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ یُؤۡمِنُوۡنَ بِاللّٰہِ وَ رَسُوۡلِہٖ ۚ فَاِذَا اسۡتَاۡذَنُوۡکَ لِبَعۡضِ شَاۡنِہِمۡ فَاۡذَنۡ لِّمَنۡ شِئۡتَ مِنۡہُمۡ وَ اسۡتَغۡفِرۡ لَہُمُ اللّٰہَ ؕ اِنَّ اللّٰہَ غَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ ﴿۶۲﴾

The believers are only those who believe in Allah and His Messenger and, when they are [meeting] with him for a matter of common interest, do not depart until they have asked his permission. Indeed, those who ask your permission, [O Muhammad] - those are the ones who believe in Allah and His Messenger. So when they ask your permission for something of their affairs, then give permission to whom you will among them and ask forgiveness for them of Allah . Indeed, Allah is Forgiving and Merciful.

با ایمان لوگ تو وہی ہیں جو اللہ تعالٰی پر اور اس کے رسول پر یقین رکھتے ہیں اور جب ایسے معاملہ میں جس میں لوگوں کے جمع ہونے کی ضرورت ہوتی ہے نبی کے ساتھ ہوتے ہیں توجب تک آپ سے اجازت نہ لیں کہیں نہیں جاتے ۔ جو لوگ ایسے موقع پر آپ سے اجازت لے لیتے ہیں حقیقت میں یہی ہیں جو اللہ تعالٰی پر اور اس کے رسول پر ایمان لا چکے ہیں پس جب ایسے لوگ آپ سے اپنے کسی کام کے لئے اجازت طلب کریں تو آپ ان میں سے جسے چاہیں اجازت دے دیں اور ان کے لئے اللہ تعالٰی سے بخشش کی دعا مانگیں ، بیشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے ۔

Parah: 18
Surah: 24
Verse: 62

لَا تَجۡعَلُوۡا دُعَآءَ الرَّسُوۡلِ بَیۡنَکُمۡ کَدُعَآءِ بَعۡضِکُمۡ بَعۡضًا ؕ قَدۡ یَعۡلَمُ اللّٰہُ الَّذِیۡنَ یَتَسَلَّلُوۡنَ مِنۡکُمۡ لِوَاذًا ۚ فَلۡیَحۡذَرِ الَّذِیۡنَ یُخَالِفُوۡنَ عَنۡ اَمۡرِہٖۤ اَنۡ تُصِیۡبَہُمۡ فِتۡنَۃٌ اَوۡ یُصِیۡبَہُمۡ عَذَابٌ اَلِیۡمٌ ﴿۶۳﴾

Do not make [your] calling of the Messenger among yourselves as the call of one of you to another. Already Allah knows those of you who slip away, concealed by others. So let those beware who dissent from the Prophet's order, lest fitnah strike them or a painful punishment.

تم اللہ تعالٰی کے نبی کے بلانے کو ایسا بلاوا نہ کر لو جیسا کہ آپس میں ایک دوسرے کو ہوتا ہے تم میں سے انہیں اللہ خوب جانتا ہے جو نظر بچا کر چپکے سے سرک جاتے ہیں سنو جو لوگ حکم رسول کی مخالفت کرتے ہیں انہیں ڈرتے رہنا چاہیے کہ کہیں ان پر کوئی زبردست آفت نہ آپڑے یا انہیں دردناک عذاب نہ پہنچے ۔

Parah: 18
Surah: 24
Verse: 63
23 Related Topics

’’آداب رسالت‘‘ کی تعلیم و تلقین

ایمان والوں کو چند آداب نبوت کی تعلیم

ابتداء دعوت اسلام میں صبر کی تلقین کرنا

Patience in the beginning of the Islamic call

قریش کا یہود کی تعلیم پر حضور سے مطالبہ کرنا

Quraysh's claim that the Prophet was taught by Jews

نبی کی رسالت کا ثبوت

Vindication of the Prophet's message

آدم کو تمام ناموں کی تعلیم دینا

Adam was taught names of all things

بچوں کو عبادات کی تعلیم دینا

Teaching children acts of worship

بچوں کو مختلف کاموں میں تصرف کی تعلیم

Teaching children to manage things

نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے گفتگو کے آداب

Manner in addressing the Prophet

دین کے کاموں میں جبریل کا نبی کو تعلیم دینا

Gibril teaches the prophet religious affairs

آباد او رغیر آباد گھروں میں داخلے اور سلام کہنے کے آداب

نبی کریم ﷺ کا اپنی بشریت و رسالت کا اعلان

کفار کے نبی ﷺ کو مجنون، کاہن اور شاعر کہنے کی مناظرانہ اندا زمیں تردید اور اثبات توحید و رسالت

آداب مجلس اور عظمت اہلِ علم کا بیان

کل آنے والی قیامت اور اﷲ تعالیٰ کی ملاقات کے لیے تیاری کی تلقین

حضرت یونس علیہ السلام کی مثال دے کر نبی اکرم ﷺ کو صبر کرنے کی تلقین

نبی ﷺ کو بے پروا آدمی کے بجائے، خوف الٰہی رکھنے والے کا خیال رکھنے کی تلقین

تین کاموں کی خصوصی تعلیم

دعا مانگنے کے آداب

رسول اﷲ ﷺ کی بشریت اور رسالت کا بیان

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی اپنی قوم کو توکل کی تلقین اور فرعونیوں کے خلاف دعا

امہات المومینین ‌‌رضی اللہ عنہما اور ان کے خا ص آداب

کفار کی ایذارسانیوں پر نبی اکرم ﷺ کو استقامت کی تلقین