Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
اَلْبَابُ: ہر چیز میں داخل ہونے کی جگہ کو کہتے ہیں۔ دراصل امکنہ: جیسے شہر، مکان، گھر، وغیرہ میں داخل ہونے کی جگہ کو باب کہتے ہیں۔ اس کی جمع اَبْوَاب ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ اسۡتَبَقَا الۡبَابَ وَ قَدَّتۡ قَمِیۡصَہٗ مِنۡ دُبُرٍ وَّ اَلۡفَیَا سَیِّدَہَا لَدَا الۡبَابِ ) (۱۲:۲۵) اور دونوں دروازوں کی طرف بھاگے اور عورت نے ان کا کرتہ پیچھے سے (پکڑ کر جو کھینچا تو) پھاڑ ڈالا۔ اور دونوں کو دروازوں کے پاس عورت اک خاوند مل گیا۔ (لَا تَدۡخُلُوۡا مِنۡۢ بَابٍ وَّاحِدٍ وَّ ادۡخُلُوۡا مِنۡ اَبۡوَابٍ مُّتَفَرِّقَۃٍ) (۱۲:۶۷) ایک ہی دروازے سے داخل نہ ہونا بلکہ جدا جدا دروازوں سے داخل ہونا۔ اور اسی سے مجازاً) علم میں بَابُ کذا کا محاورہ ہے۔ نیز کہا جاتا ہے: ھٰذَا الْعِلْمُ بَابٌ اِلٰی عِلْمِ کَذَا کہ یعنی یہ علم فلاں علم تک پہنچنے کا ذریعہ ہے۔ ایک حدیث میں آنحضرتؐ نے فرمایا: (1) (۴۲) اَنَا مَدِیْنَۃُ الْعِلْمِ وَعَلِیٌّ بَابُھَا۔۔۔ یعنی میں علم لج شہر ہوں۔ او رعلیؓ اس کا دروازہ ہے۔ کسی شاعر نے کہا ہے(2) (رجہ) (۶۹) اَتَیْتَ الْمَرُوْئَ ۃ مِنْ بَابِھَا۔ تم نے جوانمردی کو اسی کی جگہ سے حاصل کیا۔ (فَتَحۡنَا عَلَیۡہِمۡ اَبۡوَابَ کُلِّ شَیۡءٍ ) (۶:۴۴) تو ہم نے ان پر ہر چیز کے دروازے کھول دئیے۔ (لَّہٗ بَابٌ ؕ بَاطِنُہٗ فِیۡہِ الرَّحۡمَۃُ ) (۵۷:۱۳) جس میں ایک دروازہ ہوگا جو اس کی جانب اندرونی ہے، اس میں تو رحمت ہے۔ او ریہ بھی کہا جاتا ہے کہ اَبْوَاب جَنَّۃ اور ابواب جہنم سے مراد وہ باتیں ہیں جو ان تک پہنچنے کا ذریعہ بنتی ہیں۔ قرآن پاک میں ہے: (ادۡخُلُوۡۤا اَبۡوَابَ جَہَنَّمَ ) (۳۹:۷۲) کہ دوزخ کے دروازوں میں داخل ہوجاؤ۔ (حَتّٰۤی اِذَا جَآءُوۡہَا وَ فُتِحَتۡ اَبۡوَابُہَا وَ قَالَ لَہُمۡ خَزَنَتُہَا سَلٰمٌ عَلَیۡکُمۡ ) (۳۹:۷۳) یہاں تک کہ جب اس کے پاس پہنچ جائیں گے اور اس کے دروازے کھول دئیے جائیں گے تو اس کے داروغے ان سے کہیں گے کہ تم پر سلام۔ اور جو چیز کسی کام کے لیے صلاحیت رکھتی ہو اس کے متعلق کہا جاتا ہے۔ ھٰذَا مِنْ بَابَۃٍ کَذَا۔ کہ یہ اس کے مناسب ہے۔ اس کی جمع بَابَات ہے۔ خلیل کا قول ہے کہ بَابَۃٌ کا لفظ حدود (اور حساب میں) استعمال ہوتا ہے۔ (3) بَوَّبْتُ بَابًا۔ میں نے دروازہ بنایا۔ اَبْوَابٌ مُبَوَّبَۃٌ: بنے ہوئے دروازے، قائم کیے ہوئے دروازے۔ اَلْبَوَّابُ: دربان۔ تَبَوَّبْتُ بَابًا: میں نے دروازہ بنایا۔ بَابٌ اصل میں بَوَبٌ ہے اور اس میں الف واؤ سے مبدل ہے۔
Surah:39Verse:72 |
دروازوں میں
(the) gates
|
|
Surah:39Verse:73 |
اس کے دروازے
its gates
|
|
Surah:40Verse:76 |
دروازوں میں
(the) gates
|
|
Surah:43Verse:34 |
دوازے
doors
|
|
Surah:54Verse:11 |
دروازے
(the) gates
|
|
Surah:57Verse:13 |
ایک دروازہ ہوگا
a gate
|
|
Surah:78Verse:19 |
دروازے، دروازے
gateways
|