Noun

غُلَٰمٌ

a son

کوئی لڑکا

Verb Form
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
---
---
---
---
---
---
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اَلْغُلَامُ: اس لڑکے کو کہتے ہیں جس کی مسیں بھیگ چکی ہوں محاورہ ہے غُلَامٌ بَیِّنُ الْغُلُوْمَۃِ وَالْغُلُوْمیِّۃ: لڑکا، جو بھرپور جوانی کی عمر میں ہو۔ قرآن پاک میں ہے۔ (اَنّٰی یَکُوۡنُ لِیۡ غُلٰمٌ ) (۱۹:۲۰) میرے ہاں لڑکا کیونکر ہوگا۔ (وَ اَمَّا الۡغُلٰمُ فَکَانَ اَبَوٰہُ مُؤۡمِنَیۡنِ ) (۱۸:۸۰) اور وہ لڑکا تھا جس کے ماں باپ دونوں مومن تھے۔ (وَ اَمَّا الۡجِدَارُ فَکَانَ لِغُلٰمَیۡنِ ) (۱۸:۸۲) اور جو داویر تھی سو وہ دو لڑکوں کی تھی۔ اور حضرت یوسف علیہ السلام کے قصہ میں فرمایا: (ہٰذَا غُلٰمٌ) (۱۲:۱۹) (نہایت حسین) لڑکا ہے۔ غُلَامٌ کی جمع غِلْمَۃٌ وَغِلْمَانٌ آتی ہے۔ اور اِغْتَلَمَ الْغُلَامُ کے معنی ہیں: لڑکا بالغ ہوگیا۔ عام طور پر چونکہ اس عمر میں جنسی خواہش کا غلبہ ہوجاتا ہے اس لیے غُلْمَۃٌ کا لفظ جنسی خواہش کی شدت پر بولا جاتا ہے۔ اور اِغْتَلَمَ الْفَحْلُ کے معنی ہیں سانڈ جنسی خواہش سے مغلوب ہوگیا۔

Lemma/Derivative

13 Results
غُلام