Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
لَعِبَ |
يَلْعَبُ |
اِلْعَبْ |
لَاعِب |
مَلْعُوْب |
لَعِب/لِعْب |
اَللَّعْبُ: اس مادہ کی اصل لُعَابٌ ہے جس کے معنی منہ سے بہنے والی رال کے ہیں اور لَعَبَ (ف) یَلْعَبُ لَعْباً کے معنی لعاب بہنے کے ہیں۔ لیکن لَعِبَ (س) فُلَانٌ یَّلعَبُ لعِبًا کے معنی بغیر صحیح مقصد کے کوئی کام کرنا کے ہیں۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ مَا ہٰذِہِ الۡحَیٰوۃُ الدُّنۡیَاۤ اِلَّا لَہۡوٌ وَّ لَعِبٌ) (۲۹۔۶۴) اور یہ دنیا کی زندگی تو صرف کھیل اور تماشا ہے۔ (وذر لھواً ) (۷۰۶) اور جن لوگوں نے اپنے دین کو کھیل اور تماشا بنا رکھا ہے۔ ان سے کچھ کام نہ رکھو۔ (اَوَ اَمِنَ اَہۡلُ الۡقُرٰۤی اَنۡ یَّاۡتِیَہُمۡ بَاۡسُنَا ضُحًی وَّ ہُمۡ یَلۡعَبُوۡنَ ) (۷۔۹۸) کیا بستیوں کے رہنے والے اس سے بے خوف ہیں کہ ان پر ہمارا عذاب دن چڑھے آنا نازل ہو، اور وہ کھیل رہے ہوں۔ (قَالُوۡۤا اَجِئۡتَنَا بِالۡحَقِّ اَمۡ اَنۡتَ مِنَ اللّٰعِبِیۡنَ ) (۲۱۔۵۵) وہ بولے کیا تم ہمارے پاس واقعی حق لائے ہو یا ہم سے کھیل کی باتیں کرتے ہو۔ ( وَ مَا خَلَقۡنَا السَّمَآءَ وَ الۡاَرۡضَ وَ مَا بَیۡنَہُمَا لٰعِبِیۡنَ ) (۲۱۔۱۶) اور ہم نے آسمان اور زمین کو اور جو مخلوقات ان دونوں کے درمیان ہیں اس کو لہو و لعت کرتے ہوئے پیدا نہیں کیا اَللَّعْبَۃُ : (صیغہ مَرَّۃ) ایک مرتبہ کھیلنا لِعْبَۃٌ (بکسراللام) کھیلنے کی حالت رَجُلٌ تِلْعَابَۃٌ کے معنی ہیں ذُوْتَلَعُّبِ یعنی بہت بڑا کھلاڑی بے کار کام کرنے والا۔ لُعْبَۃٌ گڑیا، (شطرنج چوسروغیرہ جن کے ساتھ کھیلا جاتا ہے ( اَلْمَعْلَبُ: (ظرف) کھیلنے کی جگہ یا میدان۔لُعَابُ النَّحْلِ: شہد۔ لُعَابُ الشَّمْسِ : وہ چیز جو دھوپ میں مکڑی کے جالے کی طرح دکھائی دیتی ہے مُلَاعِبُ ظِلِہ: ایک جانور ( جس کی گردن چھوٹی اور بازو بڑے ہوتے ہیں۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس کا پیٹ سفید ہوتا ہے) بیٹھے ہوئے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اپنے سائے سے کھیل رہا ہے۔
Surah:5Verse:57 |
اور کھیل
and fun
|
|
Surah:5Verse:58 |
اور کھیل
and fun
|
|
Surah:6Verse:32 |
کھیل
a play
|
|
Surah:6Verse:70 |
کھیل
(as) a play
|
|
Surah:7Verse:51 |
اور کھیل
and play
|
|
Surah:29Verse:64 |
اور کھیل
and play
|
|
Surah:47Verse:36 |
کھیل ہے
(is) play
|
|
Surah:57Verse:20 |
کھیل ہے
(is) play
|