RemotivityVerb

فَأَسْرِ

So travel

پس لے چل

Verb Form 4
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
أَسْرَى
يُسْرِي
أَسْرِ
مُسْرٍ
مُسْرًی
إِسْرَاء
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اَلسُّرَیٰ کے معنی رات کو سفر کرنے کے ہیں اور اس میعنیٰ میں سَریٰ (ض) وَاَسْریٰ (افعال) دونوں استعمال ہوتے ہیں۔ قرآن پاک میں ہے: (فَاَسۡرِ بِاَہۡلِکَ بِقِطۡعٍ مِّنَ الَّیۡلِ) (۱۱:۸۱) تو کچھ رات رہے سے اپنے گھر والوں کو لے کر چل دو۔ (سُبۡحٰنَ الَّذِیۡۤ اَسۡرٰی بِعَبۡدِہٖ لَیۡلًا) (۱۷:۱) وہ ذات (پاک) ہے جو ایک رات اپنے بندے کو … لے گیا۔ اور بعض نے کہا ہے کہ اَسْریٰ (باب افعال) سَریٰ یَسْری سے نہیں ہے جس کے معنیٰ رات کو سفر کرنے کے ہیں۔ بلکہ یہ سَرَاۃٌ سے مشتق ہے جس کے معنیٰ کشادہ زمین کے ہیں۔ او راصل میں اس کے لام کلمہ میں واو ہے اور اسی سے شاعر نے کہا ہے۔ (1) (البسیط) (۲۲۶) بِسَرْ وَحَمِیْرٍ اَبْوَالُ الْبِغَالِ بِہٖ حمیر کی کشادہ زمین میں جہاں خچروں کا پیشاب یعنی کہ سراب نظر آتے ہیں۔ پس اَسْریٰ کے معنی کشادہ زمین میں چلے جانا ہیں۔ جیسے اَجْبَلَ کے معنیٰ ہیں وہ پہاڑ پر چلا گیا اور اَتْھَمَ کے معنیٰ وہ تہامہ میں چلاگیا۔ لہٰذا آیت: (سُبۡحٰنَ الَّذِیۡۤ اَسۡرٰی بِعَبۡدِہٖ ) کے معنیٰ ہیں کہ اﷲ تعالیٰ اپنے بندے کو سیع اور کشادہ سرزمین میں لے گیا۔ نیز سَرَاۃ ہر چیز کے افضل اور اعلیٰ حصہ کو بھی کہتے ہیں اسی سے سَرَاۃُ النَّھَارِ ہے جس کے معنی دن کی بلندی کے ہیں اور آیت: (قَدۡ جَعَلَ رَبُّکِ تَحۡتَکِ سَرِیًّا) (۱۹:۲۴) تمہارے پروردگار نے تمہارے نیچے ایک چشمہ پیدا کردیا ہے۔ میں سِرِیٌّ سے نہر جاری مراد ہے۔ بعض نے کہا ہے کہ یہ سَرْوٌ سے مشتق ہے جس کے معنیٰ رفعت کے ہیں اور بلند قدر آدمی کو رَجْلٌ سَرْوٌ کہا جاتا ہے تو لفظ سری سے عیسیٰ علیہ السلام اور ان کے اس اشرف کی طرف اشارہ ہے جس کے ساتھ اﷲ تعالیٰ نے انہیں خاص طور پر نوازا تھا۔ محاورہ ہے۔ سَرَوْتُ الثَّوْبَ غنِّیْ: میں نے اپنے اوپر سے کپڑا اتار دیا۔ وَسَرَوْتُ الْجُلَّ عَنِ الْفَرَسِ: میں نے گھورے سے جھول اتار دیا۔ بعض نے کہا ہے کہ اسی سے رَجُلٌ سَرِیٌّ ہے کیونکہ بلند قدر آدمی ہوشیار رہتا ہے گویا وہ کپڑے اتارے ہوئے ہے اس کے برعکس کاہل سست اور ناتواں آدمی کو متَدَثِّرٌ مُتَزَمِّلٌ اور زُمَیْلٌ وغیرہ کہا جاتا ہے گویا وہ اپنے کپڑوں میں لپٹا ہوا ہے اور السَّارِیَۃُ اس جماعت کو کہتے ہیں جو رات کو سفر کرتی ہو اور اس کے معنیٰ رات کے بادل اور ستون بھی آتے ہیں۔

Lemma/Derivative

6 Results
أَسْرَى
Surah:11
Verse:81
پس لے چل
So travel
Surah:15
Verse:65
پس لے چل
So travel
Surah:17
Verse:1
جو لے گیا
took
Surah:20
Verse:77
لے چل راتوں رات
"Travel by night
Surah:26
Verse:52
راتوں رات لے چل
"Travel by night
Surah:44
Verse:23
تو لے چل
Then Set out