Noun

وَٰسِعٌ

(is) All-Encompassing

وسعت والا ہے

Verb Form 1
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
أَوْسَعَ
يُوْسِعُ
أَوْسِعْ
مُوْسِع
مُوْسَع
إِيْسَاعَ
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اَلسَّعَۃُ کے معنی کشادگی کے ہیں اور یہ امکنہ، حالت اور فعل جیسے قدرت، جود وغیرہ کے متعلق استعمال ہوتا ہے چنانچہ وسعت مکانی کے متعلق فرمایا:۔ (اِنَّ اَرۡضِیۡ وَاسِعَۃٌ ) (۲۹۔۵۶) میری زمین فراخ ہے۔ (اَلَمۡ تَکُنۡ اَرۡضُ اللّٰہِ وَاسِعَۃً) (۴۔۹۷) کیا خدا کا ملک فراخ نہیں تھا۔اور وسعت حالت کے متعلق فرمایا:۔ (لِیُنۡفِقۡ ذُوۡ سَعَۃٍ مِّنۡ سَعَتِہٖ) (۶۵۔۷) صاحب وسعت کو اپنی وسعت کے مطابق خرچ کرنا چاہیئے (عَلَی الۡمُوۡسِعِ قَدَرُہٗ ) (۲۔۲۳۶) یعنی مقدور والا اپنے مقدرو کے مطابق …… اَلْوَسْعُ:اس طاقت کو کہتے ہیں جو اس کام سے ذرا زیادہ ہو جو اس کے ذمہ لگایا گیاہے۔چنانچہ آیت کریمہ:۔ (لَا یُکَلِّفُ اللّٰہُ نَفۡسًا اِلَّا وُسۡعَہَا) (۲۔۲۸۶) خدا کسی شخص کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا۔میں تنبیہ فرمائی ہے کہ خدا بندے کے ذمہ اتنا ہی کام لگاتا ہے جو اس کی طاقت سے ذرا کم ہوتا ہے اور بعض نے اس کے معنی یہ بیان کیے ہیں کہ اﷲ تعالیٰ جن احکام کا انسان کو مکلف بناتا ہے ان کا ثمرہ وسعت یعنی وہ جنت ہے جس کی پہنائی ارض و سما ہے۔ (1) جیسا کہ اس کی تائید میں دوسری جگہ فرمایا:۔ (یُرِیۡدُ اللّٰہُ بِکُمُ الۡیُسۡرَ وَ لَا یُرِیۡدُ بِکُمُ الۡعُسۡرَ) (۲۔۱۵۸) خدا تمہارے حق میں آسانی چاہتا ہے اور سختی نہیں چاہتا۔اور آیت:۔ (وَسِعَ کُلَّ شَیۡءٍ عِلۡمًا) (۲۰۔۹۸) اس کا علم ہر چیز پر محیط ہے۔میں اﷲ تعالیٰ کے احاطہ علمی کا بیان ہے۔جیسے دوسری جگہ اس مفہوم کو:۔ (اَحَاطَ بِکُلِّ شَیۡءٍ عِلۡمًا ) (۶۵۔۱۲) خدا اپنے علم سے ہر چیز پر احاطہ کیئے ہوئے ہے سے تعبیر فرمایا ہے۔اور آیت کریمہ:۔ (وَ اللّٰہُ وَاسِعٌ عَلِیۡمٌ ) (۳۔۷۳) اور خدا کشائش والا اور علم والا ہے۔اور نیز آیت کریمہ:۔ (وَ کَانَ اللّٰہُ وَاسِعًا حَکِیۡمًا) (۴۔۱۳۰) اور خدا بڑی کشائش اور حکمت والا ہے۔میں اﷲ تعالیٰ کا بلحاظ علم،قدرت،رحمت و فضل کے وسیع ہونا مراد ہے۔جیسا کہ آیت:۔ (وَسِعَ رَبِّیۡ کُلَّ شَیۡءٍ عِلۡمًا) (۶۔۸۰) میرا پروردگار اپنے علم سے ہر چیز پر احاطہ کیئے ہوئے ہے۔اور آیت کریمہ:۔ (وَ رَحۡمَتِیۡ وَسِعَتۡ کُلَّ شَیۡءٍ) (۷۔۱۵۶) اور جو میری رحمت ہے وہ ہر چیز کو شامل ہے سے معلوم ہوتا ہے اور آیت۔ (وَ السَّمَآءَ بَنَیۡنٰہَا بِاَیۡىدٍ وَّ اِنَّا لَمُوۡسِعُوۡنَ) (۵۱۔۴۷) اور ہم کو سب مقدور ہے میں اﷲ تعالیٰ کی اس وسعت کی طرف اشارہ ہے جیسا کہ آیت: (الَّذِیۡۤ اَعۡطٰی کُلَّ شَیۡءٍ خَلۡقَہٗ ثُمَّ ہَدٰی) (۲۰۔۵۰) وہ ہے جس نے ہر چیز کو اس کی شکل و صورت بخشی اور پھر راہ دکھائی۔میں بیان کیا جاتا ہے (یعنی خلق و ہدایت کے فیضان سے وہ ہر چیز کو اپنے اندر سمائے ہوئے ہے) ۔وَسِعَ الشَّیْئُ اِتَّسَعَ کے معنی کسی چیز کے فراخ ہونا کے ہیں اور اَلْوُسْعُ کے معنی تو نگری اور طاقت کے بھی آتے ہیں چنانچہ محاورہ مشہور ہے۔ھُوَ یُنْفِقُ عَلٰی قَدْرِ وُسْعِہ کہ وہ اپنی طاقت کے مطابق خرچ کرتا ہے۔ اَوْسَعَ فُلَانٌ:وہ غنی اور صاحب وسعت ہوگیا۔فَرْسٌ وَسَاعُ الْخَطُوِ:وہ گھوڑا جو لمبی لمبی ڈگ بھرتا ہوا نہایت تیزی سے دوڑے۔ (2)

Lemma/Derivative

9 Results
واسِع
Surah:2
Verse:115
وسعت والا ہے
(is) All-Encompassing
Surah:2
Verse:247
وسعت والا ہے
(is) All-Encompassing
Surah:2
Verse:261
وسعت والا ہے
(is) All-Encompassing
Surah:2
Verse:268
وسعت والا
(is) All-Encompassing
Surah:3
Verse:73
وسعت والا ہے
(is) All-Encompassing
Surah:4
Verse:130
وسعت والا
All-Encompassing
Surah:5
Verse:54
وسعت والا ہے
(is) All-Encompassing
Surah:24
Verse:32
وسعت والا ہے
(is) All-Encompassing
Surah:53
Verse:32
وسیع
(is) vast