ConjunctionVerb

فَأَخْرَجَ

then brought forth

پھر نکالا

Verb Form 4
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
خَرَجَ
يَخْرُجُ
اُخْرُجْ
خَارِج
مَخْرُوْج
خُرُوْج
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

خَرَجَ: (ن) خُرُوجًا کے معنیٰ کسی کے اپنی قرار گاہ یا حالت سے ظاہر ہونے کے ہیں۔عام اس سے کہ وہ قرارگاہ مکان ہو یا کوئی شہر یا کپڑا ہو اور یا کوئی حالت نفسانی ہو جو اسباب خارجیہ کی بنا پر اسے لاحق ہوئی ہو قرآن پاک میں ہے: (فَخَرَجَ مِنۡہَا خَآئِفًا یَّتَرَقَّبُ ) (۲۸۔۲۱) موسیٰ وہاں سے ڈرتے ڈرتے نکل کھڑے ہوئے کہ دیکھیں کیا ہوتا ہے۔ (فَمَا یَکُوۡنُ لَکَ اَنۡ تَتَکَبَّرَ فِیۡہَا فَاخۡرُجۡ ) (۷۔۱۳) فرمایا:تو بہشت سے اترجا۔تجھے شایاں نہیں کہ یہاں غرور کرے۔پس نکل جا۔ (وَ مَا تَخۡرُجُ مِنۡ ثَمَرٰتٍ مِّنۡ اَکۡمَامِہَا) (۴۱۔۴۷) اور نہ پھل گا بھوں سے نکلتے ہیں۔ (فَہَلۡ اِلٰی خُرُوۡجٍ مِّنۡ سَبِیۡلٍ ) (۴۰۔۱۱) تو کیا نکلنے کی کوئی سبیل ہے۔ (یُرِیۡدُوۡنَ اَنۡ یَّخۡرُجُوۡا مِنَ النَّارِ وَ مَا ہُمۡ بِخٰرِجِیۡنَ مِنۡہَا) (۵۔۳۷) (ہرچند) چاہیں گے کہ آگ سے نکل جائیں مگر اس سے نہیں نکل سکیں گے۔اور اِخَرَاجْ کا لفظ زیادہ تر اعیان کے متعلق استعمال ہوتا ہے جیسے فرمایا: (اَنَّکُمۡ مُّخۡرَجُوۡنَ ) (۲۳۔۳۵) تو تم زمین سے نکالے جاؤگے۔ (کَمَاۤ اَخۡرَجَکَ رَبُّکَ مِنۡۢ بَیۡتِکَ بِالۡحَقِّ ) (۸۔۵) جس طرح تمہارے پروردگار نے تم کو تدبیر کے ساتھ گھر سے نکالا۔ ( وَ نُخۡرِجُ لَہٗ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ کِتٰبًا ) (۱۷۔۱۳) اورقیامت کیے روز وہ کتاب اسے نکال دکھائیں گے۔ (اَخۡرِجُوۡۤا اٰلَ لُوۡطٍ مِّنۡ قَرۡیَتِکُمۡ) (۲۷۔۵۶) کہ لوط کے گھر والوں کو اپنے شہر سے نکال دو۔اورکبھی اِخراجْ بمعنیٰ تکوین الہیٰ بھی آجاتا ہے جیسے فرمایا: (وَ اللّٰہُ اَخۡرَجَکُمۡ مِّنۡۢ بُطُوۡنِ اُمَّہٰتِکُمۡ ) (۱۶۔۱۷۸) ’’اور اﷲ ہی نے تم کو ماؤں کے شکم سے پیدا کیا۔ (فَاَخۡرَجۡنَا بِہٖۤ اَزۡوَاجًا مِّنۡ نَّبَاتٍ شَتّٰی ) (۳۔۵۳) پھر اس نے انواع و اقسام کی مختلف روئیدگیاں پیدا کیں۔ (ُخۡرِجُ بِہٖ زَرۡعًا مُّخۡتَلِفًا اَلۡوَانُہٗ ) (۳۹۔۲۱) اس سے کھیتی اگاتا ہے جس کے طرح طرح کے رنگ ہوتے ہیں۔ التَّخْرِیجُ: (تفعیل) یہ عام طور پر علوم وضاعات کی ایجاد کے متعلق استعمال ہوتا ہے اور زمین کی پیداوار اور جو کچھ حیوان کے اوجھ سے نکلتا ہے اور اس قسم کی دوسری چیزوں کو خَرْجٌ وَخُرَاجٌ کہا جاتا ہے۔قرآن پاک میں ہے: (اَمۡ تَسۡـَٔلُہُمۡ خَرۡجًا فَخَرَاجُ رَبِّکَ خَیۡرٌ ) (۲۳۔۷۲) کیا تم ان سے (تبلیغ کے سلسلے میں) کچھ مال مانگتے ہو تو تمہارے پروردگار کا مال بہت اچھا ہے۔یہاں خراج کی اضافت اﷲ تعالیٰ کی طرف کرنے میں اس بات پر تنبیہ پائی جاتی ہے کہ اﷲ نے اسے لازم و واجب کیا ہے۔ اور خَرْجٌ خَرَاجٌ سے عام ہے کیونکہ خَرْرٌ کا لفظ دَخْلٌ (آمدنی) کے مقابلہ میں استعمال ہوتا ہے۔جیسے فرمایا: (فَہَلۡ نَجۡعَلُ لَکَ خَرۡجًا) (۱۸۔۹۴) بھلا ہم آپ کیلئے خرج(کا انتظام کردیں) ۔ مگر خَرَاجٌ کا لفظ عموماً زمین کے لگان پر بولا جاتا ہے محاورہ ہے۔ اَلْعَبْدُ یُؤْدِّیْ خَرَجَۃَ غلام اپنی آمدنی سے مقرر حصہ ادا کرتا ہے۔ وَالرَّعِیَّۃُ تُؤَدِی اِلَی الْاَمِیْرِ الخَرَاجُ رعیت حاکم کو لگان ادا کرتی ہے۔ اَلْخَرْجُ (ایضا) بال کی ایک قسم ہے۔اس کی جمع خْرُوْجٌ آتی ہے ایک روایت میں ہے: (1) (۱۰۷) اَلْخَرَاجُ بِالضَّمَانِ: یعنی مال بائع سے جو فائدہ حاصل ہوگا۔وہ طبیع کی اس ضمانت کے عوض سمجھا جائے گا جو اس سے ساقط ہوچکی ہے۔ اَلْخَارَجِیُّ:وہ شخص جو بذات خود اپنے ہمسروں کی صفات سے باہر نکل جائے اگر یہ خروج کسی اعلیٰ مرتبہ کی طرف ہو تو بطور مدح بولا جاتا ہے اور اگر ادنیٰ مرتبہ کی طرف ہو تو لفظ بطور مذمت کے استعمال ہوتا ہے جس طرح کہ فْلاَنٌ لَیْسَ بِاِنْسَانٍ: یعنی کسی سے انسانیت کی نفی کبھی بطور مدح ہوتی ہے جیسا کہ شاعر نے کہا ہے(2) (طویل) (۱۳۴) فَلَسْتَ لِاِنْسِیٍّ وَلٰکِنْ کَمَلْأَکٍ تَنَزَّلَ مِنَ جَوِّالسَّمآئِ یَصُوْبٌ تم انسان نہیں ہو بلکہ فرشتہ کی مثل ہو جو آسمان کی بلندی سے زمین پر اترآئے۔اور کبھی مذمت کے لئے جیسے فرمایا: (اِنۡ ہُمۡ اِلَّا کَالۡاَنۡعَامِ ) (۲۵۔۴۴) یہ تو چوپایوں کی طرح ہیں۔ اَلْخَرَجُ: دو رنگ سیاہ وسپید(درہم) اسی سے کہا جاتا ہے۔ ظَلِیْمٌ اَخْرَجُ وَنَعَامَۃٌ خَرْجائُ: ابلق شتر مرغ۔ اَرضٌ مُخْتَرِجَۃٌ:زمین کے جائے ازاں باگیاہ و جائے بے گیاہ باشد اور اَلْخوارِجُ کو خوارج اس لئے کہا گیا ہے کہ وہ امام کی اطاعت سے باغی ہوگئے تھے۔

Lemma/Derivative

99 Results
أَخْرَجَ
Surah:2
Verse:22
پھر نکالا
then brought forth
Surah:2
Verse:36
پھر نکلوادیا ان دونوں کو
and he got [both of] them out
Surah:2
Verse:61
وہ نکالے
to bring forth
Surah:2
Verse:84
تم نکالو گے
(will) evict
Surah:2
Verse:85
اور تم نکال دیتے ہو
and evict
Surah:2
Verse:191
اور نکالو ان کو
and drive them out
Surah:2
Verse:191
انہوں نے نکالا تم کو
they drove you out
Surah:2
Verse:246
ہم نکالے گئے
we have been driven out
Surah:2
Verse:257
نکالتا ہے ان کو
He brings them out
Surah:2
Verse:257
اور نکال لے جاتے ہیں ان کو۔ وہ نکالتے ہیں ان کو
they bring them out