Noun

أَندَادًا

rivals

کوئی بھی شریک

Verb Form
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
---
---
---
---
---
---
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

نَدِیْدُ الشَّیْئِ:وہ کسی چیز کی ذات یا جوہر میں اسکا شریک ہو اور یہ مماثلت کی ایک قسم ہے کیونکہ مثل کا لفظ ہر قسم کی مشارکت پر بولا جاتا ہے اس بناء پر ہر نِدٌ کو مِثْلٌ کہہ سکتے ہیں لیکن ہر مِثْلٌ نِدّ نہیں ہوتا۔اور نَدّ،نَدِیْدٌ ،نَدِیْدَۃٌ تینوں ہم معنی ہیں۔قرآن پاک میں ہے: (فَلَا تَجۡعَلُوۡا لِلّٰہِ اَنۡدَادًا) (۲۔۲۲) پس کسی کو خدا کا ہمسر نہ بناؤ۔ (وَ مِنَ النَّاسِ مَنۡ یَّتَّخِذُ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ اَنۡدَادًا) (۲۔۱۶۵) اور بعض لوگ ایسے ہیں جو غیر اﷲ کو شریک خدا بناتے ہیں۔ (وَ تَجۡعَلُوۡنَ لَہٗۤ اَنۡدَادًا) (۴۱۔۹) اور بتوں کو اس کا مدمقابل بناتے ہو۔اور ایک قرآت میں (یَوْمَ التَّنَادِ) (۴۰۔۳۲) تشدید دال کے ساتھ ہے اور نَدَّیَتِدُّ سے مشتق ہے جس کے معنی دور بھاگنے کے ہیں اور قیامت کے روز بھی چونکہ لوگ اپنے قرابتداروں سے دور بھاگیں گے جیسا کہ آیت کریمہ (یَوْمَ یَفِرُ الْمَرْئُ مِنْ اَخِیْہِ) مذکور ہے اس لئے روز قیامت کو یَوْمَ التَّنَادِّ بتشدید الدال کہا گیا ہے۔