Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
خَلَدَ |
يَخْلُدُ |
اُخْلُدْ |
خَالِد |
مَخْلُوْد |
خُلْد/خُلُود |
اَلْخَلُوْدُ: (ن) کے معنیٰ کسی چیز کے فساد کے عارضہ سے پاک ہونے اور اپنی اصلی حالت پر قائم رہنے کے ہیں اور جب کسی چیز میں عرصۂ دراز تک تغیر و فساد پیدا نہ ہو اہل عرب اسے خلود کے ساتھ متصف کردیتے ہیں۔مثلاً چولہے کے ان تین پتھروں کو جن پر دیگ چڑھائی جاتی ہے۔’’خَوَالِدٌ‘‘کہا جاتا ہے کیونکہ وہ دیر تک ایک جگہ پڑے رہتے ہیں نہ اس لئے کہ ان کو دوام و بقا حاصل ہے۔کہا جاتا ہے: خَلَدَ یَخْلُدُ خُلُوْدًا: عرصۂ دراز تک رہنا۔قرآن پاک میں ہے: (لَعَلَّکْمْ تَخْلْدْوْنَ) (۲۶۔۱۲۹) شاید تم ہمیشہ رہو گے اور خلدٌ انسان کے اس حصہ کو کہا جاتا ہے جو تازندگی ایک حالت پر قائم رہتا ہے اور دوسرے اعضاء کی طرح اس میں تغیر نہیں ہوتا۔اصل میں سُخلَّدٌ اسے کہتے ہیں جو عرصۂ دراز تک باقی رہے اس بنا پر جس شخص میں باوجود بڑی عمر کے بڑھاپا نہ آئے اسے مْخَلَّدٌ کہا جاتا ہے اور جس جانور کے (رباعی) دانت نکلنے تک ثنایا دانت قائم رہیں اس مُخَلَّدَۃٌ کہا جاتا ہے اور بطور استعارہ ہمیشہ رہنے والی چیز کے متعلق خلود کا لفظ استعمال ہوتا ہے۔جنت میں خلود کے معنیٰ یہ ہیں کہ اس میں تمام چیزیں اپنی اپنی اصلی حالت پر قائم رہیں گی اور ان میں تغیر پیدا نہیں ہوگا۔قرآن پاک میں ہے: (اُولٰٓئِکَ اَصۡحٰبُ الۡجَنَّۃِ ۚ ہُمۡ فِیۡہَا خٰلِدُوۡنَ ) (۱۱۔۲۳) یہی صاحب جنت ہیں ہمیشہ اس میں رہیں گے۔ (فَاُولٰٓئِکَ اَصۡحٰبُ النَّارِ ۚ ہُمۡ فِیۡہَا خٰلِدُوۡنَ) (۲۔۸۱) تو ایسے لوگ دوزخ میں جانے والے ہیں اور وہ ہمیشہ اس میں جلتے رہیں گے۔ (وَ مَنۡ یَّقۡتُلۡ مُؤۡمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآؤُہٗ جَہَنَّمُ خٰلِدًا فِیۡہَا ) (۴۔۹۳) اور جو شخص مسلمان کو قصداً مار ڈالے گا تو اس کی سزا دوزخ ہے جس میں وہ ہمیشہ (جلتا) رہے گا۔اور آیت کریمہ: (یَطُوۡفُ عَلَیۡہِمۡ وِلۡدَانٌ مُّخَلَّدُوۡنَ ) (۵۶۔۱۷) نوجوان خدمت گار جو ہمیشہ(ایک ہی حالت میں) رہیں گے ان کے آس پاس پھریں گے کے بعض نے یہ معنیٰ کئے ہیں کہ وہ علیٰ حالہ قائم رہیں گے اور ان کی حالت تبدیل نہیں ہوگی اور بعض نے اس کے معنیٰ مُقَرَّطُونَ بِالْخُلْدَۃِ کئے ہیں یعنی بالیاں پہنے ہوئے ہوں گے کیونکہ خَلَدَۃٌ ایک قسم کی بالی کو کہتے ہیں۔ اَلْاِخْلَادُ: کے معنیٰ کسی چیز کو باقی رکھنے یا اس پر بقا کا حکم لگانے کے ہیں اسی معنیٰ میں فرمایا: (وَ لٰکِنَّہٗۤ اَخۡلَدَ اِلَی الۡاَرۡضِ) (۷۔۷۶) یعنی زمین کی طرف مائل ہوگیا یہ خیال کرکے کہ وہ اس پر ہمیشہ رہے گا۔
Surah:2Verse:25 |
ہمیشہ رہنے والے ہیں
(will) abide forever
|
|
Surah:2Verse:39 |
ہمیشہ رہنے والے ہیں
(will) abide forever"
|
|
Surah:2Verse:81 |
ہمیشہ رہنے والے ہیں
(will) abide forever
|
|
Surah:2Verse:82 |
ہمیشہ رہنے والے ہیں
(will) abide forever
|
|
Surah:2Verse:162 |
ہمیشہ رہنے والے ہیں
(Will) abide forever
|
|
Surah:2Verse:217 |
ہمیشہ رہنے والے ہیں
(will) abide forever
|
|
Surah:2Verse:257 |
ہمیشہ رہنے والے ہیں
will abide forever
|
|
Surah:2Verse:275 |
ہمیشہ رہنے والے ہیں
will abide forever
|
|
Surah:3Verse:15 |
ہمیشہ رہنے والے ہیں
abiding forever
|
|
Surah:3Verse:88 |
ہمیشہ رہنے والے ہیں
(They will) abide forever
|