Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
حَقَّ |
يَحِقُّ |
حِقَّ/اِحْقِقْ |
حَقِيْق |
مَحْقُوْق |
حَقّ/حَقَّة |
اَلْحَقُّ: (حق) کے اصل معنیٰ مطابقت اور موافقت کے ہیں۔ جیساکہ دروازے کی چول اپنے گڑھے میں اس طرح فٹ آجاتی ہے کہ وہ استقامت کے ساتھ اس میں گھومتی رہتی ہے۔ اور لفظ ’’حق‘‘ کئی طرح پر استعمال ہوتا ہے۔ (۱) وہ ذات جو حکمت کے تقاضوں کے مطابق اشیاء کو ایجاد کرے۔ اسی معنیٰ میں باری تعالیٰ پر حق کا لفظ بولا جاتا ہے چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (ثُمَّ رُدُّوۡۤا اِلَی اللّٰہِ مَوۡلٰىہُمُ الۡحَقِّ) (۶:۶۲) پھر (قیامت کے دن تمام) لوگ اپنے مالک برحق خداتعالیٰ کے پاس واپس بلائے جائیں گے۔ نیز فرمایا: (فَذٰلِکُمُ اللّٰہُ رَبُّکُمُ الۡحَقّ ُ ۚ فَمَا ذَا بَعۡدَ الۡحَقِّ اِلَّا الضَّلٰلُۚ ۖ فَاَنّٰی تُصۡرَفُوۡنَ ) (۱۰:۳۲) یہی خدا تمہارا پروردگار برحق ہے اور حق بات کے ظاہر ہونے کے بعد گمراہی کیس وا ہے ہی کیا؟ تو تم کہاں پھرے جاتے ہو۔ (۲) ہر وہ چیز جو مقتضائے حکمت کے مطابق پیدا کی گئی ہو۔ اسی اعتبار سے کہا جاتا ہے کہ اﷲ تعالیٰ کا ہر فعل حق ہے قرآن پاک میں ہے۔ (ہُوَ الَّذِیۡ جَعَلَ الشَّمۡسَ ضِیَآءً وَّ الۡقَمَرَ نُوۡرًا وَّ قَدَّرَہٗ مَنَازِلَ … مَا خَلَقَ اللّٰہُ ذٰلِکَ اِلَّا بِالۡحَقِّ ) (۱۰:۵) وہی تو ہے جس نے سورج کو روشن اور چاند کو منور بنایا اور اس کی منزلیں مقرر کیں … یہ (سب کچھ) خدا نے تدبیر سے پیدا کیا ہے۔ اور قیامت کے متعلق فرمایا: (وَ یَسۡتَنۡۢبِئُوۡنَکَ اَحَقٌّ ہُوَ ؕ ؔ قُلۡ اِیۡ وَ رَبِّیۡۤ اِنَّہٗ لَحَقٌّ ) (۱۰:۵۳) اور تم سے دریافت کرتے ہیں کہ آیا یہ سچ ہے کہہ دو ہاں خدا کی قسم سچ ہے۔ (وَ تَکۡتُمُوۡنَ الۡحَقَّ ) (۳:۷۱) اور حق کو کیوں چھپاتے ہو۔ نیز فرمایا: (اَلۡحَقُّ مِنۡ رَّبِّکَ ) (۳:۶۰) (یہ بات) تمہارے رب کی طرف سے حق ہے۔ (وَ اِنَّہٗ لَلۡحَقُّ مِنۡ رَّبِّکَ) (۲:۱۴۹) بے شک وہ تمہارے رب کی طرف سے حق ہے۔ (۳) کسی چیز کے بارے میں اسی طرح کا اعتقاد رکھنا جیساکہ وہ نفس واقع میں ہے چنانچہ ہم کہتے ہیں کہ بعث، ثواب و عقاب اور جنت و دوزخ کے متعلق فلاں کا اعتقاد حق ہے۔ قرآن پاک میں ہے۔ (فَہَدَی اللّٰہُ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لِمَا اخۡتَلَفُوۡا فِیۡہِ مِنَ الۡحَقِّ بِاِذۡنِہٖ) (۲:۲۱۳) تو جس امرحق میں وہ اختلاف کرتے تھے خدا نے اپنی مہربانی سے مومنوں کو اس کی راہ دکھا دی۔ (۴) وہ قول یا عمل جو اسی طرح واقع ہو جس طرح پر کہ اس کا ہونا ضروری ہے اور اسی مقدار اور اسی وقت میں ہو جس مقدار میں اور جس وقت اس کا ہونا واجب ہے چنانچہ اسی اعتبار سے کہا جاتا ہے۔ کہ تمہاری بات یا تمہارا فعل حق ہے قرآن پاک میں ہے: (کَذٰلِکَ حَقَّتۡ کَلِمَتُ رَبِّکَ ) (۱۰:۳۳) اسی طرح خدا کا ارشاد … بابت ہوکررہا۔ (حَقَّ الۡقَوۡلُ مِنِّیۡ لَاَمۡلَـَٔنَّ جَہَنَّمَ ) (۳۲:۱۳) میری طرف سے یہ بات قرار پاچکی ہے کہ میں دوزح کو … بھر دوں گا۔ اور آیت کریمہ: (وَ لَوِ اتَّبَعَ الۡحَقُّ اَہۡوَآءَہُمۡ ) (۲۳:۷۱) اور اگر (خدائے) برحق ان کی خواہشوں پر چلے۔ میں الحق سے مراد ذات باری تعالیٰ بھی ہوسکتی ہے۔ اور وہ حکم بھی ہوسکتا ہے جو حکمت کے تقاضوں کے مطابق ہو۔ کہا جاتا ہے۔ احْقَقْتُ کَذَا: میں نے اس کا حق ہونا ثابت کردیا یا اس پر حق ہونے کا حکم لگایا۔ اور آیت کریمہ: (لِیُحِقَّ الۡحَقَّ ) (۸:۸) تاکہ سچ کو سچ کردے۔ میں احقاقِ حق دو طرح ہوسکتا ہے۔ (۱) ادلہ اور آیات کے اظہار سے جیسے فرمایا: (وَ اُولٰٓئِکُمۡ جَعَلۡنَا لَکُمۡ عَلَیۡہِمۡ سُلۡطٰنًا مُّبِیۡنًا) (۴:۹۱) یعنی ہم نے تمہیں ان پر حجت قویہ عطا فرمائی۔ (۲) شریعت حقہ کی تکمیل اور لوگوں میں اس کی نشرواشاعت کے ذریعہ جیسے فرمایا: (وَ اللّٰہُ مُتِمُّ نُوۡرِہٖ وَ لَوۡ کَرِہَ الۡکٰفِرُوۡنَ) (۶۱:۸) حالانکہ اﷲ اپنی روشنی کو پورا کرکے رہے گا۔ خواہ کافر ناخوش ہی ہوں۔ (ہُوَ الَّذِیۡۤ اَرۡسَلَ رَسُوۡلَہٗ بِالۡہُدٰی وَ دِیۡنِ الۡحَقِّ لِیُظۡہِرَہٗ عَلَی الدِّیۡنِ کُلِّہٖ ) (۶۱:۹) وہی تو ہے جس نے اپنے پیغمبر کو ہدایت اور دین حق دے کر بھیجا تاکہ اسے دیگر سب دینوں پر غالب کرے۔ اور آیت کریمہ: (اَلۡحَآقَّۃُ ۙ مَا الۡحَآقَّۃُ ۚ) (۶۹:۱،۲) سچ مچ ہونے میں قیامت کی طرف اشارہ ہے۔ جیساکہ یَومَ یَقُوْمُ النَّاسُ سے اس کی تفسیر کی گئی ہے اور قیامت کو حَآقَّۃُ اس لئے کہا جاتا ہے کہ اس میں جزائے اعمال واقع ہوگی۔ کہا جاتا ہے: حَاقَقْتُہٗ فَحَقَقْتُہٗ: میں نے حق کے متعلق اس سے جھگڑا کیا اور اس پر غالب رہا۔ حضرت عمر رضی اﷲ عنہ کا فرمان ہے۔ (1) (۹۰) ’’اِذِالنِّسَائُ بَلَغْنَ نَصَّ الْحَقَاقِ فَالْعَصْبَۃُ اَولٰی فِیْ ذَالکَ‘‘ جب عورتیں بالغ ہوجائیں تو عصبہ زیادہ حق دار ہیں۔ فُلَانٌ نَزِقُ الْحِقَاقَ: فلاں معمولی باتوں میں جھگڑا کرتا ہے اور کبھی لفظ حق واجب، لازم اور لائق کے معنیٰ میں استعمال ہوتا ہے جیسے فرمایا: (کَذٰلِکَ ۚ حَقًّا عَلَیۡنَا نُنۡجِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ) (۱۰:۱۰۳) اسی طرح ہمارا ذمہ ہے کہ مسلمانوں کو نجات دیں۔ اور آیت کریمہ: (وَ کَانَ حَقًّا عَلَیۡنَا نَصۡرُ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ) (۳۰:۴۷) اور مومنوں کی مدد ہم پر لازم ہے۔ (حَقِیۡقٌ عَلٰۤی اَنۡ لَّاۤ اَقُوۡلَ عَلَی اللّٰہِ اِلَّا الۡحَقَّ ) (۷:۱۰۵) مجھ پر واجب ہے کہ خدا کی طرف سے جو کچھ کہوں سچ ہی کہوں۔ میں بعض نے کہا ہے کہ حقیق بمعنیٰ جَدِیْرٌ (یعنی سزاوار) ہے اور بعض نے بمعنیٰ واجب لکھا ہے کہ ایک قرأت میں حَقِیْقٌ عَلَیَّ بھی ہے۔ نیز فرمایا: (وَ بُعُوۡلَتُہُنَّ اَحَقُّ بِرَدِّہِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ ) (۲:۲۲۸) اور ان کے خاوند … اس (مدت) میں ان کو اپنی زوجیت میں لے لینے کے زیادہ حق دار ہیں۔ اور اَلْحَقِیْقَۃُ کا لفظ کبھی اس چیز کے بارے میں استعمال ہوتا ہے جسے ثبات اور وجود حاصل ہو جیسے آنحضرت ﷺ نے حارثہ رضی اﷲ عنہ سے پوچھا (2) تھا (۹۱) کہ لِکُلِّ حَقِّ حَقِیْقَۃٌ فَمَا حَقِیْقَۃُ اِیْمَانِکَ کہ ہر حق چیز کو کوئی نہ کوئی حقیقت ہوتی ہے۔ تو تمہارے ایمان کی حقیقت کیا ہے؟ یعنی یہ کیسے معلوم ہوا کہ جس چیز کے تم مدعی ہو وہ حق ہے۔ فُلَانٌ یَحْمِیْ حَقِیْقَتُہٗ یعنی وہ اس چیز کی حفاظت کرتا ہے جس کی حفاظت اس پر واجب ہے۔ کبھی حَقِیْقَۃٌ کا لفظ اعتقاد کے متعلق استعمال ہوتا ہے جیساکہ پہلے گزر چکا ہے اور کبھی عمل اور قول کے متعلق جیسے کہا جاتا یہ۔ ُلَانٌ لِفِعْلِہٖ حَقِیْقَۃٌ: فلاں کا فعل صحیح ہے یعنی وہ ریاکار نہیں ہے۔ وَلِقَوْلِہٖ حَقِیْقَۃ: یعنی وہ نہ رخصت پر عمل کررہا ہے اور نہ زیادتی سے کام لے رہا یہ۔ اس کے برعکس معنی میں متجوز، متوسع یا متفسح وغیرہ الفاظ استعمال ہوتے ہیں، کہا گیا ہے۔ الدُّنْنَا بَاطِلٌ وَالْاٰخِرَۃُ حَقِیْقَۃٌ کہ دنیا فانی ہے اور بقا صرف آخرت کو ہے۔ فقہا اور متکلمین کے نزدیک حقیقت کا مفہوم یہ ہے کہ کوئی لفظ اصل لغت کے لحاظ سے اپنے معنیٰ موضوع لہ میں استعمال ہو۔ اَلْحَقُّ: وہ اونٹ جو باربرداری کے قابل ہو جائے مونث حَقَّۃٌ ج حِقَاقٌ او رکہا جاتا ہے۔ أَتَتِ النَّاقَۃُ عَلٰی حِقَاقٌ اور کہا جاتا یہ۔ أَتَتِ النَّاقَۃُ عَلٰی حِقِّھَا: یعنی وہ وقت آگیا ہے جس میں گزشتہ سال اس پر اونٹ بٹھایا گیا تھا۔
Surah:2Verse:26 |
حق ہے
(is) the truth
|
|
Surah:2Verse:42 |
حق کو
the Truth
|
|
Surah:2Verse:42 |
حق کو
the Truth
|
|
Surah:2Verse:61 |
حق کے
[the] right
|
|
Surah:2Verse:71 |
حق کو / صحیح بات کو
with the truth"
|
|
Surah:2Verse:91 |
حق ہے
(is) the truth
|
|
Surah:2Verse:109 |
حق
the truth
|
|
Surah:2Verse:119 |
ساتھ حق کے
with the truth
|
|
Surah:2Verse:121 |
(جیسا کہ) حق ہے
(as it has the) right
|
|
Surah:2Verse:144 |
حق ہے
(is) the truth
|