Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
ضَرَبَ |
يَضْرِبُ |
اِضْرِبْ |
ضَارِب |
مَضْرُوْب |
ضَرْب |
اَلضَّرْبُ کے معنی ایک چیز کو دوسری چیز پر واقع کرنا یعنی مارنا کے ہیں اور مختلف اعتبارات سے یہ لفظ بہت سے معانی میں استعمال ہوتا ہے (۱) ہاتھ، لاٹھی، تلوار وغیرہ سے مارنا۔ قرآن پاک میں ہے: (فَاضۡرِبُوۡا فَوۡقَ الۡاَعۡنَاقِ وَ اضۡرِبُوۡا مِنۡہُمۡ کُلَّ بَنَانٍ ) (۸:۱۲) ان کے سر مار کر اڑا دو اور ان کا پورپور مار کر توڑ دو۔ (فَضَرۡبَ الرِّقَابِ) (۴۷:۴) تو ان کی گردنیں اڑادو۔ (فَقُلۡنَا اضۡرِبُوۡہُ بِبَعۡضِہَا) (۲:۷۳) تو ہم نے کہا کہ اس بیل کا سا ٹکڑا مقتول کو مارو۔ (اضۡرِبۡ بِّعَصَاکَ الۡحَجَرَ) (۲:۶۱) اپنی لاٹھی پتھر پر مارو۔ (فَرَاغَ عَلَیۡہِمۡ ضَرۡبًۢا بِالۡیَمِیۡنِ ) (۳۷:۹۳) پھر ان کو داہنے ہاتھ سے مارنا اور توڑنا شروع کیا۔ (یَضۡرِبُوۡنَ وُجُوۡہَہُمۡ ) (۸:۵۰) ان کے مونہوں … پر مارتے ہیں۔ (۲) اور ضَرْبُ الْاَرْضِ بِالْمَطَرِ کے معنی بارش برسنے کے ہیں (۳) اور ضَرْبُ الدَّرَاھِمِ (اور اہم کو ڈھالنا) کا محاورہ اَلضَّرْبُ بِالْمَطْرَقَۃِ کی مناسبت سے استعمال ہوتا ہے۔ اور ٹکسال کے سکہ میں اثر کرنے کی مناسب سے طَبْعُ الدَّرَھِمِ کہا جاتا ہے اور تشبیہ کے طور پر انسان کی عادت کو ضَرِیْبَۃٌ اور طَبِیْعَۃٌ بھی کہہ دیتے ہیں۔ ضَرَبَ فِی الْاَرْضِ کے معنی سفر کرنے کے ہیں کیونکہ انسان پیدل چلتے وقت زمین پر پاؤں رکھتا ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ اِذَا ضَرَبۡتُمۡ فِی الۡاَرۡضِ) (۴:۱۰۱) اور جب سفر کو جاؤ۔ (وَ قَالُوۡا لِاِخۡوَانِہِمۡ اِذَا ضَرَبُوۡا فِی الۡاَرۡضِ) (۳:۱۵۶) اور ان کے مسلمان بھائی جب خدا کی راہ میں سفر کریں … تو ان کی نسبت کہتے ہیں۔ (لَا یَسۡتَطِیۡعُوۡنَ ضَرۡبًا فِی الۡاَرۡضِ) (۲:۲۷۳) اور ملک میں کسی طرف جانے کی طاقت نہیں رکھتے اور یہی معنی آیت: (فَاضۡرِبۡ لَہُمۡ طَرِیۡقًا فِی الۡبَحۡرِ ) (۲۰:۷۷) کے ہیں یعنی انہیں سمندر میں (خشک) راستے سے لے جاؤ۔ ضَرَبَ الْفَحْلُ النَّاقَۃَ: (نر کا مادہ سے جفتی کرنا) یہ محاورہ ضَرَبَ بِالْمِطْرَقَۃِ (ہتھوڑے سے کوٹنا) کی مناسبت سے طَرَقَ الْفَحْلُ النَّاقَۃَ کا محاورہ بولا جاتا ہے۔ ضَرْبُ الْخَیْمَۃِ: خیمہ لگانا۔ کیونکہ خیمہ لگانے کے لیے میخوں کو زمین میں ہتھوڑے سے ٹھونکا جاتا ہے اور خیمہ کی مناسبت سے آیت: (وَ ضُرِبَتۡ عَلَیۡہِمُ الذِّلَّۃُ ) (۲:۶۱) اور (آخرکار) ذلت … ان سے چمٹا دی گئی۔ میں ذِلَّۃٌ کے متعلق ضَرَبَ کا لفظ استعمال ہوا ہے جس کے معنی یہ ہیں کہ ذلت نے انہیں اس طرح اپنی لپیٹ میں لے لیا جیساکہ کسی شخص پر خیمہ لگا ہوا ہوتا ہے اور یہی معنی آیت: (وَ ضُرِبَتۡ عَلَیۡہِمُ الۡمَسۡکَنَۃُ) (۳:۱۱۲) اور ناداری ان سے لپٹ رہی ہے۔ کے ہیں اور آیت کریمہ: (فَضَرَبۡنَا عَلٰۤی اٰذَانِہِمۡ فِی الۡکَہۡفِ سِنِیۡنَ عَدَدًا) (۱۸:۱۱) تو ہم نے غار میں کئی سال تک ان کے کانوں پر نیند کا پردہ ڈالے (یعنی ان کو سلائے) رکھا۔ نیز آیت کریمہ: (فَضُرِبَ بَیۡنَہُمۡ بِسُوۡرٍ) (۵۷:۱۳) پھر ان کے بیچ میں ایک دیوار کھڑی کردی جائے گی۔ میں ضَرْبٌ کا لفظ ضَرَبَ الْخَیْمَۃَ کے محاورہ سے مستعار ہے۔ ضَرْبُ الْعُوْدِ وَالنَّأیِ وَالْبُوْقِ: عود اور نے بجانا یا نرسنگھے میں پھونکنا۔ ضَرْبُ اللَّبِنِ: اینٹیں چننا، ایک اینٹ کو دوسری پر لگانا ضَرْبُ الْمَثَلِ کا محاورہ ضَرْبُ الدَّرَاھِمِ سے ماخوذ ہے اور اس کے معنی ہیں: کسی بات کو اس طرح بیان کرنا کہ اس سے دوسری بات کی وضاحت ہو۔ قرآن میں ہے: (ضَرَبَ اللّٰہُ مَثَلًا) (۳۹:۲۹) خدا ایک مثال بیان فرماتا ہے: (وَ اضۡرِبۡ لَہُمۡ مَّثَلًا) (۳۶:۱۳) اور ان سے … قصہ بیان کرو۔ (ضَرَبَ لَکُمۡ مَّثَلًا مِّنۡ اَنۡفُسِکُمۡ) (۳۰:۲۸) وہ تمہارے لیے تمہارے ہی حال کی ایک مثال بیان فرماتا ہے۔ (ولقد ضربنا للناس) (۳۰:۵۸) اور ہم نے … ہر طرح مثال بیان کردی یہ۔ (وَ لَمَّا ضُرِبَ ابۡنُ مَرۡیَمَ مَثَلًا ) (۴۳:۵۷) اور جب مریم کے بیٹے (عیسیٰؑ کا حال بیان کیا گیا۔ (مَا ضَرَبُوۡہُ لَکَ اِلَّا جَدَلًا) (۴۳:۵۸) انہوں نے عیسیٰ کی جو مثال بیان کی ہے تو صرف جھگڑنے کو۔ (وَ اضۡرِبۡ لَہُمۡ مَّثَلَ الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا) (۱۸:۴۵) اور ان سے دنیا کی زندگی کی مثال بھی بیان کردو۔ (اَفَنَضۡرِبُ عَنۡکُمُ الذِّکۡرَ صَفۡحًا) (۴۳:۵) بھلا (اس لیے کہ تم حد سے نکلے ہوئے لوگ ہو) ہم تم کو نصیحت کرنیس ے باز رہیں گے۔ اَلْمُضَارَبَۃُ: ایک قسم کی تجارتی شرکت (جس میں ایک شخص کا سرمایہ اور دوسرے کی محنت ہوتی ہے اور نفع میں دونوں شریک ہوتے ہیں) اَلْمُضَرَّبَۃُ: (دلائی رضائی) جس پر بہت سی سلائی کی گئی ہو۔ اَلتَّضْرِیْبُ: اکسانا۔ گویا اسے زمین میں سفر کی ترغیب دی جاتی ہے۔ اَلْاِضْطِرَابُ: کثرت سے آنا جانا، حرکت کرنا یہ معنیٰ ضَرَبَ فِیْ الْاَرْضِ سے ماخوذ ہیں۔ اِسْتَضْرَبَ النَّاقَۃَ: سانڈھ نے ناقہ پر جفتی کھانے کی خواہش کی۔
Surah:2Verse:26 |
وہ بیان کرے
set forth
|
|
Surah:2Verse:60 |
مارو
"Strike
|
|
Surah:2Verse:61 |
اور ماری گئی / مسلط کی گئی
And were struck
|
|
Surah:2Verse:73 |
مارو اس کو
"Strike him
|
|
Surah:3Verse:112 |
ماری گئی
Struck
|
|
Surah:3Verse:112 |
اور ماری گئی
and struck
|
|
Surah:3Verse:156 |
وہ چلے پھرے
they traveled
|
|
Surah:4Verse:34 |
اور مارو انکو
and set forth to them/ strike them
|
|
Surah:4Verse:94 |
سفر کرو تم
you go forth
|
|
Surah:4Verse:101 |
سفر کرو تم
you travel
|