Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
عَهِدَ |
يَعْهَدُ |
اِعْهَدْ |
عَاهِد |
مَعْهُوْد |
عَهْد |
اَلْعَھْدُ (ض) کے معنی ہیں: کسی چیز کی پیہم نگہداشت اور خبرگیری کرنا۔ اس بنا پر اس پختہ وعدہ کو بھی عَھْدٌ کہا جاتا ہے جس کی نگہداشت ضروری ہو۔ قرآن پاک میں ہے۔ (وَ اَوۡفُوۡا بِالۡعَہۡدِ ۚ اِنَّ الۡعَہۡدَ کَانَ مَسۡـُٔوۡلًا ) (۱۷:۳۴) اور عہد کو پورا کرو کہ عہد کے بارے میں ضرور پرسش ہوگی۔ یعنی اپنی قسموں کے عہد پورے کرو۔ (لَا یَنَالُ عَہۡدِی الظّٰلِمِیۡنَ ) (۲:۱۲۴) کہ ظالموں کے حق میں میری ذمہ داری پوری نہیں ہوسکتی۔ (وَ مَنۡ اَوۡفٰی بِعَہۡدِہٖ مِنَ اللّٰہِ ) (۹:۱۱۱) اور خدا سے زیادہ وعدہ پورا کرنے والا کون ہے۔ عَھِدَ فُلَانٌ اِلٰی فُلَان: کسی سے عہد و پیمان لے کر اسے اس پر قائم رہنے کی تاکید کرنا۔ قرآن پاک میں ہے۔ (وَ لَقَدۡ عَہِدۡنَاۤ اِلٰۤی اٰدَمَ ) (۲۰:۱۱۵) اور ہم نے … آدم (علیہ السلام) سے عہد لیا تھا۔ (اَلَمۡ اَعۡہَدۡ اِلَیۡکُمۡ ) (۳۶:۶۰) ہم نے تم سے کہہ نہیں دیا تھا؟…۔ (اَلَّذِیۡنَ قَالُوۡۤا اِنَّ اللّٰہَ عَہِدَ اِلَیۡنَاۤ ) (۳:۱۸۳) جو لوگ کہتے ہیں کہ خدا نے ہم سے عہد لے رکھا ہے۔ (وَ عَہِدۡنَاۤ اِلٰۤی اِبۡرٰہٖمَ ) (۲:۱۲۵) اور ابراہیم علیہ السلام … کو کہا اور عَھْدُاﷲِ (خدائی عہد) سے مراد کبھی تو وہ صلاحیت ہوتی ہے جو اﷲ تعالیٰ نے ہماری عقلوں میں راسخ کردی ہے اور کبھی اس سے مراد وہ احکام ہوتے یہیں، جن کا کہ پیغمبروں نے کتاب و سنت کے ذریعہ حکم دیا ہے اور کبھی اس سے مراد وہ عبادات بھی ہوتی ہیں جن کی بجاآوری شرعاً واجب نہ ہو بلکہ ہم اپنی طرف سے اسے اپنے اوپر لازم کریں، جیسے نذر وغیرہ، چنانچہ آیات۔ (وَ مِنۡہُمۡ مَّنۡ عٰہَدَ اللّٰہَ ) (۹:۷۵) اور ان میں سے بعض ایسے ہیں جنہوں نے خدا سے عہد کیا تھا۔ (اَوَ کُلَّمَا عٰہَدُوۡا عَہۡدًا نَّبَذَہٗ فَرِیۡقٌ مِّنۡہُمۡ ) (۲:۱۰۰) ان لوگوں نے (جب خدا سے) عہدِ واثق کیا تو ان میں سے ایک فریق نے اس کو پھینک دیا۔ (وَ لَقَدۡ کَانُوۡا عَاہَدُوا اللّٰہَ مِنۡ قَبۡلُ ) (۳۳:۱۵) حالانکہ پہلے اﷲ سے اقرار کرچکے تھے۔ میں یہی معنی مراد ہیں اور کفار میں سے جو شخص معاہدہ کے وقت مسلمانوں کے ساتھ شریک ہو اسے مُعَاھِدُ یاذ وعہد کہا جاتا ہے۔ حدیث میں ہے۔(1) (۵۱) (لَایُقْتَلُ مُؤْمِنُ م بِکَافِرٍ وَلَا ذُوْعَھْدٍ فِیْ عَھْدِہٖ) کہ کسی مومن کو کافر کے بدلے قتل نہ کیا جائے اور نہ ہی کسی معاہد کو مدت عہد کے اندر مارا جائے اور حفاظت اور پابندی کے اعتبار سے اس وثیقہ کو بھی عُھْدَۃٌ کہا جاتا ہے جو فریقین عہد و پیمان کے وقت باہم لکھ لیتے ہیں اور محاورہ ہے۔ فِیْ ھٰذَالْاَمْر عُھْدَۃٌ یعنی وہ معاملہ جس کی نگہدشات کا حکم دیا گیا ہو اور دیکھ بھال کے اعتبار سے بارش کو بھی عَھْدٌ وَعِھَادٌ کہا جاتا ہے اور رَوْضَۃٌ مَعْھُوْدَۃٌ کے معنی ہیں: وہ باغ جس پر بارش ہوئی ہے۔
Surah:2Verse:27 |
عہد
(the) Covenant
|
|
Surah:2Verse:40 |
میرے عہد کو
My Covenant
|
|
Surah:2Verse:40 |
تمہارے عہد کو
your covenant
|
|
Surah:2Verse:80 |
کوئی عہد
a covenant
|
|
Surah:2Verse:80 |
اپنے عہد کے
His Covenant?
|
|
Surah:2Verse:100 |
کوئی عہد
a covenant
|
|
Surah:2Verse:124 |
میرا عہد
My Covenant
|
|
Surah:2Verse:177 |
اپنے عہد کو
their covenant
|
|
Surah:3Verse:76 |
اپنے عہد کو
his covenant
|
|
Surah:3Verse:77 |
بدلے عہد کے
(the) Covenant
|