ConjunctionVerbPersonal Pronoun

وَأَوْفُوا۟

and fulfill

اور پورا کرو

Verb Form 4
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
اِسْتَوْفٰى
يَسْتَوْفِىْ
اِسْتَوْفِ
مُسْتَوْفٍ
مُسْتَوْفًى
اِسْتِيْفَاء
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اَلْوَافِیْ:مکمل اور پوری چیز کو کہتے ہیں جیسے دِرْھَمٌ وَافِ،کِیْلٌ وَافِ وَغَیْرُ ذَالِکَ اَوْفَیْتُ الْکَیْلَ وَالْوَزْنَ:میں نے ناپ یا تول کر پورا پورا دیا۔قرآن پاک میں ہے۔ (وَ اَوۡفُوا الۡکَیۡلَ اِذَا کِلۡتُمۡ ) (۱۷۔۳۵) اور جب کوئی چیز ناپ کردینے لگو تو پیمانہ پورا بھراکرو۔وَفِی بِعَھْدِہ (ض) وَفَائَ وَّاَوْفٰی:اس نے عہد و پیمان پورا کیا یعنی اس کی خلاف ورزی نہیں کی اس کی ضد غَدْرٌ ہے جو نقص عہد اور عدم وفا کے معنی پر دلالت کرتا ہے لیکن قرآن پاک میں اَوْفٰی (افعال) استعمال ہوا ہے چنانچہ فرمایا:۔ (وَ اَوۡفُوۡا بِعَہۡدِیۡۤ اُوۡفِ بِعَہۡدِکُمۡ) (۲۔۴۰) اور اس اقرار کو پورا کرو جو تم نے مجھ سے کیا تھا اور میں اس اقرار کو پوراکروں گا جو میں نے تم سے کیا تھا۔ (وَ اَوۡفُوۡا بِعَہۡدِ اللّٰہِ اِذَا عٰہَدۡتُّمۡ ) (۱۶۔۹۱) اور جب خدا سے عہد واثق کرو تو اس کو پورا کرو۔ (بَلٰی مَنۡ اَوۡفٰی بِعَہۡدِہٖ وَ اتَّقٰی ) (۳۔۷۶) ہاں جو شخص اپنے اقرار کو پورا کرے اور خدا سے ڈرے۔ (وَ الۡمُوۡفُوۡنَ بِعَہۡدِہِمۡ اِذَا عٰہَدُوۡا) (۳۔۱۷۷) اور جب عہد کرلیں تو اس کو پورا کریں۔ (یُوۡفُوۡنَ بِالنَّذۡرِ) (۷۶۔۷) یہ لوگ نذریں پوری کرتے ہیں (وَ مَنۡ اَوۡفٰی بِعَہۡدِہٖ مِنَ اللّٰہِ ) (۹۔۱۱۱) اور خدا سے زیادہ وعدہ پورا کرنے والا کون ہے۔اور آیت:۔ (وَ اِبۡرٰہِیۡمَ الَّذِیۡ وَفّٰۤی ) (۵۳۔۳۷) اور ابراہیم علیہ السلام کی جنہوں نے (حق طاعت و رسالت) پورا کیا میں وفی سے مراد یہ ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے ان مطالبات کو پورا کرنے میں اپنی پوری کوشش صرف کرڈالی جن کی طرف کہ اﷲ تعالیٰ نے آیت کریمہ:۔ (اِنَّ اللّٰہَ اشۡتَرٰی مِنَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ اَنۡفُسَہُمۡ وَ اَمۡوَالَہُمۡ بِاَنَّ لَہُمُ الۡجَنَّۃَ) (۹۔۱۱۱) خدا نے مومنوں سے ان کی جانیں اور ان کے مال خرید لیے ہیں اور اس کے عوض میں ان کے لئے بہشت تیار کی ہے۔میں ارشاد فرمایا ہے اور حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اگر ایک طرف اﷲ تعالیٰ کی اطاعت میں مال صرف کیا تو دوسری طرف لڑکے کی قربانی پیش کرنے میں بھی کچھ دریغ نہ کیا حالانکہ وہ انہیں ان کی جان سے بھی زیادہ عزیز تھا اور وفیّٰ سے جن باتوں کے پورا کرنے پر متنبہ کیا وہ وہی ہیں جن کی طرف کہ آیت:۔ (وَ اِذِ ابۡتَلٰۤی اِبۡرٰہٖمَ رَبُّہٗ بِکَلِمٰتٍ فَاَتَمَّہُنَّ) (۲۔۱۲۴) اور جب پروردگار نے چن باتوں میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کی آزمائش کی تو وہ ان می پورے پورے اترے میں ارشاد فرمایا ہے۔اور تَوْفِیَۃُ الشَّیْئِ کے معنی بلا کسی قسم کی کمی کے پورا پورا دے دینے کے ہیں اور اِسْتِیْفَاء کے معنی اپنا حق پورا لے لینے کے۔قرآن پاک میں ہے:۔ (وَ وُفِّیَتۡ کُلُّ نَفۡسٍ مَّا کَسَبَتۡ ) (۳۔۲۵) اور ہر شخص اپنے اعمال کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا۔ (وَ اِنَّمَا تُوَفَّوۡنَ اُجُوۡرَکُمۡ ) (۳۔۱۸۵) اور تم کو تمہارے اعمال کا پورا پورا بدلہ ملے گا۔ (اِنَّمَا یُوَفَّی الصّٰبِرُوۡنَ اَجۡرَہُمۡ بِغَیۡرِ حِسَابٍ ) (۳۹۔۱۰) جو صبر کرنے والے ہیں ان کو بے شمار ثواب ملے گا۔ (مَنۡ کَانَ یُرِیۡدُ الۡحَیٰوۃَ الدُّنۡیَا وَ زِیۡنَتَہَا نُوَفِّ اِلَیۡہِمۡ اَعۡمَالَہُمۡ فِیۡہَا) (۱۱۔۱۵) جو لوگ دنیا کی زندگی اور اس کی زیب و زینت کے طالب ہوں ہم ان کے اعمال کا بدلہ انہیں دنیا ہی میں پورا پورا دے دیتے ہیں۔ (وَ مَا تُنۡفِقُوۡا مِنۡ شَیۡءٍ فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ یُوَفَّ اِلَیۡکُمۡ ) (۸۔۶۰) اور تم جو کچھ راہ خدا میں خرچ کروگے اسکا ثواب تم کو پورا پورا دیا جائے گا۔ (فَوَفّٰىہُ حِسَابَہٗ) (۲۴۔۳۹) تو اس سے اس کا حساب پورا پورا چکادے۔اور کبھی تَوَفّٰی کے معنی موت اور نیند کے بھی آتے ہیں چنانچہ قرآن پاک میں ہے۔ (اَللّٰہُ یَتَوَفَّی الۡاَنۡفُسَ حِیۡنَ مَوۡتِہَا ) (۳۹۔۴۲) خدا لوگوں کے مرنے کے وقت ان کی روحیں قبض کرلیتا ہے۔ (وَ ہُوَ الَّذِیۡ یَتَوَفّٰىکُمۡ بِالَّیۡلِ) (۶۔۶۰) اور وہی تو ہے جو رات کو (سونے کی حالت میں ) تمہاری روح قبض کرلیتا ہے۔ (قُلۡ یَتَوَفّٰىکُمۡ مَّلَکُ الۡمَوۡتِ) (۳۲۔۱۱) کہہ دو کہ موت کا فرشتہ تمہاری روحیں قبض کرلیتا ہے۔ (وَ اللّٰہُ خَلَقَکُمۡ ثُمَّ یَتَوَفّٰىکُمۡ) (۱۶۔۷۰) اور خدا ہی نے تم کو پیدا کیا پھر وہی تم کو موت دیتا ہے۔ (الَّذِیۡنَ تَتَوَفّٰىہُمُ الۡمَلٰٓئِکَۃُ ) (۱۶۔۲۸) انکا حال یہ ہے کہ جب فرشتے ان کی روحیں قبض کرنے لگتے ہیں (تَوَفَّتۡہُ رُسُلُنَا) (۶۔۶۱) تو ہمارے فرشتے ان کی روح قبض کرلیتے ہیں۔ (اَوۡ نَتَوَفَّیَنَّکَ) (۱۳۔۴۰) یا تمہاری مدت حیات پوری کردیں۔ (وَ تَوَفَّنَا مَعَ الۡاَبۡرَارِ) (۳۔۱۹۳) اور ہم کو دنیا سے نیک بندوں کے ساتھ اٹھا۔(وَّ تَوَفَّنَا مُسۡلِمِیۡنَ)(۷۔۱۲۶)اور ہمیں ماریو تو مسلمان ہی ماریو۔ (تَوَفَّنِیۡ مُسۡلِمًا) (۱۲۔۱۰۱) مجھے اپنی اطاعت کی حالت میں اٹھائیو۔اور آیت: (یٰعِیۡسٰۤی اِنِّیۡ مُتَوَفِّیۡکَ وَ رَافِعُکَ اِلَیَّ ) (۳۔۵۵) عیسیٰ علیہ السلام میں تمہاری دنیا میں رہنے کی مدت پوری کرکے تم کو اپنی طرف اٹھالوں گا۔میں بعض نے کہا ہے کہ تو فی بعض موت نہیں ہے بلکہ اس سے مدراج کو بلند کرنا مراد ہے۔مگر حضرت ابن عباسؓ نے توفی کے معنی موت کیے ہیں چنانچہ انکا قول ہے کہ اﷲ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو فوت کرکے پھر زندہ کردیا تھا۔

Lemma/Derivative

20 Results
أَوْفَى
Surah:2
Verse:40
اور پورا کرو
and fulfill
Surah:2
Verse:40
میں پورا کروں گا
I will fulfill
Surah:3
Verse:76
پورا کیا
fulfills
Surah:5
Verse:1
پورا کرو
Fulfil
Surah:6
Verse:152
اور پورا کرو
And give full
Surah:6
Verse:152
پورا کرو
fulfil
Surah:7
Verse:85
پس پورا کرو
So give full
Surah:9
Verse:111
زیادہ پورا کرنے والا ہے
(is) more faithful
Surah:11
Verse:85
پورا کرو
Give full
Surah:12
Verse:59
پورا پورا دیتا ہوں
[I] give full