Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
أَثْقَلَ |
يُثْقِلُ |
أَثْقِلْ |
مُثْقِل |
مُثْقَل |
إِثْقَال |
اَلثِّقَلُ: یہ خِفَّۃٌ کی ضد ہے اور اس کے معنی بھاری اور انبار ہونا کے ہیں اور ہر وہ چیز جو وزن یا اندازہ میں دوسری پر بھاری ہو اسے ثَقِیْلٌ کہا جاتا ہے۔ اصل (وضع) کے اعتبار سے تو یہ اجسام کے بھاری ہونے پر بولا جاتا ہے، لیکن (مجازاً) معانی کے متعلق بھی استعمال ہوتا ہے، چنانچہ کہا جاتا ہے: اَثْقَلَہُ الْغُرْمُ وَالْوِزْرُ اسے تاوان یا گناہ کے بوجھ نے دبالیا۔ قرآن پاک میں ہے: (اَمۡ تَسۡـَٔلُہُمۡ اَجۡرًا فَہُمۡ مِّنۡ مَّغۡرَمٍ مُّثۡقَلُوۡنَ ) (۵۲:۴۰) (اے پیغمبر!) کیا تم ان سے صلہ مانگتے ہو کہ ان پر تاوان کا بوجھ پڑ رہا ہے۔ اور عرف میں انسان کے متعلق ثقیل کا لفظ عام طور تو بطور مذمت کے استعمال ہوتا ہے اور کبھی بطور مدح بھی آجاتا ہے(1) جیساکہ شاعر نے کہا ہے(2) (الوافر) (۷۹) تَخِفٌ الْاَرْضُ اِذْ مَا زِلْتَ عَنْھَا وَتَبْقٰی مَا بَقِیْتَ بِھَا ثَقِیْلَا۔ (۸۰) حَلَلْتَ بِمُسْتَقَرِّ الْعِزِّ مِنْھَا فَتَمْنَعُ جَانِبَیْھَا اَنْ تَمِیْلَا۔ کہ جس سرزمین سے تم چلے جاؤ وہ ہلکی ہوجاتی ہے اور وہ اسی وقت تک بھاری رہتی ہے جب تک تم اس پر رہو۔ تم زمین میں عزت کے مقام پر فروکش ہو اور تمہاری وجہ سے اس میں توازن قائم ہے، کہا جاتا یہ۔ فِیْ اُذُنِہٖ ثِقْلٌ یعنی اس کی قوتِ سماعت کمزور ہے۔ (ضد فِیْ اُذنہ خِفَّۃٌ) گویا جو بات اس سے کی جاتی ہے اس کو سمجھنے میں گرانی محسوس کرتا ہے اور کسی بات کا سننا ناگوار محسوس ہو تو کہا جاتا ہے۔ ثَقُلَ الْقَوْلُ … چنانچہ اسی معنی میں قیامت کے متعلق فرمایا: ( ثَقُلَتۡ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ) (۷:۱۸۷) وہ آسمان اور زمین میں ایک بھاری بات ہوگی۔ اور آیت کریمہ: (وَ اَخۡرَجَتِ الۡاَرۡضُ اَثۡقَالَہَا ) (۹۹:۲) اور زمین اپنے (اندر کے) بوجھ نکال ڈالے گی۔ میں بعض نے کہا ہے کہ زمین کے دفینے مراد ہیں اور بعض نے حشر کے روز قبروں سے زندہ ہوکر نکلنا مراد لیا ہے اور آیت کریمہ: (وَ تَحۡمِلُ اَثۡقَالَکُمۡ ) (۱۶:۷) اور … وہ تمہارے بوجھ اٹھا کر لے جاتے ہیں۔ میں اثقال سے بھاری بوجھ مراد ہیں اور آیت: (وَ لَیَحۡمِلُنَّ اَثۡقَالَہُمۡ وَ اَثۡقَالًا مَّعَ اَثۡقَالِہِمۡ ) (۲۹:۱۳) اور یہ اپنے بوجھ بھی اٹھائیں گے اور اپنے بوجھوں کے ساتھ اور لوگوں کے بوجھ بھی۔ میں گناہوں کے بوجھ مراد ہیں جو انہیں ثواب سے روک دیں گے، جیساکہ دوسری جگہ فرمایا: (لِیَحۡمِلُوۡۤا اَوۡزَارَہُمۡ کَامِلَۃً یَّوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ ۙ وَ مِنۡ اَوۡزَارِ الَّذِیۡنَ یُضِلُّوۡنَہُمۡ بِغَیۡرِ عِلۡمٍ ؕ اَلَا سَآءَ مَا یَزِرُوۡنَ ) (۱۶:۲۵) (اے پیغمبر! ان کو بکنے دو) یہ قیامت کے دن اپنے (اعمال کے) پورے بوجھ اٹھائیں گے اور جن کو یہ بے تحقیق گمراہ کرتے ہیں ان کے بوجھ بھی اٹھائیں گے۔ اور آیت کریمہ: (اِنۡفِرُوۡا خِفَافًا وَّ ثِقَالًا) (۹:۴۱) تم سبکسار ہو یا گرانبار گھروں سے نکل آؤ۔ میں بعض نے خفاف اور ثِقَال سے جوان اور بوڑھے مراد لیے ہیں اور بعض (3) نے خفاف سے نادار اور ثقال سے غنی لوگ مراد لیے ہیں اور بعض نے کہا ہے کہ ان سے غریب الوطن اور مقیم لوگ مراد ہیں۔ اور بعض نے خفاف سے چست اور ثقال سے سست مراد لیے ہیں۔ لیکن آیت اپنے عموم کے اعتبار سے ان جملہ معانی کو شامل ہے کیونکہ قرآن پاک کا مقصد جہاد فی سبیل اﷲ کی ترغیب دینا ہے کہ تنگی کی حالت ہو یا فراخی کی ہر حال میں تمہیں جہاد کے لیے چل کھڑے ہونا چاہیے۔ اَلْمِثْقَالُ: ہر اس چیز کو کہا جاتا یہ، جس سے کسی چیز کا وزن کیا جائے، چنانچہ ہر بات کو مثقال کہہ سکتے ہیں۔ قرآن پاک میں ہے: (فَمَنۡ یَّعۡمَلۡ مِثۡقَالَ ذَرَّۃٍ خَیۡرًا یَّرَہٗ ؕ … وَ مَنۡ یَّعۡمَلۡ مِثۡقَالَ ذَرَّۃٍ شَرًّا یَّرَہٗ ٪) (۹۹:۷،۸) تو جس نے ذرہ بھر نیکی کی ہوگی وہ اس کو دیکھ لے گا اور جس نے ذرہ بھر برائی کی ہوگی وہ اسے دیکھ لے گا اور آیت کریمہ: (وَ اَمَّا مَنۡ خَفَّتۡ مَوَازِیۡنُہٗ ) (۱۰۱:۸) اور جس کے وزن ہلکے نکلیں گے۔ میں وزن کے ہلکا نکلنے سے اعمال حسنہ کے کم ہونے کی طرف اشارہ ہے۔ ثقیل اور خفیف کے الفاظ دو طرح استعمال ہوتے ہیں ایک بطور مقابلہ کے یعنی ایک چیز کو دوسری چیز کے اعتبار سے ثقیل یا خفیف کہہ دیا جاتا ہے چنانچہ مذکورہ بالا آیت میں یہی معنی مراد ہیں اور دوسرے یہ کہ جو چیزیں (طبعًا) نیچے کی طرف مائل ہوتی ہیں، انہیں ثقیل کہا جاتا ہے، جیسے حجر مدر وغیرہ اور جو چیزیں (طبعًا) اوپر کو چڑھتی ہیں، جیسے آگ اور دھواں انہیں خفیف کہا جاتا ہے۔ چنانچہ آیت کریمہ: (اثَّاقَلۡتُمۡ اِلَی الۡاَرۡضِ) (۹:۳۸) تو تم زمین پر گرے جاتے ہو۔ میں زمین پر گرنا دوسرے معنی کے اعتبار سے ہے۔
Surah:4Verse:40 |
ذرے کے
(as much as) weight
|
|
Surah:10Verse:61 |
وزن برابر
(the) weight
|
|
Surah:21Verse:47 |
برابر
weight
|
|
Surah:31Verse:16 |
برابر
(the) weight
|
|
Surah:34Verse:3 |
برابر
(the) weight
|
|
Surah:34Verse:22 |
برابر
(the) weight
|
|
Surah:99Verse:7 |
برابر
(equal to the) weight
|
|
Surah:99Verse:8 |
برابر
(equal to the) weight
|