VerbPersonal Pronoun

تَفْعَلُوا۟

you do

تم کرسکو

Verb Form 1
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
فَعَلَ
يَفْعَلُ
اِفْعَلْ
فَاعِل
مَفْعُوْل
فِعْل
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اَلْفِعْلُ کے معنی کسی اثراندا زکی طرف سے اثراندازی کے ہیں۔ عام اس سے کہ وہ تاثیر عمدگی کے ساتھ ہو یا بغیر عمدگی کے ہو اور علم سے ہو یا بغیر علم کے قصداً کی جائے یا بغیر قصد کے پھر وہ تاثیر انسان کی طرف سے ہو یا دوسرے حیوانات اور مادات کی طرف سے ہو۔ یہی معنی لفظ عمل کے ہیں۔ مگر لفظ صُنْح ان دونوں سے اخص ہے جیساکہ پہلے گزرچکا ہے۔(1)۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ مَا تَفۡعَلُوۡا مِنۡ خَیۡرٍ یَّعۡلَمۡہُ اللّٰہُ ) (۲:۱۹۷) اور جو نیک کام کروگے خدا کو معلوم ہوجائے گا۔ (وَ مَنۡ یَّفۡعَلۡ ذٰلِکَ عُدۡوَانًا وَّ ظُلۡمًا ) (۴:۳۰) اور جو قعد و ظلم سے ایسا کرے گا۔ (یٰۤاَیُّہَا الرَّسُوۡلُ بَلِّغۡ مَاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡکَ مِنۡ رَّبِّکَ ؕ وَ اِنۡ لَّمۡ تَفۡعَلۡ فَمَا بَلَّغۡتَ رِسَالَتَہٗ) (۵:۶۷) اے پیغمبر جو ارشادات خدا کی طرف سے تم پر نازل ہوئے ہیں سب لوگوں کو پہنچا دو اور اگر ایسا نہ کیا تو تم خدا کے پیغام پہنچانے میں قاصر رہے۔ یعنی اگر تم نے یہ حکم نہ پہنچایا تو گویا تم نے تبلیغ کی ہی نہیں۔ اور جس پر فاعل اپنا فعل کرتا ہے اسے منفعل اور مفعول کہا جاتا ہے۔ بعض نے مفعول اور منفعل میں یہ فرق کیا ہے کہ فاعل کے فعل کے اعتبار سے اسے مفعول کہا جاتا ہے اور فعل کا اثر … قبول کرلینے کے لحاظ سے اسے منفعل کہا جاتا ہے پس مفعول منفعل سے اعم ہے کیونکہ منفعل تو اس اثر کو بھی کہا جاتا ہے جو فاعل سے صادر تو ہو مگر اس نے اس کے ایجاد کا ارادہ نہ کیا ہو جیسے خجالت کی سرخی جو کسی انسان کو دیکھ کر عارض ہوجاتی ہے اور طرف جو رقص و سرور کے سننے سے حاصل ہوتا ہے یا عاشق اپنے معشوق کو دیکھ کر بلااختیار وجد میں آجاتا ہے۔ اس اعتبار سے ہر فعل کو انفعال کہہ سکتے ہیں۔ بجز ابداع کے کہ وہ اﷲ تعالیٰ کی جانب منسوب ہوتا ہے کیونکہ ابداع کے معنی عدم سے وجود میں لانے کے ہیں اور یہ کسی جوہر یا عرض پر عمل کا نام نہیں ہے بلکہ جوہر کو وجود میں لانے کا نام ہے۔

Lemma/Derivative

88 Results
فَعَلَ