Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
اَلْوَیْلُ اصمعی نے کہا ہے کہ وَیْلٌ برے معنوں میں استعمال ہوتا ہے اور حسرت کے موقع پر ویل اور تحقیر کے لیے ویس اور ترحم کے لیے ویح کا لفظ استعمال ہوتا ہے۔ اور جن لوگوں کا یہ کہنا ہے کہ وَیْل جہنم میں ایک وادی کا نام ہے تو ان کا یہ مقصد نہیں کہ یہ اس کے وضعی معنی ہیں۔ بلکہ ان کی مراد یہ ہے کہ جن لوگوں کے متعلق قرآن پاک نے یہ کلمہ استعمال کیا ہے۔ ان کا ٹھکانا جہنم ہوگا اور وہ اس میں ضرور داخل ہوں گے۔ (1) چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (فَوَیۡلٌ لَّہُمۡ مِّمَّا کَتَبَتۡ اَیۡدِیۡہِمۡ وَ وَیۡلٌ لَّہُمۡ مِّمَّا یَکۡسِبُوۡنَ) (۲:۷۹) ان پر افسوس ہے اس لیے کہ (بے اصل باتیں) اپنے ہاتھ سے لکھتے ہیں اور پھر ان پر افسوس ہے، اس لیے کہ ایسے کام کرتے ہیں (وَ وَیۡلٌ لِّلۡکٰفِرِیۡنَ ) (۱۴:۲) اور کافروں کے لیے (سخت عذاب کی جگہ) خرابی ہے۔ (وَیۡلٌ لِّکُلِّ اَفَّاکٍ اَثِیۡمٍ ) (۴۵:۷) ہر جھوٹے گنہگار پر افسوس ہے۔ (فَوَیۡلٌ لِّلَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا) (۱۹:۳۷) سو جو لوگ کافر ہوئے ان کو خرابی ہے۔ (ویل للمطففین) (۸۳:۱) ناپ تول میں کمی کرنے والوں کے لیے خرابی ہے۔ (وَیۡلٌ لِّکُلِّ ہُمَزَۃٍ لُّمَزَۃِ) (۱۰۴:۱) ہر طعن آمیز اشارتیں کرنے والے چغل خور کی خرابی ہے۔ (یٰوَیۡلَنَا مَنۡۢ بَعَثَنَا مِنۡ مَّرۡقَدِنَا) (۳۶:۵۲) (اے ہے) ہمیں ہماری خواب گاہوں سے کس نے (جگا) اٹھایا۔ (یٰوَیۡلَنَاۤ اِنَّا کُنَّا ظٰلِمِیۡنَ) (۲۱:۱۴) ہائے شامت بے شک ہم ظالم تھے۔ (یٰوَیۡلَنَاۤ اِنَّا کُنَّا طٰغِیۡنَ) (۶۸:۳۱) ہائے شامت ہم ہی حد سے بڑھ گئے تھے۔
Surah:2Verse:79 |
پس ہلاکت ہے ان لوگوں کے لئے
So woe
|
|
Surah:2Verse:79 |
پس ہلاکت ہے
So woe
|
|
Surah:2Verse:79 |
اورہلاکت ہے
and woe
|
|
Surah:5Verse:31 |
ہائے افسوس مجھ پر
"Woe to me!
|
|
Surah:11Verse:72 |
ہائے افسوس مجھ پر
"Woe to me!
|
|
Surah:14Verse:2 |
اور ہلاکت ہے
And woe
|
|
Surah:18Verse:49 |
ہائے افسوس ہم پر
"Oh woe to us!
|
|
Surah:19Verse:37 |
تو ہلاکت ہے
so woe
|
|
Surah:20Verse:61 |
افسوس تم پر
"Woe to you!
|
|
Surah:21Verse:14 |
ہائے افسوس ہم پر
"O woe to us!
|