Noun

يَوْمِ

(of the) Day

دن کا

Verb Form
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
---
---
---
---
---
---
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اَلْیَوْمَ: (ن) یہ طلوع آفتاب سے غروب آفتاب تک کی مدت اور وقت پر بولا جاتا ہے۔ اور عربی زبان میں مطلقاً وقت اور زمانہ کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ خواہ وہ زمانہ (ایک دن کا ہو یا ایک سال اور صدی کا یا ہزار سال کا ہو) کتنا ہی دراز کیوں نہ ہو۔ قرآن پاک میں ہے (اِنَّ الَّذِیۡنَ تَوَلَّوۡا مِنۡکُمۡ یَوۡمَ الۡتَقَی الۡجَمۡعٰنِ) (۳:۱۵۵) جو لوگ تم سے (احد کے دن) جب کہ … دو جماعتیں ایک دوسرے سے گتھ ہوگئیں (جنگ سے بھاگ گئے۔) (قُلۡ اَئِنَّکُمۡ لَتَکۡفُرُوۡنَ بِالَّذِیۡ خَلَقَ الۡاَرۡضَ فِیۡ یَوۡمَیۡنِ) (۴۱:۹) کیا تم اس سے انکار کرتے ہو جس نے زمین کو دو دن میں پیدا کیا۔ میں زمین کو دو دن میں پیدا کرنے کے معنی اور اس کی تحقیق اس کے بعد دوسری کتاب میں بیان کی جائے گی اور کبھی یَوْمٌ کے بعد ’’اذ‘‘ بڑھا دیا جاتا ہے اور (اضافت کے ساتھ) یَوْمَئِذٍ پڑھا جاتا ہے اور یہ کسی معیّن زمانہ کی طرف اشارہ کے لیے آتا ہے اس صورت میں یہ معرب بھی ہوسکتا ہے۔ اور ’’اذ‘۲ کی طرف مضاف ہونے کی وجہ سے مبنی بھی۔ جیسے فرمایا: (وَ اَلۡقَوۡا اِلَی اللّٰہِ یَوۡمَئِذِۣ السَّلَمَ ) (۱۶:۸۷) اور اس روز خدا کے سامنے سرنگوں ہو جائیں گے۔ (فَذٰلِکَ یَوۡمَئِذٍ یَّوۡمٌ عَسِیۡرٌ) (۷۴:۹) وہ دن بڑی مشکل کا دن ہوگا۔ اور آیت کریمہ: (وَ ذَکِّرۡہُمۡ بِاَیّٰىمِ اللّٰہِ) (۱۴:۵) او ران کو خدا کے دن یاد دلاؤ۔ میں ایام کی لفظِ جلالت کی طرف اضافت تشریفی ہے اور ایام سے وہ زمانہ مراد ہے جب کہ اﷲ تعالیٰ نے ان پر اپنے فضل و انعام کے سمندر بہا دئیے تھے۔