Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
بَطَلَ |
يَبْطُلُ |
اُبْطُلْ |
بَاطِل |
مَبْطُوْل |
بُطْلَان |
اَلْبَاطِلُ: یہ حق کا بالمقابل ہے اور تحقیق کے بعد جس چیز میں ثبات اور پائیداری نظر نہ آئے اسے باطل کہا جاتا ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (ذٰلِکَ بِاَنَّ اللّٰہَ ہُوَ الۡحَقُّ وَ اَنَّ مَا یَدۡعُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِہِ الۡبَاطِلُ ) (۳۱:۳۰) یہ اس لیے کہ خدا کی ذات برحق ہے اور جن کو یہ لوگ خدا کے سوا پکارتے ہیں وہ لغو ہیں۔ اور باطل کا لفظ قول و فعل دونوں پہ بولا جاتا ہے۔ چنانچہ فرمایا: (لِمَ تَلۡبِسُوۡنَ الۡحَقَّ بِالۡبَاطِلِ ) (۳:۷۱) تم سچ کو جھوٹ کے ساتھ خلط ملط کیوں کرتے رہو۔ بَطَلَ: (نَ) بُطُوْلًا وَبُطْلًا وَبُطْلَانًا۔ کسی چیز کا یونہی ضائع چلا جانا۔ اَبْطَلَہٗ۔ ضائع کردینا۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ بَطَلَ مَا کَانُوۡا یَعۡمَلُوۡنَ ) (۷:۱۱۸) اور جو کچھ فرعونی کرتے تھے باطل ہوگیا۔ اور ہر وہ آدمی جو دنیا اور آخرت کی بھلائی کے لیے کوئی مفید کام نہ کرے اسے بَطَّال وذوبِطَالَۃٍ کہا جاتا ہے۔ بَطْلَ (ک) دَمُہٗ: خون کا رائیگاں جانا۔ بَطَلٌ: بہادر جو موت سے نہ ڈرے، ایسے آدمی کے خون کو رائے گاں سمجھ کر یہ لفظ اس پر بولا جاتا ہے، شاعر نے کہا ہے(1) (طویل) (۵۶) فَقُلْتُ لَھَا لَا تَنْکِحِیْہِ فَاِنَّہٗ، لَاَوَّلُ بَطَلٍ اَنْ یُّلَاقِیْ مَجْمَعًا۔ (میں نے اس سے کہا کہ اس سے نکاح مت کیجیے کیونکہ وہ لڑائی میں بہادر کے ہاتھ سے مارا جائے گا) تو اس معنی کے لحاظ سے بَطَلٌ بروزن فَعَلٌ بمعنی مَفْعُوْلٌ ہے، یعنی وہ جس کا خون رائیگاں جانے والا ہو۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ فَعَلٌ بمعنی فاعل ہو کیوں کہ وہ اپنے دشمن کے خون کو رائیگاں کردیتا ہے۔ بَطَلَ (ن) اَلرَّجْلُ بُطُوْلَۃً: بہادر ہونا بَطَّال یعنی یہ بیکار یہ بَطَالَۃٌ (بیکاری) کی طرف منسوب ہے۔ محاورہ ہے: ذَھَبَ دَمُہٗ بُطْلًا اس کا خون رائیگاں گیا۔ اَلْاِبْطَالُ کے معنی کسی چیز کو خراب اور نابود کرنے کے ہیں، خواہ وہ چیز حق ہی کیوں نہ ہو۔ قرآن پاک میں ہے: (لِیُحِقَّ الۡحَقَّ وَ یُبۡطِلَ الۡبَاطِلَ ) (۸:۸) تاکہ سچ کو سچ اور جھوٹ کو جھوٹ کردے۔ کبھی اِبْطَالٌ کا لفظ بے حقیقت بات کہنے پر بھی بولا جاتا ہے۔ جیسے فرمایا: (وَ لَئِنۡ جِئۡتَہُمۡ بِاٰیَۃٍ لَّیَقُوۡلَنَّ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡۤا اِنۡ اَنۡتُمۡ اِلَّا مُبۡطِلُوۡنَ ) (۳۰:۵۸) اور اگر تم ان کے سامنے کوئی نشانی پیش کرو تو کافر کہہ دیں گے کہ تم جھوٹے ہو۔ اور آیت کریمہ: (وَ خَسِرَ ہُنَالِکَ الۡمُبۡطِلُوۡنَ ) (۴۰:۷۸) اور اہل باطل نقصان میں پڑگئے۔ میں مُطْطِلُوْنَ سے مراد وہ لوگ ہیں جو حق کو نابود کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
Surah:2Verse:42 |
ساتھ باطل کے
with [the] falsehood
|
|
Surah:2Verse:188 |
ساتھ باطل طریقے کے
wrongfully
|
|
Surah:3Verse:71 |
ساتھ باطل کے
with the falsehood
|
|
Surah:3Verse:191 |
باطل۔ ناحق۔ بےفائدہ۔ بےمقصد
(in) vain
|
|
Surah:4Verse:29 |
باطل طریقے سے
unjustly
|
|
Surah:4Verse:161 |
باطل طریقے سے
wrongfully
|
|
Surah:7Verse:139 |
اور باطل ہونے والے ہیں
and vain
|
|
Surah:8Verse:8 |
باطل کو
the falsehood
|
|
Surah:9Verse:34 |
باطل طریقے پر
in falsehood
|
|
Surah:11Verse:16 |
اور باطل ہے
and (is) worthless
|