Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
شَفَعَ |
يَشْفَعُ |
اِشْفَعْ |
شَافِع/شَفِيْع |
مَشْفُوْع |
شَفْع/شُفْعَة |
اَلشَّفْعُ: کے معنیٰ کسی چیز کو اس جیسی دوسری چیز کے ساتھ ملادینے کے ہیں اور جفت چیز کو شَفْعٌ کہا جاتا ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (وَّ الشَّفۡعِ وَ الۡوَتۡرِ ) (۸۹:۳) اور جفت اور طاق کی۔ بعض نے کہا ہے کہ شَفْعٌ سے مراد مخلوق ہے کیونکہ وہ جفت بنائی گئی ہے۔ جیسے فرمایا: (وَ مِنۡ کُلِّ شَیۡءٍ خَلَقۡنَا زَوۡجَیۡنِ) (۵۱:۴۹) اور ہر چیز کی ہم نے دو قسمیں بنائیں۔ اور وتر سے ذات باری تعالیٰ مراد ہے کیونکہ اﷲ تعالیٰ ہر لحاظ سے یگانہ ہے بعض نے کہا کہ شفع سے مراد یَومَ النَّھْرِ ہے کیونکہ اس کے بعد دوسرا دن اس کی مثل ہوتا ہے اور وَتْرٌ سے مراد یوم عرفہ ہے۔ (1) اور بعض نے کہا ہے کہ شفع سے اولادِ آدم اور وتر سے آدم علیہ السلام مراد ہیں کیونکہ وہ بن باپ کے پیدا کئے گئے تھے۔ (2) اَلشَّفَاعَۃُ: کے معنیٰ دوسرے کے ساتھ اس کی مدد یا شفارش کرتے ہوئے مل جانے کے ہیں عام طور پر کسی بڑے باعزت آدمی کا اپنے سے کم تر کے ساتھ اس کی مدد کے لئے شامل ہوجانے پر بولا جاتا ہے اور قیامت کے روز شفاعت بھی اسی قبیل سے ہوگی۔ (3) قرآن پاک میں ہے: (لَا یَمۡلِکُوۡنَ الشَّفَاعَۃَ اِلَّا مَنِ اتَّخَذَ عِنۡدَ الرَّحۡمٰنِ عَہۡدًا) (۱۹:۸۷) (تو لوگ) کسی کی سفارش کا اختیار رکھیں گے مگر جس نے خدا سے اقرار لیا ہو۔ (لَّا تَنۡفَعُ الشَّفَاعَۃُ اِلَّا مَنۡ اَذِنَ لَہُ الرَّحۡمٰنُ ) (۲۰:۱۰۹) اس روز کی سفارش فائدہ نہ دے گی۔ مگر اس شخص کی جسے خدا اجازت دے۔ (لَا تُغۡنِیۡ شَفَاعَتُہُمۡ شَیۡئًا) (۵۳:۲۶) جن کی سفارش کچھ بھی فائدہ نہیں دیتی۔ (وَ لَا یَشۡفَعُوۡنَ ۙ اِلَّا لِمَنِ ارۡتَضٰی ) (۲۱:۲۸) وہ اس کے پاس کسی کی سفارش نہیں کرسکتے مگر اس شخص کی جس سے خدا خوش ہو۔ (فَمَا تَنۡفَعُہُمۡ شَفَاعَۃُ الشّٰفِعِیۡنَ ) (۷۴:۴۸) (اس حال میں) سفارش کرنے والوں کی سفارش ان کے حق میں کچھ فائدہ نہ دے گی۔ یعنی جن معبودوں کو یہ اﷲ کے سوا سفارش کے لئے پکارتے ہیں وہ ان کی سفارش نہیں کرسکیں گے۔ (مِنۡ حَمِیۡمٍ وَّ لَا شَفِیۡعٍ یُّطَاعُ) (۴۰:۱۸) کوئی دوست نہیں ہوگا اور نہ کوئی سفارشی جس کی بات قبول کی جائے۔ (وَ مَنۡ یَّشۡفَعۡ شَفَاعَۃً سَیِّئَۃً یَّکُنۡ لَّہٗ کِفۡلٌ مِّنۡہَا) (۴:۸۵) جو شخص نیک بات کی سفارش کرے تو اس کو اس (کے ثواب) میں سے حصہ ملے گا۔ اور جو بری بات کی سفارش کرے اس کو اس (کے عذاب) میں سے حصہ ملے گا۔ یعنی جو شخص اچھے یا برے کام میں کسی کی مدد اور سفارش کرے گا وہ بھی اس فعل کے نفع و نقصان میں اس کا شریک ہوگا۔ بعض نے کہا ہے کہ یہاں شفاعت سے مراد یہ ہے کہ ایک شخص دوسرے کے لئے کسی اچھے یا برے مسلک کی بنیاد رکھے اور وہ اس کی اقتداء کرے تو وہ ایک طرح سے اس کا شفیع بن جاتا ہے۔ جیساکہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا: (4) (۱۹۵) (مَنْ سَنَّ سُنَّۃً حَسَنَۃً فَلَہٗ فَعلَیہِ وزرھَا وَوزر من عمل بِھَا) کہ جس شخص نے اچھی رسم جاری کی اسے اس کا ثواب ملے گا اور اس پر عمل کرنے والوں کا بھی اسے اجر ملے گا اور جس نے بری رسم جاری کی اس پر اس کا گناہ ہوگا۔ اور جو اس پر عمل کرے گا اس کے گناہ میں بھی وہ شریک ہوگا۔ اور آیت کریمہ: (مَا مِنۡ شَفِیۡعٍ اِلَّا مِنۡۢ بَعۡدِ اِذۡنِہٖ) (۱۰:۳) کوئی (اس کے پاس) اس کا اذن لئے بغیر کسی کی سفارش نہیں کرسکتا۔ کے معنیٰ یہ ہیں کہ وہ اکیلا ہی ہر کام کی تدبیر کرتا ہے اور نظام کائنات کے چلانے میں کوئی اس کا ساجھی نہیں ہے۔ ہاں جب وہ امور کی تدبیر و تقسیم کرنے والے فرشتوں کو اجازت دیتا ہے تو وہ اس کی اجازت سے تدبیر امر کرتے ہیں۔ اِسْتَشْفَعْتَ بِفُلَانٍ عَلٰی فُلَانٍ فَتَشْفَّعَ لِیْ: میں نے فلاں سے مدد طلب کی تو اس نے میری مدد کی۔ شفَّعَہٗ کے معنیٰ کسی کی سفارش قبول کرنے کے ہیں۔ اور اسی سے نبی علیہ السلام کا فرمان ہے۔ (5) (۱۹۶) (اَلْقُرْاٰنٌ شَافِعٌ وَمُشَفَّعٌ) کہ قرآن شافع اور مشفع ہوگا یعنی قرآن کی سفارش قبول کی جائے گی۔ اَلشُّفْعَۃُ: کے معنیٰ ہیں کسی مشترکہ چیز کے فروخت ہونے پر اس کی قیمت ادا کرکے اسے اپنے ملک میں شامل کرلینا یہ شفْعٌ سے مشتق ہے۔ آنحضرت ﷺ نے فرمایا: (6) (۱۹۷) (اِذَا وَقَعَتِ الْحُدُوْدُ فَلَا شُعْعَۃً) جب حدود مقرر ہوجائیں تو حق شفعہ باقی نہیں رہتا۔
Surah:2Verse:48 |
کوئی سفارش
any intercession
|
|
Surah:2Verse:123 |
کوئی سفارش
any intercession
|
|
Surah:2Verse:254 |
کوئی سفارش
intercession
|
|
Surah:4Verse:85 |
سفارش
an intercession
|
|
Surah:4Verse:85 |
سفارش
an intercession
|
|
Surah:19Verse:87 |
سفارش کے
(of) the intercession
|
|
Surah:20Verse:109 |
سفارش
the intercession
|
|
Surah:34Verse:23 |
سفارش
the intercession
|
|
Surah:36Verse:23 |
ان کی سفارش
their intercession
|
|
Surah:39Verse:44 |
شفاعت
the intercession
|