NounPersonal Pronoun

سَمْعِهِمْ

their hearing

ان کے کانوں کے

Verb Form
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
سَمِعَ
يَسْمَعُ
اِسْمَعْ
سَامِع
مَسْمُوْع
سَمْع/سِمَاع
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اَلسَّمْعُ: قوت سامعہ، کان میں ایک حاسہ کا نام ہے جس کے ذریعہ آوازوں کا ادراک ہوتا ہے اور اس کے معنیٰ سننا (مصدر) بھی آتے ہیں۔ اور کبھی اس سے خود کان مراد لیا جاتا ہے۔ چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (خَتَمَ اللّٰہُ عَلٰی قُلُوۡبِہِمۡ وَ عَلٰی سَمۡعِہِمۡ) (۲:۷) خدا نے ان کے دلوں اور کانوں پر مہر لگارکھی ہے۔ اور کبھی لفظ سِماع کی طرح اس سے مصدری معنیٰ مراد لیا جاتا ہے (یعنی سننا) چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (اِنَّہُمۡ عَنِ السَّمۡعِ لَمَعۡزُوۡلُوۡنَ) (۲۶:۲۱۲) وہ (آسمانی باتوں کے) سننے (کے مقامات) سے الگ کردئیے گئے ہیں۔ (اَوۡ اَلۡقَی السَّمۡعَ وَ ہُوَ شَہِیۡدٌ) (۵۰:۳۷) یا دل سے متوجہ ہوکر سنتا ہے۔ اور کبھی سَمْعٌ کے معنیٰ فہم و تدبر اور کبھی طاعت بھی آجاتے ہیں مثلاً تم کہو: اِسْمَعْ مَااَقُوْلُ لَکَ میری بات کو سمجھنے کی کوشش کرو۔ لَمْ تَسْمَعْ مَاقُلْتُ لَکَ تم نے میری بات سمجھی نہیں۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ اِذَا تُتۡلٰی عَلَیۡہِمۡ اٰیٰتُنَا قَالُوۡا قَدۡ سَمِعۡنَا لَوۡ نَشَآءُ لَقُلۡنَا…) (۸:۳۱) اور جب ان کو ہماری آیتیں پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو کہتے ہیں (یہ کلام) ہم نے سن لیا ہے اگر چاہیں تو اسی طرح کا (کلام) ہم بھی کہہ دیں۔ اور آیت : (سَمِعۡنَا وَ عَصَیۡنَا) (۲:۹۳) (وہ کہنے لگے) ہم نے سن تو لیا۔ مگر مانتے نہیں۔ کے معنیٰ ہیں ہم نے تمہاری بات سمجھ لی ہے مگر ماننے کے نہیں۔ اسی طرح آیت: (سَمِعۡنَا وَ اَطَعۡنَا) (۲:۲۸۵) کے معنیٰ ہیں ’’ہم نے تیرا حکم سمجھ لیا اور قبول کیا۔‘‘ اور آیت: (وَ لَا تَکُوۡنُوۡا کَالَّذِیۡنَ قَالُوۡا سَمِعۡنَا وَ ہُمۡ لَا یَسۡمَعُوۡنَ ) (۸:۲۱) اور ان لوگوں جیسے نہ ہونا جو کہتے ہیں کہ ہم نے (حکم خدا) سن لیا مگر (حقیقت میں) نہیں سنتے۔ میں سَمِعْنَا وَھُمْ لَایَسْمَعُوْنَ کے یہ معنیٰ بھی ہوسکتے ہیں۔ کہ ہم نے سمجھ لیا حالانکہ وہ سمجھتے نہیں۔ اور یہ بھی کہ ہم نے سمجھ لیا مگر وہ اس کے مطابق عمل نہیں کرتے کیونکہ جب انہوں نے اس کے مطابق عمل نہ کیا تو گویا اس شخص کی طرح ہیں جو سرے سے سنتا ہی نہیں۔ پھر اس کے بعد فرمایا: (وَ لَوۡ عَلِمَ اللّٰہُ فِیۡہِمۡ خَیۡرًا لَّاَسۡمَعَہُمۡ ؕ وَ لَوۡ اَسۡمَعَہُمۡ لَتَوَلَّوۡا…) (۸:۲۳) اگر خدا ان میں نیکی (کامادہ) دیکھتا تو ان کو سننے کی توفیق بخشتا اور اگر (بغیر صلاحیت ہدایت کے) سماعت دیتا تو وہ … بھاگ جاتے۔ تو یہاں بھی وَلَوْ اَسْمَعَھُمْ کے معنیٰ ہیں اگر وہ انہیں قوت فہم بخشتا جس سے وہ سمجھتے، اور آیت: (وَ اسۡمَعۡ غَیۡرَ مُسۡمَعٍ) (۴:۴۶) میں (سنئے نہ سنوائے جاؤں) کا محاورہ دو طرح بولا جاتا ہے۔ ایک بددعا کے طور پر کہ وہ بہرا ہوجائے۔ دوم دعا کے طور پر پہلے معنیٰ کے لحاظ سے کہا جاتا ہے: (اَسْمَعَکَ اﷲُ: اﷲ تجھے بہرہ کردے اور دسرا معنیٰ کے لحاظ سے اَسْمَعْتُ فُلَانًا بولتے ہیں یعنی میں نے فلاں کو خوب سنائیں۔ یعنی گالیاں دیں تو یہ گالی دینے کے معنیٰ میں متعارف ہے۔ مروی ہے کہ اہل کتاب نبی ﷺ کو یہ کلمہ کہا کرتے اور اس سے آنحضرت کو اس فریب میں ڈالنے کی کوشش کرتے کہ وہ آپ کی تعظیم کرتے ہیں اور آپ کے حق میں دعا کرتے ہیں۔ مگر درحقیقت وہ آپ کے حق میں بددعا کرتے تھے۔ ہر وہ مقام جہاں اﷲ تعالیٰ نے مومنوں کے لئے سماعت کو ثابت کیا ہے یا کفار سے اس کی نفی کی ہے یا اس کی کوشش پر رغبت دلائی ہے تو اس سے مقصود اس کلام کے معنیٰ کی طرف توجہ دینا اور اس میں غوروفکر کرنا ہے۔ جیسے فرمایا: (اَمۡ لَہُمۡ اٰذَانٌ یَّسۡمَعُوۡنَ بِہَا…) (۷:۱۹۵) یا ان کے لئے کان ہیں جن سے سُنیں؟ اور (کفار سے نفی کرتے ہوئے) فرمایا: (صُمٌّۢ بُکۡمٌ) (۲:۱۸) (یہ) بہرے ہیں گونگے ہیں۔ (فِیۡۤ اٰذَانِہِمۡ وَقۡرٌ ) (۴۱:۴۴) اور ان کے کانوں میں گرانی (یعنی بہراپن) ہے۔ اور جب سمع کے ساتھ ذات باری تعالیٰ متصف ہو تو اس سے مراد تو یہ ہوتی ہے کہ اﷲ تعالیٰ کو تمام مسموعات کا علم ہے یا یہ کہ اس نے جزا دینے کا ارادہ فرمایا ہے۔ جیساکہ قرآن پاک میں ہے: (قَدۡ سَمِعَ اللّٰہُ قَوۡلَ الَّتِیۡ تُجَادِلُکَ فِیۡ زَوۡجِہَا) (۵۸:۱) (اے پیغمبر!) جو عورت تم سے اپنے شوہر کے بارے میں بحث وجدال کرتی ہے … خدا نے اس کی التجا سن لی۔ (لَقَدۡ سَمِعَ اللّٰہُ قَوۡلَ الَّذِیۡنَ قَالُوۡۤا) (۳:۸۱) خدا نے ان لوگوں کا قول سن لیا ہے جو کہتے ہیں کہ … اور آیت کریمہ: (اِنَّکَ لَا تُسۡمِعُ الۡمَوۡتٰی وَ لَا تُسۡمِعُ الصُّمَّ الدُّعَآءَ ) (۲۷:۸۰) کچھ شک نہیں کہ تم مردوں کو (بات) نہیں سناسکتے اور ہروں کو … آواز نہ سناسکتے ہو۔ میں لَاتُسْمِعُ کے معنیٰ یہ ہیں کہ تم انہیں کچھ بھی سمجھا نہیں سکتے۔ کیونکہ وہ اپنی بدعملی کی وجہ سے قوت حافظہ کو جو کہ انسانیت کے لئے مخصوص سرمایۂ حیات ہے کھو بیٹھنے میں مردوں کی طرح ہیں۔ اور آیت: (اَبۡصِرۡ بِہٖ وَ اَسۡمِعۡ) (۱۸:۲۶) وہ کیا خؤب دیکھنے والا اور کیا خوب سننے والا ہے۔ میں اس شخص کے متعلق فرمایا کہ یہ شخص حکمت الٰہی کے عجائبات سے کس قدر آگاہ ہے۔ اور ذات باری تعالیٰ کے متعلق مَا اَبْصَرَہٗ وَمَا اَسْمَعَہٗ کہنا صحیح نہیں ہے کیونکہ پہلے یہ بیان ہوچکا ہے کہ ذات باری تعالیٰ کو صرف انہی صفات کے ساتھ موصوف کیا جاسکتا ہے جو بطریق سمع ثابت ہوں۔ اور کفار کے متعلق جو یہ فرمایا ہے: (اَسۡمِعۡ بِہِمۡ وَ اَبۡصِرۡ ۙ یَوۡمَ یَاۡتُوۡنَنَا) (۱۹:۳۸) وہ جس دن ہمارے سامنے آئیں گے، کیسے سننے والے اور کیسے دیکھنے والے ہوں گے۔ تو اس کے معنیٰ یہ یہں کہ جو باتیں ان کے اپنے نفوس پر ظلم کرنے اور نظروفکر ترک کردینے کی وجہ سے آج ان پر مخفی ہیں وہ اس روز ان کو سن اور دیکھ رہے ہوں گے۔ اور فرمایا: (خُذُوۡا مَاۤ اٰتَیۡنٰکُمۡ بِقُوَّۃٍ وَّ اسۡمَعُوۡا) (۹۳:۲۰) کہ جو کتاب تم کو دی گئی ہے اس کو زور سے پکڑے رہو (اور جو تمہیں حکم ہوتا ہے) اس کو سنو۔ (سَمّٰعُوۡنَ لِلۡکَذِبِ) (۵:۴۲) (یہ) جھوٹی باتیں بنانے کے لئے جاسوسی کرنے والے۔ یعنی دوسروں کے سامنے جھوٹی باتیں بنانے کے لئے تمہاری باتیں سنتے ہیں اور جو ابھی تمہارے پاس نہیں آئے۔ یعنی وہ تمہاری باتوں کو ان تک پہنچانے کے لئے سنتے ہیں اَلْاِسْتِمَاعُ: اس کے معنیٰ غور سے سننے کے ہیں جیسے فرمایا: (نَحۡنُ اَعۡلَمُ بِمَا یَسۡتَمِعُوۡنَ بِہٖۤ اِذۡ یَسۡتَمِعُوۡنَ اِلَیۡکَ …) (۱۷:۴۷) یہ لوگ جب تمہاری طرف کان لگاتے ہیں تو جس نسبت سے یہ سنتے ہیں ہم سے خوب جانتے ہیں۔ (وَ مِنۡہُمۡ مَّنۡ یَّسۡتَمِعُ اِلَیۡکَ) (۶:۲۵) اور ان میں سے بعض ایسے ہیں جو تمہاری (باتوں کی) طرف کان رکھتے ہیں۔ (وَ اسۡتَمِعۡ یَوۡمَ یُنَادِ الۡمُنَادِ ) (۵۰:۴۱) اور سنو جس دن پکارنے والا … پکارے گا۔ اور آیت: (اَمَّنۡ یَّمۡلِکُ السَّمۡعَ وَ الۡاَبۡصَارَ) (۱۰:۳۱) یا (تمہارے) کانوں اور آنکھوں کا مالک کون ہے۔ یعنی ان کا پیدا کرنے والا اور ان کی حفاظت کا متولی کون ہے۔ اور مِسْمَعٌ یا مَسْمَعٌ کے معنیٰ کان کے سوراخ کے ہیں۔ اور اسی کے ساتھ تشبیہ دے کر ڈول کے دستہ کو جس میں رسی باندھی جاتی ہے مَسْمَعُ الْغَرْبِ کہا جاتا ہے۔

Lemma/Derivative

22 Results
سَمْع
Surah:2
Verse:7
ان کے کانوں کے
their hearing
Surah:2
Verse:20
سماعت ان کی
their hearing
Surah:6
Verse:46
تمہاری سماعت کو
your hearing
Surah:10
Verse:31
سماعت کا
the hearing
Surah:11
Verse:20
سننے کی
(to) hear
Surah:15
Verse:18
سننا
the hearing
Surah:16
Verse:78
کان
the hearing
Surah:16
Verse:108
اور ان کے کانوں کے
and their hearing
Surah:17
Verse:36
کان
the hearing
Surah:18
Verse:101
سننے کی
(to) hear