Verb

تَجْزِى

avail

کام آئے گا / بدلہ بنے گا

Verb Form 1
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
جَزَى
يَجْزِي
اِجْزِ
جَازٍ
مَجْزِيّ
جَزَاء
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اَلْجَزَائُ: (ض) کافی ہونا۔ قرآن پاک میں ہے: (لَّا تَجۡزِیۡ نَفۡسٌ عَنۡ نَّفۡسٍ شَیۡئًا) (۲:۴۸) کوئی کسی کے کچھ کام نہ آئے گا۔ لَایَجْزِیْ وَالِدٌ عَنْ وَّلَدِہٖ وَلَا مَوْلُوْدٌ ھُوَ جَازٍ عَنْ وَّالِدِہٖ شَیْعًا۔ کہ نہ تو باپ اپنے بیٹے کے کچھ کام آئے اور نہ بیٹا اپنے باپ کے کچھ کام آسکے گا۔ اَلْجَزَائُ: (اسم) کسی چیز کا بدلہ جو کافی ہو، جیسے خیر کا بدلہ خیر سے اور شر کا بدلہ شر سے دیا جائے۔ کہا جاتا ہے۔ جَزَیْتُہٗ کَذَا بِکَذَا میں نے فلاں کو اس کے عمل کا ایسا بدلہ دیا۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ ذٰلِکَ جَزٰٓؤُا مَنۡ تَزَکّٰی) (۲۰:۷۶) اور یہ اس شخص کا بدلہ ہے جو پاک ہوا۔ (فَلَہٗ جَزَآءَۨ الۡحُسۡنٰی ) (۱۸:۸۸) اس کے لیے بہت اچھا بدلہ ہے۔ (وَ جَزٰٓؤُا سَیِّئَۃٍ سَیِّئَۃٌ مِّثۡلُہَا) (۴۲:۴۰) اور برائی کا بدلہ تو اسی طرح کی برائی ہے۔ (وَ جَزٰىہُمۡ بِمَا صَبَرُوۡا جَنَّۃً وَّ حَرِیۡرًا ) (۷۶:۱۲) اور ان کے صبر کے بدلے ان کو بہشت (کے باغات) اور ریشم (کے) ملبوسات عطا کرے گا۔ (جَزَآؤُکُمۡ جَزَآءً مَّوۡفُوۡرًا ) (۱۷:۶۳) اور وہ پوری پوری جزا ہے۔ (اُولٰٓئِکَ یُجۡزَوۡنَ الۡغُرۡفَۃَ بِمَا صَبَرُوۡا ) (۲۵:۷۵) ان (صفات) کے لوگوں کو ان کے صبر کے بدلے اونچے اونچے محل دئیے جائیں گے۔ (وَ مَا تُجۡزَوۡنَ اِلَّا مَا کُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ ) (۳۷:۳۹) اور تم کو بدلہ ویسا ہی ملے گا، جیسے تم کام کرتے تھے۔ اَلْجِزْیَۃُ: وہ ٹیکس جو ذمیوں سے وصول کیا جاتا ہے۔ اور اسے جِزْیَہ اس لیے کہا جاتا ہے کہ یہ ان کے جان و مال کی حفاظت کے بدلہ میں ہوتا ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (حَتّٰی یُعۡطُوا الۡجِزۡیَۃَ عَنۡ ‌یَّدٍ وَّ ہُمۡ صٰغِرُوۡنَ ) (۹:۲۹) یہاں تک کہ ذلیل ہوکر اپنے ہاتھ سے جزیہ دیں۔ محاورہ ہے: جَازِیْکَ فُلَانٌ یعنی فلاں تجھے کافی ہے۔ جَزَیْتُہٗ بِکَذَا وَجَازَیْتُہٗ: میں نے اسے بدلہ دیا۔ قرآن پاک نے جَزَیٰ (ض) کا لفظ استعمال کیا ہے اور جَازیٰ (مفاعلہ) استعمال نہیں کیا۔ کیونکہ مجَازاۃ کے معنی مکافات کے ہوتے ہییں یعنی کسی کے احسان (نعمت) کے بدلے میں اسی قسم کا احسان کرنا۔ یہ چیز دو آدمیوں کے درمیان تو باہم مشترک ہوسکتی ہے۔ لیکن نعمت الٰہی کی کوئی شخص مکافات نہیں کرسکتا۔ یہی وجہ ہے کہ اﷲ تعالیٰ کے بارے میں مکافات کا لفظ نہیں بولا جاتا ہے۔ یہ بات بالکل واضح ہے، (جس کی دلیل کی ضرورت نہیں۔)

Lemma/Derivative

73 Results
جَزَى
Surah:2
Verse:48
کام آئے گا / بدلہ بنے گا
avail
Surah:2
Verse:123
کام آئے گا
will avail
Surah:3
Verse:144
اور عنقریب جزا دے گا
And will reward
Surah:3
Verse:145
اور عنقریب ہم جزا دیں گے
And We will reward
Surah:4
Verse:123
جزا دیا جائے گا
will be recompensed
Surah:6
Verse:84
ہم جزادیتے ہیں
We reward
Surah:6
Verse:93
تم بدلہ دیے جاؤ گے
you will be recompensed
Surah:6
Verse:120
عنقریب وہ جزاء دیئے جائیں
they will be recompensed
Surah:6
Verse:138
عنقریب وہ بدلہ دے گا ان کو
He will recompense them
Surah:6
Verse:139
عنقریب بدلہ دے گا ان کو
He will recompense them