Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
عَجِلَ |
يَعْجَلُ |
اِعْجَلْ |
عَاجِل |
مَعْجُوْل |
عَجَل/عَجَلَة |
اَلْعَجْلَۃُ: کسی چیز کو اس کے وقت سے پہلے حاصل کرنے کی کوشش کرنا، اس کا تعلق چونکہ خواہش نفسانی سے ہوتا ہے اس لیے عام طور پر قرآن پاک میں اس کی مذمت کی گئی ہے حتیٰ کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا: (1) (۲۹) (اَلْعَجَلَۃُ مِنَ الشَّیْطَانِ) (کہ جلد بجزح شیطان سے ہے) قرآن پاک میں ہے: (سَاُورِیۡکُمۡ اٰیٰتِیۡ فَلَا تَسۡتَعۡجِلُوۡنِ ) (۲۱:۳۷) میں تم لوگوں کو عنقریب اپنی نشانیاں دکھاؤں گا لہٰذا اس کے لیے جلدی نہ کرو۔ (وَ لَا تَعۡجَلۡ بِالۡقُرۡاٰنِ ) (۲۰:۱۱۴) قرآن پاک کی تلاوت کے لیے جلدی نہ کیا روک۔ (وَ مَاۤ اَعۡجَلَکَ عَنۡ قَوۡمِکَ ) (۲۰:۸۳) تو تم نے اپنی قوم سے آگے چلے آنے میں کیوں جلدی کی؟ اور آیت کریمہ: (وَ عَجِلۡتُ اِلَیۡکَ رَبِّ لِتَرۡضٰی) (۲۰:۸۴) اور تیری طرف آنے میں اس لیے جلدی کی کہ تم خوش ہوجاؤ۔ میں موسیٰ علیہ السلام نے معذرت کی ہے کہ جلدبازی گو مذموم ہے مگر میں نے اچھے مقصد کے پیش نظر یہ اقدام کیا ہے اور وہ ہے رضائے الٰہی کی طلب۔ (اَتٰۤی اَمۡرُ اللّٰہِ فَلَا تَسۡتَعۡجِلُوۡہُ) (۱۶:۱) خدا کا حکم یعنی عذاب گویا آہی پہنچا (کافرو) اس کے لیے جلدی مت کرو۔ (وَ یَسۡتَعۡجِلُوۡنَکَ بِالسَّیِّئَۃِ ) (۱۳:۶) اور یہ تجھ سے برائی کے جلد خواستگار ہیں یعنی طالب عذاب۔ (لِمَ تَسۡتَعۡجِلُوۡنَ بِالسَّیِّئَۃِ قَبۡلَ الۡحَسَنَۃِ ) (۲۷:۴۶) تم بھلائی سے پہلے برائی کے لیے کیوں جلدی کرتے ہو۔ (وَ یَسۡتَعۡجِلُوۡنَکَ بِالۡعَذَابِ ) (۲۲:۴۷) اور لوگ تم سے عذاب کے لیے جلدی کررہے ہیں۔ (وَ لَوۡ یُعَجِّلُ اللّٰہُ لِلنَّاسِ الشَّرَّ اسۡتِعۡجَالَہُمۡ بِالۡخَیۡرِ )(۱۰:۱۱) اور اگر خدا لوگوں کی برائی میں جلدی کرتا جس طرح وہ طلب خیر میں جلدی کرتے ہیں۔ اور آیت کریمہ: (خُلِقَ الۡاِنۡسَانُ مِنۡ عَجَلٍ) (۲۱:۳۷) انسان جلدبازی ہی سے بنایا گیا ہے۔ میں بعض نے عَجَلٌ کے معنی مٹی کیے ہیں(2) مگر یہ معنی صحیح نہیں ہیں بلکہ اس سے اس امر کی طرف اشارہ کرنا ہے کہ جلدبازی انسان کی جبلت میں ودیعت کی گئی ہے جیساکہ دوسری آیت کریمہ: (وَ کَانَ الۡاِنۡسَانُ عَجُوۡلًا ) (۱۷:۱۱) انسان جلدباز پیدا ہوا ہے۔ (مَنۡ کَانَ یُرِیۡدُ الۡعَاجِلَۃَ عَجَّلۡنَا لَہٗ فِیۡہَا مَا نَشَآءُ لِمَنۡ نُّرِیۡدُ) (۱۷:۱۸) جو شخص دنیا کی آسودگی کا خواہش مند ہو تو ہم اس میں سے جتنا چاہتے ہیں جلد دے دیتے ہیں۔ میں اَلْعَاجِلَۃَ سے دنیوی سازوسامان مراد ہے۔ یعنی جو شخص دنیوی سازوسامان چاہتا ہے اسے ہم جو چاہتے ہیں دے دیتے ہیں۔ (عَجِّلۡ لَّنَا قِطَّنَا قَبۡلَ یَوۡمِ الۡحِسَابِ ) (۳۸:۱۶) ہم کو ہمارا حصہ حساب کے دن سے پہلے ہی دے دے۔ (فَعَجَّلَ لَکُمۡ ہٰذِہٖ ) (۴۸:۲۰) سو اس نے غنیمت کی تمہارے لیے جلدی فرمائی۔ اَلْعُجَالَۃُ: کھانا جو اصل کھانے سے پہلے یوں ہی کھایا جائے۔ جیسے لُھْنَۃٌ اور عَجِلْتُھُمْ کے معنی عُجَالۃ یا لُھْنَۃ پیش کرنے کے ہیں۔ اَلْعِجْلَۃٌ: چھوٹا سا لوٹا جو جلدی میں رفع حاجت کے وقت ساتھ لے جایا جاتا ہے اَلْعَجَلَۃُ: کنویں کی گھرنی (چرخی) جس کے ذریعہ ڈول کھینچا جاتا ہے۔ اور بیل گاڑی کو بھی عَجَلَۃٌ کہا جاتا ہے کیونکہ وہ سرعت سے چلتی ہے۔ اَلْعِجْلُ: بچھڑے کو کہتے ہیں کیونکہ اس میں پھرتی پائی جاتی ہے جو بیل کی عمر تک پہنچنے پر ختم ہوجاتی ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (عِجۡلًا جَسَدًا ) (۷:۱۴۸) ایک بچھڑا (بنالیا) وہ ایک جسم تھا۔ اور وہ گائے جس کے ساتھ اس کا بچھڑا ہو اسے مُعْجِلٌ کہا جاتا ہے۔
Surah:2Verse:51 |
بچھڑے کو
the calf
|
|
Surah:2Verse:54 |
بچھڑے کو (معبود)
the calf
|
|
Surah:2Verse:92 |
بچھڑے کو ( معبود)
the calf
|
|
Surah:2Verse:93 |
بچھڑے کو (کی محبت)
(love of) the calf
|
|
Surah:4Verse:153 |
بچھڑے کو (میں)
the calf (for worship)
|
|
Surah:7Verse:148 |
ایک بچھڑا
a calf
|
|
Surah:7Verse:152 |
بچھڑے کو
the calf
|
|
Surah:11Verse:69 |
ایک بچھڑا
a calf
|
|
Surah:20Verse:88 |
ایک بچھڑا
a calf's
|
|
Surah:51Verse:26 |
ایک بچھڑا (بھنا ہوا)
with a calf
|