VerbPersonal Pronoun

أَشْرَكُوا۟

associate[d] partners (with Allah)

جنہوں نے شرک کیا

Verb Form 4
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
شَارَكَ
يُشَارِكُ
شَارِكْ
مُشَارِك
مُشَارَك
مُشَارَكَة
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اَلشِّرْکَۃُ وَالْمَشَارَکَۃُ کے معنیٰ دو ملکیتوں کو باہم ملادینے کے ہیں بعض نے کہا ہے کہ ایک چیز میں دو یا دو سے زیادہ آدمیوں کے شریک ہونے کے ہیں۔ خواہ وہ چیز مادی ہو یا معنوی، مثلاً انسان اور فرس کا حیوانیت میں شریک ہونا یا دو گھوڑوں کا سرخ یا سیاہ رنگ کا ہونا اور شَرْکتُہٗ وَشَارَکْتُہٗ وَتَشَارَکُوْا اور اِشْتَرَکُوْا کے معنیٰ باہم شریک ہونے کے ہیں۔ اور (اَشۡرِکۡہُ فِیۡۤ اَمۡرِیۡ) (۲۰:۳۲) اور اسے میرے کام میں شریک کر۔ اور حدیث میں ہے۔(۱۹۱ ) (اَللّٰھُمَّ اَشْرِکْنَا فِیْ دُعَائِ الصّٰلِحِیْنَ) اے اﷲ! ہمیں نیک لوگوں کی دعا میں شریک کر۔ ایک حدیث میں ہے کہ اﷲ تعالیٰ نے پیغمبر علیہ السلام کو فرمایا: (۱۹۲) (اِنِّیْ شَرَّفْتُکَ وَفَضَّلْتُکَ عَلٰی جمِیْعِ خلْقِیْ وَاَشرَکْتُکَ فِیْ اَمْرِیْ) کہ میں نے تمہیں تمام مخلوق پر شرف بخشا اور تجھے اپنے کام میں شریک کرلیا۔ یعنی میرے ذکر کے ساتھ تمہارا ذکر ہوتا رہے گا اور میں نے اپنی طاعت کے ساتھ تمہاری طاعت کا بھی حکم دیا ہے جیسے فرمایا: (وَ اَطِیۡعُوا اللّٰہَ وَ اَطِیۡعُوا الرَّسُوۡلَ) (۵:۹۲) اور خدا کی فرمانبرداری اور رسول خدا کی اطاعت کرتے رہو۔ قرآن پاک میں ہے: (فِی الۡعَذَابِ مُشۡتَرِکُوۡنَ) (۳۷:۳۳) (اس دن) عذاب میں شریک ہوں گے۔ شَرِیْکٌ: ساجھی۔ قرآن پاک میں ہے: (وَّ لَمۡ یَکُنۡ لَّہٗ شَرِیۡکٌ فِی الۡمُلۡکِ ) (۱۷:۱۱۱) اور نہ اس کی بادشاہ میں کوئی شریک ہے۔ اس کی جمع شُرَکَآئُ ہے جیسے فرمایا: (شُرَکَآءُ مُتَشٰکِسُوۡنَ ) (۲۹:۲۹) جس میں کئی آدمی شریک ہیں۔ (مختلف المزاج) اور بدخو۔ (شُرَکٰٓؤُا شَرَعُوۡا لَہُمۡ ) (۴۲:۲۱) کیا ان کے وہ شریک ہیں جنہوں نے ان کے لئے ایسا دین منفرد کیا ہے۔ (اَیۡنَ شُرَکَآءِیۡ ) (۴۱:۴۷) میرے شریک کہاں ہیں۔ دین میں شرک دو قسم پر ہے۔ شریک عظیم یعنی اﷲ تعالیٰ کے ساتھ کسی دوسرے کو شریک ٹھہرانا اور اَشْرَکَ فُلَانٌ بِاﷲِ کے معنیٰ اﷲ کے ساتھ شریک ٹھہرانے کے ہیں اور یہ سب سے بڑا کفر ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغۡفِرُ اَنۡ یُّشۡرَکَ بِہٖ …) (۴:۱۱۶) خدا اس گناہ کو نہیں بخشے گا کہ کسی کو اس کا شریک بنایا جائے۔ اور فرمایا: (وَ مَنۡ یُّشۡرِکۡ بِاللّٰہِ فَقَدۡ ضَلَّ ضَلٰلًۢا بَعِیۡدًا) (۴:۱۱۵) اور جس نے خدا کے ساتھ شریک بنایا وہ رستے سے دور جاپڑا۔ ( اِنَّہٗ مَنۡ یُّشۡرِکۡ بِاللّٰہِ فَقَدۡ حَرَّمَ اللّٰہُ عَلَیۡہِ الۡجَنَّۃَ …) (۵:۷۲) جو شحص خدا کے ساتھ شریک کرے گا خدا اس پر بہشت کو حرام کردے گا۔ (یُبَایِعۡنَکَ عَلٰۤی اَنۡ لَّا یُشۡرِکۡنَ بِاللّٰہِ شَیۡئًا) (۶۰:۱۲) اس بات پر بیعت کرنے آئیں کہ خدا کے ساتھ نہ شرک کریں گے۔ (سَیَقُوۡلُ الَّذِیۡنَ اَشۡرَکُوۡا لَوۡ شَآءَ اللّٰہُ مَاۤ اَشۡرَکۡنَا) (۶:۱۴۸) جو لوگ شرک کرتے ہیں وہ کہیں گے کہ اگر خدا چاہتا تو ہم شرک نہ کرتے۔ دوم: شرک صغیر کہ کسی کام میں اﷲ تعالیٰ کے ساتھ کسی دوسرے کو بھی خوش کرنے کی کوشش کرنا اسی کا دوسرا نام ریا اور نفاق ہے جس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: (شُرَکَآءَ فِیۡمَاۤ اٰتٰہُمَا ۚ فَتَعٰلَی اللّٰہُ عَمَّا یُشۡرِکُوۡنَ) (۷:۱۹۰) تو اس (بچے) میں جو وہ ان کو دیتا ہے اس کا شریک مقرر کرتے ہیں جو وہ شرک کرتے ہیں خدا کا (رتبہ) اس سے بلند ہے۔ (وَ مَا یُؤۡمِنُ اَکۡثَرُہُمۡ بِاللّٰہِ اِلَّا وَ ہُمۡ مُّشۡرِکُوۡنَ ) (۱۲:۱۰۶) اور یہ اکثر خدا پر ایمان نہیں رکھتے مگر (اس کے ساتھ) شریک کرتے ہیں۔ بعض نے اِلَّا وَھُمْ مُشْرِکُوْنَ کے معنیٰ یہ کئے ہیں کہ مگر وہ شَرَکٌ یعنی دنیا کے پھندے میں پھنسے ہوئے ہیں اور اسی سے علیہ السلام نے فرمایا: (1) (۱۹۳) (اَلشِّرْکُ فِیْ ھٰذِہٖ الْاُمَّۃِ اَخْفٰی مِنْ دَبِیْبِ النَّمْلِ …) یعنی اس امت میں شرک چیونٹی کی چال سے بھی زیادہ خفی ہوگا پس لفظ شِرکٌ الفاظ مشترکہ سے ہے اور آیت کریمہ: (وَّ لَا یُشۡرِکۡ بِعِبَادَۃِ رَبِّہٖۤ اَحَدًا) (۱۸:۱۱۰) پروردگار کی عبادت میں کسی کو شریک نہ بنائے۔ میں دونوں قسم کا شرک مراد ہے اور آیت کریمہ: (اقتلوا المشرکین) (۹:۵) مشرکوں … قتل کردو۔ میں اکثر فقہاء نے تمام کفار مراد لئے ہیں۔ کیونکہ یہود بھی (اہل کتاب تھے) عزیر علیہ السلام کو ابن اﷲ کہتے تھے۔ جیساکہ قرآن پاک میں ہے: (وَ قَالَتِ الۡیَہُوۡدُ عُزَیۡرُۨ ابۡنُ اللّٰہِ) (۹:۳۰) یہود کہتے ہیں کہ عزیر خدا کے بیٹے ہیں۔ اور بعض نے کہا ہے کہ اہل کتاب کے علاوہ دوسرے کفار مراد ہیں کیونکہ آیت: (اِنَّ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ الَّذِیۡنَ ہَادُوۡا وَ الصّٰبِئِیۡنَ وَ النَّصٰرٰی وَ الۡمَجُوۡسَ وَ الَّذِیۡنَ اَشۡرَکُوۡۤا) (۲۲:۱۷) جو لوگ مومن (یعنی مسلمان) ہیں اور جو یہودی ہیں اور ستارہ پرست اور عیسائی اور مجوسی اور مشرک۔ میں مشرکین کو یہود ونصاریٰ سے الگ عطف کے ساتھ بیان فرمایا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ اہل کتاب مشرکین سے خارج ہیں۔

Lemma/Derivative

71 Results
أَشْرَكَ
Surah:10
Verse:28
جنہوں نے شرک کیا
associate partners (with Allah)
Surah:11
Verse:54
تم شریک ٹھہراتے
you associate
Surah:12
Verse:38
ہم شریک ٹھہرائیں
we associate
Surah:13
Verse:36
شریک ٹھہراؤں
I associate partners
Surah:14
Verse:22
جو شریک ٹھہرایا تم نے مجھے
your association of me (with Allah)
Surah:16
Verse:1
وہ شریک ٹھہرا رہے ہیں
they associate
Surah:16
Verse:3
وہ شرک کرتے ہیں
they associate
Surah:16
Verse:35
جنہوں نے شرک کیا
associate partners (with Allah)
Surah:16
Verse:54
شرک کرنے لگتا ہے
associate others
Surah:16
Verse:86
جنہوں نے شرک کیا
associated partners with Allah