Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
دَبَّرَ |
يُدَبِّرُ |
دَبِّرْ |
مُدَبِّر |
مُدَبَّر |
تَدْبِيْر |
دُبُرٌ:پشت،مقعد یہ قبل کی ضد ہے اور دونوں لفظ بطور کنایہ جائے مخصوص کے معنیٰ میں استعمال ہوتے ہیں اور اس میں دُبُرٌ اور دُبْرٌ دو لغات ہیں اس کی جمع اَدْبَارٌ آتی ہے۔قرآن پاک میں ہے: (وَ مَنۡ یُّوَلِّہِمۡ یَوۡمَئِذٍ دُبُرَہٗۤ ) (۸۔۱۶) اور جو شخص جنگ کے روز ان سے پیٹھ پھیرے گا۔ (یَضۡرِبُوۡنَ وُجُوۡہَہُمۡ وَ اَدۡبَارَہُمۡ) (۸۔۵۰) ان کے مونہوں اور پیٹھوں پر (کوڑے و ہتھوڑے وغیرہ) مارتے ہیں۔ (فَلَا تُوَلُّوۡہُمُ الۡاَدۡبَارَ ) (۸۔۱۵) تو ان سے پیٹھ نہ پھیرنا۔یعنی ہزیمت خوردہ ہوکر مت بھاگو اور آیت کریمہ: (وَ اَدۡبَارَ السُّجُوۡدِ ) (۵۰۔۴۰) اور نماز کے بعد (بھی) میں ادبار کے معنیٰ نمازوں کے آخری حصے (یا نمازوں کے بعد) کے ہیں۔اور (اَدْبارَا النّْجْوْمِ) (۵۲۔۴۹) میں ایک قرأت اِدْبَارَالنّْجْوْمَ بھی ہے۔اس صورت میں یہ مصدر بمعنیٰ ظرف ہوگا یعنی ستاروں کے ڈوبنے کا وقت جیسا کہ مَقْدَمَ الْحَاجِّ اور خُفُوْقُ النَّجْمِ میں ہے۔اور اَدْبَارَ(بفتح الھمزۃ) ہونے کی صورت میں جمع ہوگی۔اور الدبر سے مشتقات (جیسے دَبَرَ وَاَدْبَرَ وَدَابِرٌ) کبھیہ بااعتبار فاعل(یعنی فعل لازم) کے استعمال ہوتے ہیں۔جیسے: دَبَرَ فُلَانٌ (فلاں نے پیٹھ پھیری) اَمْسِ الدَّابِرُ (کل گذشتہ) قرآن پاک میں ہے: (وَ الَّیۡلِ اِذۡ اَدۡبَرَ ) (۷۴۔۳۳) اور رات کی جب پیٹھ پھیرنے لگے۔اور کبھی بااعتبار مفعول(یعنی فعل متعدی) کے جیسے دَبَر السَّھْمْ الْھَدَفَ) : (تیر نشانہ سے پرے گرپڑا) ۔ دَبَرَ فُلاَنُ القَوْمَ: (یعنی وہ قوم سے پیچھے رہ گیا۔قرآن پاک میں ہے: (فَقُطِعَ دَابِرُ الۡقَوۡمِ الَّذِیۡنَ ظَلَمُوۡا) (۶۔۴۵) غرض ظالم لوگوں کی جڑ کاٹ دی گئی۔ (اَنَّ دَابِرَ ہٰۤؤُلَآءِ مَقۡطُوۡعٌ مُّصۡبِحِیۡنَ ) (۱۵۔۶۶) کہ ان لوگوں کی جڑ صبح ہوتے ہی کاٹ دی جائے گی۔ اور دَابِرُ کے معنیٰ متاخر یا تابع کے آتے ہیں خواہ وہ تاخر باعتبار مکان یا زمان کے ہو اور خواہ باعتبار مرتبہ کے۔اَدْبَرَ: اعراض کرنا۔پشت پھیرنا۔قرآن پاک میں ہے: (ثُمَّ اَدۡبَرَ وَ اسۡتَکۡبَرَ ) (۷۴۔۲۳) اور پھر پشت پھیرکر چلا اور (قبول حق سے) غرور کیا۔ (تَدۡعُوۡا مَنۡ اَدۡبَرَ وَ تَوَلّٰی ) (۷۰۔۱۷) ان لوگوں کو بلائے گی جنہوں نے (دین حق سے) اعراض کیا۔حدیث میں ہے(1) : (۱۲۵) لَا تَقَاطَعُوْا وَلَا تَدابَرُوْا وَکُوْنُوا عِبَادَاﷲِ اِخْوَاناً: کہ نہ ایک دوسرے سے قطع تعلق کرو اور نہ آپس میں روٹھو اور اﷲ تعالیٰ کے بندے اور بھائی بھائی بن کر رہو۔ بعض نے لَاتَدَابَرُوْا کے معنیٰ یہ کئے ہیں کہ پس پشت ایک دوسرے کی برائی بیان نہ کرو۔ اَلاِسْتِدْبَارُ: (استفعال) پشت پھیرنا۔کسی چیز کے پیچھے ہونے کو طلب کرنا۔ تَدَابَر الْقَومُ: باہم اختلاف کرکے قطع تعلق کرنا۔ اَلدِّبارُ: یہ دَابَرہٗ کا مصدر ہے جس کے معنیٰ پس پشت دشمنی کرنے کے ہیں۔ اَلتَّدْبِیْرُ: (تفعیل) کسی معاملہ کے انجام پر نظر رکھتے ہوئے اس میں غوروفکر کرنا قرآن پاک میں ہے: (فَالۡمُدَبِّرٰتِ اَمۡرًا ) (۷۹۔۵) پھر (دنیا کے) کاموں کا انتظام کرتے ہیں۔ یعنی وہ فرشتے جو امور دینوی کے انتظام کے لئے مقرر ہیں۔ التَّدْبِیرُ: (ایضاً) آزاد کر دن بندہ پس ازمرگ۔ اَلدَّبَارُ: (بفتح الدال) ہلاکت جو قوم کی جڑ کو کاٹ ڈالے۔ نیز ایام جاہلیت میں بدھ کے دن کو دبار کہا جاتا تھا۔کیونکہ عرب لوگ اس سے بدشگونی لیتے تھے۔ اَلدِّبِیرُ: ریسماں کہ برکشند بوقت رشتن سپس اودیہ (وضدآں قبیل است) رَجُلٌ مُّقَابَلٌ وَّمُدَابِرٌ: نجیب الطرافین۔ شاۃٌ مُقابَلَۃٌ مُدَابَرَۃٌ: بکری جس کا اگلی اور پچھلی جانب سے کان کٹا ہوا ہو۔ دَابِرَۃُ الطَّائِرِ: پرند کے پاؤں کارخار پرند کی پانچویں انگلی جو دوسری انگلیوں کے اوپر نکلتی ہے۔ دَابِرَۃُ الحَافِرِ: ناخن کہ بربازوئے ستور برآید۔ اَلدَّبُوْرُ: پچھوائی ہوا۔اَلدَّبَرَۃُ: قابل کاشت زمین کا ٹکڑا اس کی جمع دِبَارٌ ہے شاعر نے کہا ہے کہ(2) : (طویل) (۱۵۰) جِرْبَۃٍ تَعْلُوا الدِّبَارَ غُرُوبُھا جیسے کہ یمنی اونٹنی کے پانی سے بھرے ہوئے ڈول زمین پر گرتے ہیں۔ اَلدَّبْرُ: شہد کی مکھیوں ،بھڑوںیا اس قسم کی دوسری چیزوں کا غول جن کا ڈنگ ان کی مقعد پر ہوتا ہے۔ اس کا واحد دَبْرَۃٌ ہے۔ اَلدِّبْرُ: مال کثیر جو میت چھوڑ مرے۔اس کا تشنیہ اور جمع نہیں آتا۔ (3) دَبَرَالْبَعِیرُ: زخمی پیٹھ والا ہوتا ہے ایسے اونٹ کو اَدْبَرُ ودَبِرٌ کہتے ہیں۔ الدَّبْرَۃٌ: (بفتح الباء و سکونہا) شکست درکارزار۔ (4)
Surah:3Verse:111 |
پیٹھیں
the backs
|
|
Surah:4Verse:47 |
ان کی پیٹھوں
their backs
|
|
Surah:5Verse:21 |
اپنی پیٹھوں کے
your backs
|
|
Surah:8Verse:15 |
پیٹھوں کو
the backs
|
|
Surah:8Verse:16 |
اپنی پیٹھ
his back
|
|
Surah:8Verse:50 |
اور ان کی پیٹھوں کو
and their backs
|
|
Surah:12Verse:25 |
پچھلی طرف سے
the back
|
|
Surah:12Verse:27 |
پچھلی طرف
(the) back
|
|
Surah:12Verse:28 |
پچھلی طرف سے
(the) back
|
|
Surah:15Verse:65 |
ان کے پیچھے
their backs
|