And when Saul went forth with the soldiers, he said, "Indeed, Allah will be testing you with a river. So whoever drinks from it is not of me, and whoever does not taste it is indeed of me, excepting one who takes [from it] in the hollow of his hand." But they drank from it, except a [very] few of them. Then when he had crossed it along with those who believed with him, they said, "There is no power for us today against Goliath and his soldiers." But those who were certain that they would meet Allah said, "How many a small company has overcome a large company by permission of Allah . And Allah is with the patient."
جب ( حضرت ) طالوت لشکروں کو لے کر نکلے تو کہا سنو اللہ تعالٰی تمہیں ایک نہر سے آزمانے والا ہے ، جس نے اس میں سے پانی پی لیا وہ میرا نہیں اور جو اسے نہ چکھے وہ میرا ہے ، ہاں یہ اور بات ہے کہ اپنے ہاتھ سے ایک چلو بھر لے ۔ لیکن سوائے چند کے باقی سب نے وہ پانی پی لیا ( حضرت ) طالوت مومنین سمیت جب نہر سے گزر گئے تو وہ لوگ کہنے لگے آج تو ہم میں طاقت نہیں کہ جالوت اور اس کے لشکروں سے لڑیں لیکن اللہ تعالٰی کی ملاقات پر یقین رکھنے والوں نے کہا بسا اوقات چھوٹی اور تھوڑی سی جماعتیں بڑی اور بہت سی جماعتوں پر اللہ کے حکم سے غلبہ پا لیتی ہیں ، اللہ تعالٰی صبر والوں کے ساتھ ہے ۔
قَالَ رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ وَ مَا بَیۡنَہُمَا ؕ اِنۡ کُنۡتُمۡ مُّوۡقِنِیۡنَ ﴿۲۴﴾
[Moses] said, "The Lord of the heavens and earth and that between them, if you should be convinced."
۔ ( حضرت ) موسیٰ ( علیہ السلام ) نے فرمایا وہ آسمانوں اور زمین اور ان کے درمیان کی تمام چیزوں کا رب ہے ، اگر تم یقین رکھنے والے ہو ۔
قَالُوۡا لَا ضَیۡرَ ۫ اِنَّاۤ اِلٰی رَبِّنَا مُنۡقَلِبُوۡنَ ﴿ۚ۵۰﴾
They said, "No harm. Indeed, to our Lord we will return.
انہوں نے کہا کوئی حرج نہیں ہم تو اپنے رب کی طرف لوٹنے والے ہیں ہی ۔
قَالَ کَلَّا ۚ اِنَّ مَعِیَ رَبِّیۡ سَیَہۡدِیۡنِ ﴿۶۲﴾
[Moses] said, "No! Indeed, with me is my Lord; He will guide me."
موسٰی نے کہا ہرگز نہیں ، یقین مانو ، میرا رب میرے ساتھ ہے جو ضرور مجھے راہ دکھائے گا ۔
And when the believers saw the companies, they said, "This is what Allah and His Messenger had promised us, and Allah and His Messenger spoke the truth." And it increased them only in faith and acceptance.
اور ایمانداروں نے جب ( کفار کے ) لشکروں کو دیکھا ( بے ساختہ ) کہہ اٹھے! کہ انہیں کا وعدہ ہمیں اللہ تعالٰی نے اور اس کے رسول نے دیا تھا اور اللہ تعالٰی اور اس کے رسول نے سچ فرمایا اور اس ( چیز ) نے ان کے ایمان میں اور شیوۂ فرماں برداری میں اور اضافہ کر دیا ۔
And when he reached with him [the age of] exertion, he said, "O my son, indeed I have seen in a dream that I [must] sacrifice you, so see what you think." He said, "O my father, do as you are commanded. You will find me, if Allah wills, of the steadfast."
پھر جب وہ ( بچہ ) اتنی عمر کو پہنچا کہ اس کے ساتھ چلے پھرے ، تو اس ( ابراہیم علیہ السلام ) نے کہا کہ میرے پیارے بچے! میں خواب میں اپنے آپ کو تجھے ذبح کرتے ہوئے دیکھ رہا ہوں ۔ اب تو بتا کہ تیری کیا رائے ہے بیٹے نے جواب دیا کہ ابا! جو حکم ہوا ہے اسے بجا لائیے انشاءاللہ آپ مجھے صبر کرنے والوں میں پائیں گے ۔