[And We favored you] when your sister went and said, 'Shall I direct you to someone who will be responsible for him?' So We restored you to your mother that she might be content and not grieve. And you killed someone, but We saved you from retaliation and tried you with a [severe] trial. And you remained [some] years among the people of Madyan. Then you came [here] at the decreed time, O Moses.
۔ ( یاد کر ) جبکہ تیری بہن چل رہی تھی اور کہہ رہی تھی کہ اگر تم کہو تو میں بتادوں جو اس کی نگہبانی کرے اس تدبیر سے ہم نے تجھے تیری ماں کے پاس پہنچایا کہ اس کی آنکھیں ٹھنڈی رہیں اور وہ غمگین نہ ہو ، اور تو نے ایک شخص کو مار ڈالا تھا اس پر بھی ہم نے تجھےغم سے بچا لیا ، غرض ہم نے تجھے اچھی طرح آزما لیا ۔ پھر تو کئی سال تک مدین کے لوگوں میں ٹھہرا رہا پھر تقدیر الٰہی کے مطابق اے موسٰی! تو آیا ۔
وَ فَعَلۡتَ فَعۡلَتَکَ الَّتِیۡ فَعَلۡتَ وَ اَنۡتَ مِنَ الۡکٰفِرِیۡنَ ﴿۱۹﴾
And [then] you did your deed which you did, and you were of the ungrateful."
پھر تو اپنا وہ کام کر گیا جو کر گیا اور تو ناشکروں میں ہے ۔
قَالَ فَعَلۡتُہَاۤ اِذًا وَّ اَنَا مِنَ الضَّآلِّیۡنَ ﴿ؕ۲۰﴾
[Moses] said, "I did it, then, while I was of those astray.
۔ ( حضرت ) موسیٰ ( علیہ السلام ) نے جواب دیا کہ میں نے اس کام کو اس وقت کیا تھا جبکہ میں راہ بھولے ہوئے لوگوں میں سے تھا ۔
And he entered the city at a time of inattention by its people and found therein two men fighting: one from his faction and one from among his enemy. And the one from his faction called for help to him against the one from his enemy, so Moses struck him and [unintentionally] killed him. [Moses] said, "This is from the work of Satan. Indeed, he is a manifest, misleading enemy."
اور موسیٰ ( علیہ السلام ) ایک ایسے وقت شہر میں آئے جبکہ شہر کے لوگ غفلت میں تھے یہاں دو شخصوں کو لڑتے ہوئے پایا ، یہ ایک تو اس کے رفیقوںمیں سے تھا اور یہ دوسرا اس کے دشمنوں میں سے ، اس کی قوم والے نے اس کے خلاف جو اس کے دشمنوں میں سے تھا اس سے فریاد کی ، جس پر موسیٰ ( علیہ السلام ) نے اس کے مکا مارا جس سے وہ مر گیا موسیٰ ( علیہ السلام ) کہنے لگے یہ تو شیطانی کام ہے یقیناً شیطان دشمن اور کھلے طور پر بہکانے والا ہے ۔
He said, "My Lord, indeed I have wronged myself, so forgive me," and He forgave him. Indeed, He is the Forgiving, the Merciful.
پھر دعا کرنے لگے کہ اے پروردگار میں نے خود اپنے اوپر ظلم کیا تو مجھے معاف فرما دے اللہ تعالٰی نے اسے بخش دیا وہ بخشش اور بہت مہربانی کرنے والا ہے ۔
And he became inside the city fearful and anticipating [exposure], when suddenly the one who sought his help the previous day cried out to him [once again]. Moses said to him, "Indeed, you are an evident, [persistent] deviator."
صبح ہی صبح ڈرتے اندیشہ کی حالت میں خبریں لینے کو شہر میں گئے ، کہ اچانک وہی شخص جس نے کل ان سے مدد طلب کی تھی ان سے فریاد کر رہا ہے ۔ موسیٰ ( علیہ السلام ) نے اس سے کہا کہ اس میں شک نہیں تو تو صریح بے راہ ہے ۔
And when he wanted to strike the one who was an enemy to both of them, he said, "O Moses, do you intend to kill me as you killed someone yesterday? You only want to be a tyrant in the land and do not want to be of the amenders."
پھر جب اپنے اور اس کے دشمن کو پکڑنا چاہا وہ فریادی کہنے لگا کہ موسیٰ ( علیہ السلام ) کیا جس طرح تو نے کل ایک شخص کو قتل کیا ہے مجھے بھی مار ڈالنا چاہتا ہے ، تو تو ملک میں ظالم و سرکش ہونا ہی چاہتا ہے اور تیرا یہ ارادہ ہی نہیں کہ ملاپ کرنے والوں میں سے ہو ۔
قَالَ رَبِّ اِنِّیۡ قَتَلۡتُ مِنۡہُمۡ نَفۡسًا فَاَخَافُ اَنۡ یَّقۡتُلُوۡنِ ﴿۳۳﴾
He said, "My Lord, indeed, I killed from among them someone, and I fear they will kill me.
موسٰی ( علیہ السلام ) نے کہا پروردگار! میں نے اِن کا ایک آدمی قتل کر دیا تھا ۔ اب مجھے اندیشہ ہے کہ وہ مجھے بھی قتل کر ڈالیں ۔