And recite to them the story of Adam's two sons, in truth, when they both offered a sacrifice [to Allah ], and it was accepted from one of them but was not accepted from the other. Said [the latter], "I will surely kill you." Said [the former], "Indeed, Allah only accepts from the righteous [who fear Him].
آدم ( علیہ السلام ) کے دونوں بیٹوں کا کھرا کھرا حال بھی انہیں سنا دو ان دونوں نے اہک نذرانہ پیش کیا ، ان میں سے ایک کی نذر تو قبول ہو گئی اور دوسرے کی مقبول نہ ہوئی تو وہ کہنے لگا کہ میں تجھے مار ہی ڈالوں گا ، اس نے کہا اللہ تعالٰی تقویٰ والوں کا ہی عمل قبول کرتا ہے ۔
If you should raise your hand against me to kill me - I shall not raise my hand against you to kill you. Indeed, I fear Allah , Lord of the worlds.
گو تو میرے قتل کے لئے دست درازی کرے لیکن میں تیرے قتل کی طرف ہرگز اپنے ہاتھ نہ بڑھاؤں گا ، میں تو اللہ تعالٰی پروردگار عالم سے خوف کھاتا ہوں ۔
فَطَوَّعَتۡ لَہٗ نَفۡسُہٗ قَتۡلَ اَخِیۡہِ فَقَتَلَہٗ فَاَصۡبَحَ مِنَ الۡخٰسِرِیۡنَ ﴿۳۰﴾
And his soul permitted to him the murder of his brother, so he killed him and became among the losers.
پس اسے اس کے نفس نے اپنے بھائی کے قتل پر امادہ کر دیا اسنے اسے قتل کر ڈالا جس سے نقصان پانے والوں میں سے ہو گیا
Then Allah sent a crow searching in the ground to show him how to hide the disgrace of his brother. He said, "O woe to me! Have I failed to be like this crow and hide the body of my brother?" And he became of the regretful.
پھر اللہ تعالٰی نے ایک کوے کو بھیجا جو زمین کھود رہا تھا تاکہ اسے دکھائے کہ وہ کس طرح اپنے بھائی کی نعش کو چھپا دے ، وہ کہنے لگا ہائے افسوس !کیا میں ایسا کرنے سے بھی گیا گزرا ہو گیا کہ اس کوے کی طرح اپنے بھائی کی لاش کو دفنا دیتا پھر تو ( بڑا ہی ) پشیمان اور شرمندہ ہو گیا ۔