حضرت ابراہیم علیہ السلام کے ہاں خوش خبری دینے کے لیے فرشتوں کی آمد اور قوم لوط پر عذاب الٰہی کا بیان

14 Verses on This Topic

ہَلۡ اَتٰىکَ حَدِیۡثُ ضَیۡفِ اِبۡرٰہِیۡمَ الۡمُکۡرَمِیۡنَ ﴿ۘ۲۴﴾

Has there reached you the story of the honored guests of Abraham? -

کیا تجھے ابراہیم ( علیہ السلام ) کے معزز مہمانوں کی خبر بھی پہنچی ہے ؟

Parah: 26
Surah: 51
Verse: 24

اِذۡ دَخَلُوۡا عَلَیۡہِ فَقَالُوۡا سَلٰمًا ؕ قَالَ سَلٰمٌ ۚ قَوۡمٌ مُّنۡکَرُوۡنَ ﴿ۚ۲۵﴾

When they entered upon him and said, "[We greet you with] peace." He answered, "[And upon you] peace, [you are] a people unknown.

وہ جب ان کے ہاں آئے تو سلام کیا ، ابراہیم نے جواب سلام دیا ( اور کہا یہ تو ) اجنبی لوگ ہیں ۔

Parah: 26
Surah: 51
Verse: 25

فَرَاغَ اِلٰۤی اَہۡلِہٖ فَجَآءَ بِعِجۡلٍ سَمِیۡنٍ ﴿ۙ۲۶﴾

Then he went to his family and came with a fat [roasted] calf

پھر ( چپ چاپ جلدی جلدی ) اپنے گھر والوں کی طرف گئے اور ایک فربہ بچھڑے ( کا گوشت ) لائے ۔

Parah: 26
Surah: 51
Verse: 26

فَقَرَّبَہٗۤ اِلَیۡہِمۡ قَالَ اَلَا تَاۡکُلُوۡنَ ﴿۫۲۷﴾

And placed it near them; he said, "Will you not eat?"

اور اسے ان کے پاس رکھا اور کہا آپ کھاتے کیوں نہیں؟

Parah: 26
Surah: 51
Verse: 27

فَاَوۡجَسَ مِنۡہُمۡ خِیۡفَۃً ؕ قَالُوۡا لَا تَخَفۡ ؕ وَ بَشَّرُوۡہُ بِغُلٰمٍ عَلِیۡمٍ ﴿۲۸﴾

And he felt from them apprehension. They said, "Fear not," and gave him good tidings of a learned boy.

پھر تو دل ہی دل میں ان سے خوف زدہ ہوگئے انہوں نے کہا آپ خوف نہ کیجئے اور انہوں نے اس ( حضرت ابراہیم ) کو ایک علم والے لڑکے کی بشارت دی ۔

Parah: 26
Surah: 51
Verse: 28

فَاَقۡبَلَتِ امۡرَاَتُہٗ فِیۡ صَرَّۃٍ فَصَکَّتۡ وَجۡہَہَا وَ قَالَتۡ عَجُوۡزٌ عَقِیۡمٌ ﴿۲۹﴾

And his wife approached with a cry [of alarm] and struck her face and said, "[I am] a barren old woman!"

پس ان کی بیوی آگے بڑھی اور حیرت میں آکر اپنے منہ پر ہاتھ مار کر کہا کہ میں تو بڑھیا ہوں اور ساتھ ہی بانجھ ۔

Parah: 26
Surah: 51
Verse: 29

قَالُوۡا کَذٰلِکِ ۙ قَالَ رَبُّکِ ؕ اِنَّہٗ ہُوَ الۡحَکِیۡمُ الۡعَلِیۡمُ ﴿۳۰﴾

They said, "Thus has said your Lord; indeed, He is the Wise, the Knowing."

انہوں نے کہا ہاں تیرے پروردگار نے اسی طرح فرمایا ہے ، بیشک وہ حکیم و علیم ہے ۔

Parah: 26
Surah: 51
Verse: 30

قَالَ فَمَا خَطۡبُکُمۡ اَیُّہَا الۡمُرۡسَلُوۡنَ ﴿۳۱﴾

[Abraham] said, "Then what is your business [here], O messengers?"

۔ ( حضرت ابراہیم علیہ السلام ) نے کہا کہ اللہ کے بھیجے ہوئے ( فرشتو! ) تمہارا کیا مقصد ہے؟

Parah: 27
Surah: 51
Verse: 31

قَالُوۡۤا اِنَّاۤ اُرۡسِلۡنَاۤ اِلٰی قَوۡمٍ مُّجۡرِمِیۡنَ ﴿ۙ۳۲﴾

They said, "Indeed, we have been sent to a people of criminals

انہوں نے جواب دیا کہ ہم گناہگار قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں ۔

Parah: 27
Surah: 51
Verse: 32

لِنُرۡسِلَ عَلَیۡہِمۡ حِجَارَۃً مِّنۡ طِیۡنٍ ﴿ۙ۳۳﴾

To send down upon them stones of clay,

تاکہ ہم ان پر مٹی کے کنکر برسائیں ۔

Parah: 27
Surah: 51
Verse: 33

مُّسَوَّمَۃً عِنۡدَ رَبِّکَ لِلۡمُسۡرِفِیۡنَ ﴿۳۴﴾

Marked in the presence of your Lord for the transgressors."

جو تیرے رب کی طرف سے نشان زدہ ہیں ان حد سے گزر جانے والوں کے لئے ۔

Parah: 27
Surah: 51
Verse: 34

فَاَخۡرَجۡنَا مَنۡ کَانَ فِیۡہَا مِنَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿ۚ۳۵﴾

So We brought out whoever was in the cities of the believers.

پس جتنے ایمان والے وہاں تھے ہم نے انہیں نکال لیا ۔

Parah: 27
Surah: 51
Verse: 35

فَمَا وَجَدۡنَا فِیۡہَا غَیۡرَ بَیۡتٍ مِّنَ الۡمُسۡلِمِیۡنَ ﴿ۚ۳۶﴾

And We found not within them other than a [single] house of Muslims.

اور ہم نے وہاں مسلمانوں کا صرف ایک ہی گھر پایا ۔

Parah: 27
Surah: 51
Verse: 36

وَ تَرَکۡنَا فِیۡہَاۤ اٰیَۃً لِّلَّذِیۡنَ یَخَافُوۡنَ الۡعَذَابَ الۡاَلِیۡمَ ﴿ؕ۳۷﴾

And We left therein a sign for those who fear the painful punishment.

اور ہم نے ان کے لئے جو دردناک عذاب کا ڈر رکھتے ہیں ایک ( کامل ) علامت چھوڑی ۔

Parah: 27
Surah: 51
Verse: 37
40 Related Topics

حضرت ابراہیم علیہ السلام کے ہاں خوش خبری دینے کے لیے فرشتوں کی آمد اور قوم لوط پر عذاب الٰہی کا بیان

حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اپنی قوم کو دعوت توحید اور صفات الٰہی کا بیان

حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اپنی قوم کو دعوت اور معبود برحق کے چند کمالات کا بیان

حضرت ہود علیہ السلام کی قوم کی دنیاوی ترقی عذاب الٰہی کے سامنے کچھ کام نہ آئی

حضرت لوط علیہ السلام کی قوم کی حالت زار اور عذاب الٰہی کا منظر

حضرت ابراہیم علیہ السلام کی آزمائشوں میں کامیابی اور پھر انعام کا بیان

حضرت نوح علیہ السلام کے کشتی بنانے اور عذاب الٰہی آنے کی تفصیل

حضرت ابراہیم علیہ السلام، ان کے اہل خانہ اور فرشتوں کو گفتگو کا ایک منظر

حضرت لوط علیہ السلام کی قوم عذاب الٰہی کی لپیٹ میں

حضرت ابراہیم علیہ السلام کی چند امتیازی خصوصیات کا بیان

حضرت نوح علیہ السلام کی درازیٔ عمر اور کشتی کا بیان

حضرت ابراہیم علیہ السلام اور آپ کی کافر قوم میں ایک فیصلہ کن بحث

حضرت نوح علیہ السلام کی دعا اور اس کی قبولیت کا بیان

حضرت ابراہیم علیہ السلام کا مشرکوں اور ان کے معبودوں کے ساتھ رویہ

حضرت ابراہیم علیہ السلام کا حضرت اسماعیل علیہ السلام کو قربان کرنے کا واقعہ

حضرت نوح اور حضرت ابراہیم علیہما السلام کی عظمت کا بیان

کفار سے مودت کے ضمن میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کا اسوۂ حسنہ اختیار کرنا چاہیے

حضرت نوح علیہ السلام کے اپنی قوم کو وعظ و نصیحت کرنے کا بیان

حضرت ابراہیم علیہ السلام اور نمرود کے مابین ’’معبود برحق‘‘ کے موضوع پر فیصلہ کن مناظرہ۔

حضرت ابراہیم علیہ السلام ازروئے مذہب کون تھے؟

حضرت ابراہیم علیہ السلام

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا عبادت الٰہی اور رد شرک پر مبنی خطاب کا خلاصہ

حضرت ابراہیم علیہ السلام کا اپنے باپ اور اپنی قوم کو سمجھانے کا ایک انداز

مشرکین کے لیے استغفار نہ کرنے کا حکم اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کا نمونہ

حضرت لوط علیہ السلام کے ہاں فرشتوں کی آمد او ران کی قوم کا انجام

حضرت ابراہیم علیہ السلام کی چند فکرانگیز دعائیں

حضرت ابراہیم علیہ السلام اپنے باپ کو وعظ کرتے ہیں

حضرت ابراہیم علیہ السلام کو اولاد کب ملی؟

حضرت ابراہیم علیہ السلام کے بت توڑنے اور آگ میں ڈالے جانے کا واقعہ

حضرت ابراہیم علیہ السلام کے تعمیر کعبہ اور اعلان حج فرمانے کا تذکرہ

ابراہیم علیہ السلام کے مہمان کا قصہ

The story of Abraham's guests

حضرت موسیٰ علیہ السلام کا اپنے بھائی ہارون کو نبی بنوانے کے لیے عرض کرنا

حضرت موسیٰ علیہ السلام فرعون کے سامنے

حضرت نوح علیہ السلام کی قوم کے طبقہ امراء کے حالات اور ان کا انجام

حضرت صالح علیہ السلام کا معجزہ طلب کرکے تسلیم حق سے انکار اور ان کی سزا

حضرت شعیب علیہ السلام کی قوم کی معاشرتی خامیاں اور ان کا انجام

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی کوہ طور پر اپنے رب سے ملاقات

حضرت سلیمان علیہ السلام اور چیونٹی کا واقعہ

حضرت صالح علیہ السلام کے قتل کے منصوبے لیکن ’’چاہ کن را چاہ درپیش‘‘

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی پیدائش سے قبل فرعونی ظلم و ستم کا عروج