مسنداحمد

Musnad Ahmad

نیند کی وجہ سے وضو کا بیان

ایک غسل میں یا متعدد غسلوں میں ایک سے زائد بیویوں کے پاس جانے والے کا بیان

۔ (۸۹۸)۔عَنْ أَبِیْ رَافِعٍؓ (مَوْلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم) أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم طَافَ عَلٰی نِسَائِہِ فِیْ لَیْلَۃٍ (وَفِی رِوَایَۃٍ: فِی یَوْمٍ) فَاغْتَسَلَ عِنْدَ کُلِّ امْرَأَۃٍ مِنْہُنَّ غُسْلًا، فَقُلْتُ: (وَفِیْ رِوَایَۃٍ: فَقِیْلَ) یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! لَوِ اغْتَسَلْتَ غُسْلًا وَاحِدًا؟ فَقَالَ: ((ھٰذَا أَطْیَبُ وَأَطْہَرُ (وَفِیْ رِوَایَۃٍ: أَزْکٰی وَاَطْیَبُ وَأَطْہَرُ)۔)) (مسند أحمد: ۲۴۳۶۳)

مولائے رسول سیدنا ابو رافعؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے ایک رات کو اپنی بیویوں کے پاس چکر لگایا اور ہر ایک کے پاس غسلِ جنابت کیا۔ کسی نے کہا: اے اللہ کے رسول! اگر آپ آخر میں ایک ہی غسل کر لیتے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: یہ زیادہ پاکیزہ، طاہر، ہے۔ ایک روایت میں ہے اَزْکٰی وَاَطْیَبُ وَاَطْہَرُ یہ قریب قریب مفہوم والے الفاظ ہیں۔

۔ (۸۹۹)۔عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍؓ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ یَطُوْفُ عَلٰی جَمِیْعِ نِسَائِہِ فِیْ لَیْلَۃٍ (وَفِیْ رِوَایَۃٍ: فِیْ لَیْلَۃٍ وَاحِدَۃٍ) بِغُسْلٍ وَاحِدٍ۔ (مسند أحمد: ۱۳۳۸۸)

سیدنا انس بن مالکؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے ایک رات میں اپنی تمام بیویوں کے پاس جا کر (ہم بستری کرتے تھے اور آخر میں) ایک غسل کر لیتے تھے۔