Say, [O believers], "We have believed in Allah and what has been revealed to us and what has been revealed to Abraham and Ishmael and Isaac and Jacob and the Descendants and what was given to Moses and Jesus and what was given to the prophets from their Lord. We make no distinction between any of them, and we are Muslims [in submission] to Him."
اے مسلمانوں! تم سب کہو کہ ہم اللہ پر ایمان لائے اور اس چیز پر بھی جو ہماری طرف اتاری گئی اور جو چیز ابراہیم ، اسماعیل اسحاق اور یعقوب علیہم السلام اور ان کی اولاد پر اتاری گئی اور جو کچھ اللہ کی جانب سے موسیٰ اور عیسیٰ ( علیہ السلام ) اور دوسرے انبیاء ( علیہ السلام ) دیئے گئے ۔ ہم اُن میں سے کسی کے درمیان فرق نہیں کرتے ، ہم اللہ کے فرمانبردار ہیں ۔
[And mention] when the angels said, "O Mary, indeed Allah gives you good tidings of a word from Him, whose name will be the Messiah, Jesus, the son of Mary - distinguished in this world and the Hereafter and among those brought near [to Allah ].
جب فرشتوں نے کہا اے مریم! اللہ تعالٰی تجھے اپنے ایک کلمے کی خوشخبری دیتا ہے جس کا نام مسیح عیسیٰ بن مریم ہے جو دنیا اور آخرت میں ذِی عّزت ہے اور وہ میرے مُقّربِین میں سے ہے ۔
وَ یُعَلِّمُہُ الۡکِتٰبَ وَ الۡحِکۡمَۃَ وَ التَّوۡرٰىۃَ وَ الۡاِنۡجِیۡلَ ﴿ۚ۴۸﴾
And He will teach him writing and wisdom and the Torah and the Gospel
اللہ تعالٰی اسے لکھنا اور حکمت اور توراۃ اور انجیل سکھائے گا ۔
Indeed, We have revealed to you, [O Muhammad], as We revealed to Noah and the prophets after him. And we revealed to Abraham, Ishmael, Isaac, Jacob, the Descendants, Jesus, Job, Jonah, Aaron, and Solomon, and to David We gave the book [of Psalms].
یقیناً ہم نے آپ کی طرف اسی طرح وحی کی ہے جیسے کہ نوح ( علیہ السلام ) اور ان کے بعد والے نبیوں کی طرف کی ، اور ہم نے وحی کی ابرا ہیم اور اسماعیل اور اسحاق اور یعقوب اور اُن کی اولاد پر اور عیسیٰ اور ایوب اور یونس اور ہارون اور سلیمان کی طرف اور ہم نےداؤد ( علیہ السلام ) کو زبور عطا فرمائی ۔
Never would the Messiah disdain to be a servant of Allah , nor would the angels near [to Him]. And whoever disdains His worship and is arrogant - He will gather them to Himself all together.
مسیح ( علیہ السلام ) کو اللہ کا بندہ ہونے میں کوئی ننگ و عار یا تکبر و انکار ہرگز ہو ہی نہیں سکتا اور نہ مقرب فرشتوں کو اس کی بندگی سے جو بھی دل چرائے اور تکبر و انکار کرے اللہ تعالٰی ان سب کو اکٹھا اپنی طرف جمع کرے گا ۔
وَ زَکَرِیَّا وَ یَحۡیٰی وَ عِیۡسٰی وَ اِلۡیَاسَ ؕ کُلٌّ مِّنَ الصّٰلِحِیۡنَ ﴿ۙ۸۵﴾
And Zechariah and John and Jesus and Elias - and all were of the righteous.
اور ( نیز ) زکریا کو اور یحیٰی کو اور عیسیٰ کو اور الیاس کو ، سب نیک لوگوں میں سے تھے ۔
قَالَ اِنَّمَاۤ اَنَا رَسُوۡلُ رَبِّکِ ٭ۖ لِاَہَبَ لَکِ غُلٰمًا زَکِیًّا ﴿۱۹﴾
He said, "I am only the messenger of your Lord to give you [news of] a pure boy."
اس نے جواب دیا کہ میں تو اللہ کا بھیجا ہوا قاصد ہوں ، تجھے ایک پاکیزہ لڑکا دینے آیا ہوں ۔
He said, "Thus [it will be]; your Lord says, 'It is easy for Me, and We will make him a sign to the people and a mercy from Us. And it is a matter [already] decreed.' "
اس نے کہا بات تو یہی ہے لیکن تیرے پروردگار کا ارشاد ہے کہ وہ مجھ پر بہت ہی آسان ہے ہم تو اسے لوگوں کے لئے ایک نشانی بنا دیں گے اور اپنی خاص رحمت یہ تو ایک طے شدہ بات ہے ۔
قَالَ اِنِّیۡ عَبۡدُ اللّٰہِ ۟ ؕ اٰتٰنِیَ الۡکِتٰبَ وَ جَعَلَنِیۡ نَبِیًّا ﴿ۙ۳۰﴾
[Jesus] said, "Indeed, I am the servant of Allah . He has given me the Scripture and made me a prophet.
بچہ بول اٹھا کہ میں اللہ تعالٰی کا بندہ ہوں ۔ اس نے مجھے کتاب عطا فرمائی اور مجھے اپنا پیغمبر بنایا ہے ۔
وَّ بَرًّۢا بِوَالِدَتِیۡ ۫ وَ لَمۡ یَجۡعَلۡنِیۡ جَبَّارًا شَقِیًّا ﴿۳۲﴾
And [made me] dutiful to my mother, and He has not made me a wretched tyrant.
اور اس نے مجھے اپنی والدہ کا خدمت گزار بنایا ہے اور مجھے سرکش اور بد بخت نہیں کیا ۔
وَ السَّلٰمُ عَلَیَّ یَوۡمَ وُلِدۡتُّ وَ یَوۡمَ اَمُوۡتُ وَ یَوۡمَ اُبۡعَثُ حَیًّا ﴿۳۳﴾
And peace is on me the day I was born and the day I will die and the day I am raised alive."
اور مجھ پر میری پیدائش کے دن اور میری موت کے دن اور جس دن کہ میں دوبارہ زندہ کھڑا کیا جاؤں گا ، سلام ہی سلام ہے ۔
ذٰلِکَ عِیۡسَی ابۡنُ مَرۡیَمَ ۚ قَوۡلَ الۡحَقِّ الَّذِیۡ فِیۡہِ یَمۡتَرُوۡنَ ﴿۳۴﴾
That is Jesus, the son of Mary - the word of truth about which they are in dispute.
یہ ہے صحیح واقعہ عیسیٰ بن مریم ( علیہ السلام ) کا ، یہی ہے وہ حق بات جس میں لوگ شک وشبہ میں مبتلا ہیں ۔
اِنۡ ہُوَ اِلَّا عَبۡدٌ اَنۡعَمۡنَا عَلَیۡہِ وَ جَعَلۡنٰہُ مَثَلًا لِّبَنِیۡۤ اِسۡرَآءِیۡلَ ﴿ؕ۵۹﴾
Jesus was not but a servant upon whom We bestowed favor, and We made him an example for the Children of Israel.
عیسٰی ( علیہ السلام ) بھی صرف بندہ ہی ہے جس پر ہم نے احسان کیا اور اسے بنی اسرائیل کے لئے نشان قدرت بنایا ۔
And when Jesus brought clear proofs, he said, "I have come to you with wisdom and to make clear to you some of that over which you differ, so fear Allah and obey me.
اور جب عیسیٰ ( علیہ السلام ) معجزے لائے تو کہا ۔ کہ میں تمہارے پاس حکمت لایا ہوں اور اس لئے آیا ہوں کہ جن بعض چیزوں میں تم مختلف ہو ، انہیں واضح کردوں پس تم اللہ تعالٰی سے ڈرو اور میرا کہا مانو ۔
Then We sent following their footsteps Our messengers and followed [them] with Jesus, the son of Mary, and gave him the Gospel. And We placed in the hearts of those who followed him compassion and mercy and monasticism, which they innovated; We did not prescribe it for them except [that they did so] seeking the approval of Allah . But they did not observe it with due observance. So We gave the ones who believed among them their reward, but many of them are defiantly disobedient.
ان کے بعد پھر بھی ہم اپنے رسولوں کو پے درپے بھیجتے رہے اور ان کے بعد عیسیٰ بن مریم ( علیہ السلام ) کو بھیجا اور انہیں انجیل عطا فرمائی اور ان کے ماننے والوں کے دلوں میں شفقت اور رحم پیدا کر دیا ہاں رہبانیت ( ترک دنیا ) تو ان لوگوں نے از خود ایجاد کر لی تھی ہم نے ان پر اسے واجب نہ کیا تھا سوائے اللہ کی رضا جوئی کے ۔ سوا انہوں نے اس کی پوری رعایت نہ کی پھر بھی ہم نے ان میں سے جو ایمان لائے تھےانہیں ان کا اجر دیا اور ان میں زیادہ تر لو گ نافرمان ہیں ۔