سجدۂ آدم پر مالک کائنات او رابلیس کی تفصیلی گفتگو

21 Verses on This Topic

وَ اِذۡ قَالَ رَبُّکَ لِلۡمَلٰٓئِکَۃِ اِنِّیۡ خَالِقٌۢ بَشَرًا مِّنۡ صَلۡصَالٍ مِّنۡ حَمَاٍ مَّسۡنُوۡنٍ ﴿۲۸﴾

And [mention, O Muhammad], when your Lord said to the angels, "I will create a human being out of clay from an altered black mud.

اور جب تیرے پروردگار نے فرشتوں سے فرمایا کہ میں ایک انسان کو کالی اور سڑی ہوئی کھنکھناتی مٹی سے پیدا کرنے والا ہوں ۔

Parah: 14
Surah: 15
Verse: 28

فَاِذَا سَوَّیۡتُہٗ وَ نَفَخۡتُ فِیۡہِ مِنۡ رُّوۡحِیۡ فَقَعُوۡا لَہٗ سٰجِدِیۡنَ ﴿۲۹﴾

And when I have proportioned him and breathed into him of My [created] soul, then fall down to him in prostration."

تو جب میں اسے پورا بنا چکوں اور اس میں اپنی روح پھونک دوں تو تم سب اس کے لئے سجدے میں گر پڑنا ۔

Parah: 14
Surah: 15
Verse: 29

فَسَجَدَ الۡمَلٰٓئِکَۃُ کُلُّہُمۡ اَجۡمَعُوۡنَ ﴿ۙ۳۰﴾

So the angels prostrated - all of them entirely,

چناچہ تمام فرشتوں نے سب کے سب نے سجدہ کر لیا ۔

Parah: 14
Surah: 15
Verse: 30

اِلَّاۤ اِبۡلِیۡسَ ؕ اَبٰۤی اَنۡ یَّکُوۡنَ مَعَ السّٰجِدِیۡنَ ﴿۳۱﴾

Except Iblees, he refused to be with those who prostrated.

مگر ابلیس کے کہ اس نے سجدہ کرنے والوں میں شمولیت کرنے سے صاف انکار کر دیا ۔

Parah: 14
Surah: 15
Verse: 31

قَالَ یٰۤـاِبۡلِیۡسُ مَا لَکَ اَلَّا تَکُوۡنَ مَعَ السّٰجِدِیۡنَ ﴿۳۲﴾

[ Allah ] said, O Iblees, what is [the matter] with you that you are not with those who prostrate?"

۔ ( اللہ تعالٰی نے ) فرمایا اے ابلیس تجھے کیا ہوا کہ تو سجدہ کرنے والوں میں شامل نہ ہوا؟

Parah: 14
Surah: 15
Verse: 32

قَالَ لَمۡ اَکُنۡ لِّاَسۡجُدَ لِبَشَرٍ خَلَقۡتَہٗ مِنۡ صَلۡصَالٍ مِّنۡ حَمَاٍ مَّسۡنُوۡنٍ ﴿۳۳﴾

He said, "Never would I prostrate to a human whom You created out of clay from an altered black mud."

وہ بولا کہ میں ایسا نہیں کہ اس انسان کو سجدہ کروں جسے تو نے کالی اور سڑی ہوئی کھنکھناتی مٹی سے پیدا کیا ہے

Parah: 14
Surah: 15
Verse: 33

قَالَ فَاخۡرُجۡ مِنۡہَا فَاِنَّکَ رَجِیۡمٌ ﴿ۙ۳۴﴾

[ Allah ] said, "Then get out of it, for indeed, you are expelled.

فرمایا اب تو بہشت سے نکل جا کیونکہ تو راندہ ٔدرگاہ ہے ۔

Parah: 14
Surah: 15
Verse: 34

وَّ اِنَّ عَلَیۡکَ اللَّعۡنَۃَ اِلٰی یَوۡمِ الدِّیۡنِ ﴿۳۵﴾

And indeed, upon you is the curse until the Day of Recompense."

اورتجھ پر میری پھٹکار ہے قیامت کے دن تک ۔

Parah: 14
Surah: 15
Verse: 35

قَالَ رَبِّ فَاَنۡظِرۡنِیۡۤ اِلٰی یَوۡمِ یُبۡعَثُوۡنَ ﴿۳۶﴾

He said,"My Lord, then reprieve me until the Day they are resurrected."

کہنے لگا کہ اے میرے رب! مجھے اس دن تک کی ڈھیل دے کہ لوگ دوبارہ اٹھا کھڑے کیئے جائیں ۔

Parah: 14
Surah: 15
Verse: 36

قَالَ فَاِنَّکَ مِنَ الۡمُنۡظَرِیۡنَ ﴿ۙ۳۷﴾

[ Allah ] said, "So indeed, you are of those reprieved

فرمایا کہ اچھا تو ان میں سے ہے جنہیں مہلت ملی ہے ۔

Parah: 14
Surah: 15
Verse: 37

اِلٰی یَوۡمِ الۡوَقۡتِ الۡمَعۡلُوۡمِ ﴿۳۸﴾

Until the Day of the time well-known."

روز مقرر کے وقت تک کی ۔

Parah: 14
Surah: 15
Verse: 38

قَالَ رَبِّ بِمَاۤ اَغۡوَیۡتَنِیۡ لَاُزَیِّنَنَّ لَہُمۡ فِی الۡاَرۡضِ وَ لَاُغۡوِیَنَّہُمۡ اَجۡمَعِیۡنَ ﴿ۙ۳۹﴾

[Iblees] said, "My Lord, because You have put me in error, I will surely make [disobedience] attractive to them on earth, and I will mislead them all

۔ ( شیطان نے ) کہا اے میرے رب! چونکہ تو نے مجھے گمراہ کیا ہے مجھے بھی قسم ہے کہ میں بھی زمین میں ان کے لئے معاصی کو مزین کروں گا اور ان سب کو بہکاؤں گا بھی ۔

Parah: 14
Surah: 15
Verse: 39

اِلَّا عِبَادَکَ مِنۡہُمُ الۡمُخۡلَصِیۡنَ ﴿۴۰﴾

Except, among them, Your chosen servants."

سوائے تیرے ان بندوں کے جو منتخب کرلئے گئے ہیں ۔

Parah: 14
Surah: 15
Verse: 40

قَالَ ہٰذَا صِرَاطٌ عَلَیَّ مُسۡتَقِیۡمٌ ﴿۴۱﴾

[ Allah ] said, "This is a path [of return] to Me [that is] straight.

ارشاد ہوا کہ ہاں یہی مجھ تک پہنچنے کی سیدھی راہ ہے

Parah: 14
Surah: 15
Verse: 41

اِنَّ عِبَادِیۡ لَیۡسَ لَکَ عَلَیۡہِمۡ سُلۡطٰنٌ اِلَّا مَنِ اتَّبَعَکَ مِنَ الۡغٰوِیۡنَ ﴿۴۲﴾

Indeed, My servants - no authority will you have over them, except those who follow you of the deviators.

میرے بندوں پر تجھے کوئی غلبہ نہیں لیکن ہاں جو گمراہ لوگ تیری پیروی کریں ۔

Parah: 14
Surah: 15
Verse: 42

وَ اِنَّ جَہَنَّمَ لَمَوۡعِدُہُمۡ اَجۡمَعِیۡنَ﴿۴۳﴾۟ ۙ

And indeed, Hell is the promised place for them all.

یقیناً ان سب کے وعدے کی جگہ جہنم ہے ۔

Parah: 14
Surah: 15
Verse: 43

لَہَا سَبۡعَۃُ اَبۡوَابٍ ؕ لِکُلِّ بَابٍ مِّنۡہُمۡ جُزۡءٌ مَّقۡسُوۡمٌ ﴿۴۴﴾٪  3

It has seven gates; for every gate is of them a portion designated."

جس کے سات دروازے ہیں ۔ ہر دروازے کے لئے ان کا ایک حصہ بٹا ہوا ہے ۔

Parah: 14
Surah: 15
Verse: 44

اِنَّ الۡمُتَّقِیۡنَ فِیۡ جَنّٰتٍ وَّ عُیُوۡنٍ ﴿ؕ۴۵﴾

Indeed, the righteous will be within gardens and springs.

پرہیزگار جنتی لوگ باغوں اور چشموں میں ہونگے ۔

Parah: 14
Surah: 15
Verse: 45

اُدۡخُلُوۡہَا بِسَلٰمٍ اٰمِنِیۡنَ ﴿۴۶﴾

[Having been told], "Enter it in peace, safe [and secure]."

۔ ( ان سے کہا جائیگا ) سلامتی اور امن کے ساتھ اس میں داخل ہوجاؤ ۔

Parah: 14
Surah: 15
Verse: 46

وَ نَزَعۡنَا مَا فِیۡ صُدُوۡرِہِمۡ مِّنۡ غِلٍّ اِخۡوَانًا عَلٰی سُرُرٍ مُّتَقٰبِلِیۡنَ ﴿۴۷﴾

And We will remove whatever is in their breasts of resentment, [so they will be] brothers, on thrones facing each other.

ان کے دلوں میں جو کچھ رنجش و کینہ تھا ہم سب کچھ نکال دیں گے وہ بھائی بھائی بنے ہوئے ایک دوسرے کے آمنے سامنے تختوں پر بیٹھے ہونگے ۔

Parah: 14
Surah: 15
Verse: 47
40 Related Topics

سجدۂ آدم پر مالک کائنات او رابلیس کی تفصیلی گفتگو

تمام کائنات کا رب روز قیامت کا مالک اﷲ ہی ہے ۔

پوری کائنات کا مالک، مختار کل اور سب کا رازق صرف اﷲ ہے

عورت کا گفتگو میں نرمی اختیار کرنا

Women should be soft in speech

کائنات سے متعلق آیات کی حکمت

The wisdom of revealing verses about the universe

کائنات کا ابتدائی عنصر

The primary forming matter of the universe

کائنات میں پانی چکر

Water cycle in the universe

کائنات کا پھیلاؤ

Expansion of the universe

کائنات کی انتہا

The end of the universe

کعب بن مالک کے بارے کیا نازل کیا گیا

Whatever is revealed about Kaab Ibn Malik

نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے گفتگو کے آداب

Manner in addressing the Prophet

اللہ بادشاہی کا مالک ہے

The Lord of Sovereignty

اللہ سچا مالک ہے

The Truth

رب العالمین کا تفصیلی تعارف

قارون، اس کے خزانوں، بعض لوگوں کی حسرت اور اس کی گرفت کا تفصیلی بیان

کائنات کی ہر چیزاپنے وقت مقررہ کی جانب رواں دواں ہے

جھوٹے معبود کسی چیز کے مالک ہیں نہ وہ پکارنے والے کی پکار سنتے ہیں

اگر گناہوں پر فوری گرفت ہوتی تو کائنات میں کوئی باقی نہ رہتا

آسمان دنیا کی زینت ستاروں کا مقصد شیطانوں کو آسمانی گفتگو سننے سے روکنا ہے

اﷲ تعالیٰ ہی آسمانوں اور زمینوں کی کنجیوں کا مالک ہے

مخلوق کو کائنات میں پھیلانا او رپھر اسے جمع کرنا اﷲ ہی کا کام ہے

اہل کتاب جان لیں کہ وہ اﷲ تعالیٰ کی رحمت اور فضل کے مالک نہیں ہیں

روزقیامت کا ایک تفصیلی جائزہ

روز قیامت کوئی شخص دوسرے شخص کا مالک و مختار نہ ہوگا

جو نفع اور نقصان کا مالک نہیں اسے پکارنا ہدایت نہیں بلکہ …

خالق کائنات کے چند تخلیقی شاہکار… پھر شک کیوں؟

چند حرام امور و معاملات کا تفصیلی تذکرہ

میں اپنے نفع نقصان کا مالک ہوں نہ علم غیب جانتا ہوں… اعلانِ محمد ﷺ

آغاز کائنات سے مہینوں کی تعداد بارہ ہے جن میں چار محترم ہیں

’’میں اپنے نفع و نقصان کا مالک نہیں‘‘ پیغمبر ﷺ کی وضاحت

حضرت نوح علیہ السلام کو ’’بشر‘‘ کہہ کر ٹھکرا دیا گیا، تفصیلی واقعہ

حضرت ابراہیم علیہ السلام، ان کے اہل خانہ اور فرشتوں کو گفتگو کا ایک منظر

مصر میں دوبارہ آمد اور پیالہ گم ہونے کا تفصیلی تذکرہ

کائنات کی ہر چیز اپنی منزل اور وقت مقرر کی طرف محوِگردش و حرکت ہے

تمام کائنات کی نافرمانی سے بھی اﷲ کی وحدانیت کو فرق نہیں پڑتا

دم واپسیں متقین سے ملائکہ کی محبت بھری گفتگو

کائنات کی ہ رچیز اﷲ ہی کو سجدہ کرتی ہے

غار والوں کا تفصیلی واقعہ

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی کوہ طور پر اﷲ تعالیٰ سے پہلی ملاقات کی تفصیلی روداد

قیامت کے دن کا مالک او رفیصلہ کرنے والا صرف اﷲ ہے