یوسف اس کے بھائی

Yusuf and his brothers

28 Verses on This Topic

لَقَدۡ کَانَ فِیۡ یُوۡسُفَ وَ اِخۡوَتِہٖۤ اٰیٰتٌ لِّلسَّآئِلِیۡنَ ﴿۷﴾

Certainly were there in Joseph and his brothers signs for those who ask,

یقیناً یوسف اور اس کے بھائیوں میں دریافت کرنے والوں کے لئے ( بڑی ) نشانیاں ہیں ۔

Parah: 12
Surah: 12
Verse: 7

اِذۡ قَالُوۡا لَیُوۡسُفُ وَ اَخُوۡہُ اَحَبُّ اِلٰۤی اَبِیۡنَا مِنَّا وَ نَحۡنُ عُصۡبَۃٌ ؕ اِنَّ اَبَانَا لَفِیۡ ضَلٰلٍ مُّبِیۡنِۣ ۚ﴿ۖ۸﴾

When they said, "Joseph and his brother are more beloved to our father than we, while we are a clan. Indeed, our father is in clear error.

جب کہ انہوں نے کہا کہ یوسف اور اس کا بھائی بہ نسبت ہمارے باپ کو بہت زیادہ پیارے ہیں حالانکہ ہم ( طاقتور ) جماعت ہیں ، کوئی شک نہیں کہ ہمارے ابا صریح غلطی میں ہیں ۔

Parah: 12
Surah: 12
Verse: 8

اقۡتُلُوۡا یُوۡسُفَ اَوِ اطۡرَحُوۡہُ اَرۡضًا یَّخۡلُ لَکُمۡ وَجۡہُ اَبِیۡکُمۡ وَ تَکُوۡنُوۡا مِنۡۢ بَعۡدِہٖ قَوۡمًا صٰلِحِیۡنَ ﴿۹﴾

Kill Joseph or cast him out to [another] land; the countenance of your father will [then] be only for you, and you will be after that a righteous people."

یوسف کو تو مار ہی ڈالو یا اسے کسی ( نامعلوم ) جگہ پھینک دو کہ تمہارے والد کا رخ صرف تمہاری طرف ہی ہو جائے ۔ اس کے بعد تم نیک ہو جانا ۔

Parah: 12
Surah: 12
Verse: 9

قَالَ قَآئِلٌ مِّنۡہُمۡ لَا تَقۡتُلُوۡا یُوۡسُفَ وَ اَلۡقُوۡہُ فِیۡ غَیٰبَتِ الۡجُبِّ یَلۡتَقِطۡہُ بَعۡضُ السَّیَّارَۃِ اِنۡ کُنۡتُمۡ فٰعِلِیۡنَ ﴿۱۰﴾

Said a speaker among them, "Do not kill Joseph but throw him into the bottom of the well; some travelers will pick him up - if you would do [something]."

ان میں سے ایک نے کہا یوسف کو قتل تو نہ کرو بلکہ اسے کسی اندھے کنوئیں ( کی تہ ) میں ڈال آؤ کہ اسے کوئی ( آتا جاتا ) قافلہ اٹھا لے جائے اگر تمہیں کرنا ہی ہے تو یوں کرو ۔

Parah: 12
Surah: 12
Verse: 10

قَالُوۡا یٰۤاَبَانَا مَا لَکَ لَا تَاۡمَنَّا عَلٰی یُوۡسُفَ وَ اِنَّا لَہٗ لَنٰصِحُوۡنَ ﴿۱۱﴾

They said, "O our father, why do you not entrust us with Joseph while indeed, we are to him sincere counselors?

انہوں نے کہا ابا! آخر آپ یوسف ( علیہ السلام ) کے بارے میں ہم پر اعتبار کیوں نہیں کرتے ہم تو اس کے خیر خواہ ہیں ۔

Parah: 12
Surah: 12
Verse: 11

اَرۡسِلۡہُ مَعَنَا غَدًا یَّرۡتَعۡ وَ یَلۡعَبۡ وَ اِنَّا لَہٗ لَحٰفِظُوۡنَ ﴿۱۲﴾

Send him with us tomorrow that he may eat well and play. And indeed, we will be his guardians.

کل آپ اسے ضرور ہمارے ساتھ بھیج دیجئے کہ خوب کھائے پیئے اور کھیلے اس کی حفاظت کے ہم ذمہ دار ہیں ۔

Parah: 12
Surah: 12
Verse: 12

قَالَ اِنِّیۡ لَیَحۡزُنُنِیۡۤ اَنۡ تَذۡہَبُوۡا بِہٖ وَ اَخَافُ اَنۡ یَّاۡکُلَہُ الذِّئۡبُ وَ اَنۡتُمۡ عَنۡہُ غٰفِلُوۡنَ ﴿۱۳﴾

[Jacob] said, "Indeed, it saddens me that you should take him, and I fear that a wolf would eat him while you are of him unaware."

۔ ( یعقوب علیہ السلام نے ) کہا اسے تمہارا لے جانا مجھے تو سخت صدمہ دے گا اور مجھے یہ بھی کھٹکا لگا رہے گا کہ تمہاری غفلت میں اسے بھیڑیا کھا جائے ۔

Parah: 12
Surah: 12
Verse: 13

قَالُوۡا لَئِنۡ اَکَلَہُ الذِّئۡبُ وَ نَحۡنُ عُصۡبَۃٌ اِنَّاۤ اِذًا لَّخٰسِرُوۡنَ ﴿۱۴﴾

They said, " If a wolf should eat him while we are a [strong] clan, indeed, we would then be losers."

انہوں نے جواب دیا کہ ہم جیسی ( زور آور ) جماعت کی موجودگی میں بھی اگر اسے بھیڑیا کھا جائے تو ہم بالکل نکمے ہی ہوئے ۔

Parah: 12
Surah: 12
Verse: 14

فَلَمَّا ذَہَبُوۡا بِہٖ وَ اَجۡمَعُوۡۤا اَنۡ یَّجۡعَلُوۡہُ فِیۡ غَیٰبَتِ الۡجُبِّ ۚ وَ اَوۡحَیۡنَاۤ اِلَیۡہِ لَتُنَبِّئَنَّہُمۡ بِاَمۡرِہِمۡ ہٰذَا وَ ہُمۡ لَا یَشۡعُرُوۡنَ ﴿۱۵﴾

So when they took him [out] and agreed to put him into the bottom of the well... But We inspired to him, "You will surely inform them [someday] about this affair of theirs while they do not perceive [your identity]."

پھر جب اسے لے چلے اور سب نے ملکر ٹھان لیا اسے غیر آباد گہرے کنوئیں کی تہ میں پھینک دیں ، ہم نے یوسف ( علیہ السلام ) کی طرف وحی کی کہ یقیناً ( وقت آرہا ہے کہ ) تو انہیں اس ماجرا کی خبر اس حال میں دے گا کہ وہ جانتے ہی نہ ہوں ۔

Parah: 12
Surah: 12
Verse: 15

وَ جَآءُوۡۤ اَبَاہُمۡ عِشَآءً یَّبۡکُوۡنَ ؕ﴿۱۶﴾

And they came to their father at night, weeping.

اور عشاء کے وقت ( وہ سب ) اپنے باپ کے پاس روتے ہوئے پہنچے ۔

Parah: 12
Surah: 12
Verse: 16

قَالُوۡا یٰۤاَبَانَاۤ اِنَّا ذَہَبۡنَا نَسۡتَبِقُ وَ تَرَکۡنَا یُوۡسُفَ عِنۡدَ مَتَاعِنَا فَاَکَلَہُ الذِّئۡبُ ۚ وَ مَاۤ اَنۡتَ بِمُؤۡمِنٍ لَّنَا وَ لَوۡ کُنَّا صٰدِقِیۡنَ ﴿۱۷﴾ الثلٰثۃ

They said, "O our father, indeed we went racing each other and left Joseph with our possessions, and a wolf ate him. But you would not believe us, even if we were truthful."

اور کہنے لگے ابا جان ہم تو آپس میں دوڑ میں لگ گئے اور یوسف ( علیہ السلام ) کو ہم نے اسباب کے پاس چھوڑا تھا پس اسے بھیڑیا کھا گیا ، آپ تو ہماری بات نہیں مانیں گے ، گو ہم بالکل سچے ہی ہوں ۔

Parah: 12
Surah: 12
Verse: 17

وَ جَآءُوۡ عَلٰی قَمِیۡصِہٖ بِدَمٍ کَذِبٍ ؕ قَالَ بَلۡ سَوَّلَتۡ لَکُمۡ اَنۡفُسُکُمۡ اَمۡرًا ؕ فَصَبۡرٌ جَمِیۡلٌ ؕ وَ اللّٰہُ الۡمُسۡتَعَانُ عَلٰی مَا تَصِفُوۡنَ ﴿۱۸﴾

And they brought upon his shirt false blood. [Jacob] said, "Rather, your souls have enticed you to something, so patience is most fitting. And Allah is the one sought for help against that which you describe."

اور یوسف کے کرتے کو جھوٹ موٹ کے خون سے خون آلود بھی کر لائے تھے باپ نے کہا یوں نہیں ، بلکہ تم نے اپنے دل ہی میں سے ایک بات بنالی ہے ۔ پس صبر ہی بہتر ہے اور تمہاری بنائی ہوئی باتوں پر اللہ ہی سے مدد کی طلب ہے ۔

Parah: 12
Surah: 12
Verse: 18

وَ جَآءَ اِخۡوَۃُ یُوۡسُفَ فَدَخَلُوۡا عَلَیۡہِ فَعَرَفَہُمۡ وَ ہُمۡ لَہٗ مُنۡکِرُوۡنَ ﴿۵۸﴾

And the brothers of Joseph came [seeking food], and they entered upon him; and he recognized them, but he was to them unknown.

یوسف کے بھائی آئے اور یوسف کے پاس گئے تو اس نے انہیں پہچان لیا اور انہوں نے اسے نہ پہچانا ۔

Parah: 13
Surah: 12
Verse: 58

وَ لَمَّا جَہَّزَہُمۡ بِجَہَازِہِمۡ قَالَ ائۡتُوۡنِیۡ بِاَخٍ لَّکُمۡ مِّنۡ اَبِیۡکُمۡ ۚ اَلَا تَرَوۡنَ اَنِّیۡۤ اُوۡفِی الۡکَیۡلَ وَ اَنَا خَیۡرُ الۡمُنۡزِلِیۡنَ ﴿۵۹﴾

And when he had furnished them with their supplies, he said, "Bring me a brother of yours from your father. Do not you see that I give full measure and that I am the best of accommodators?

جب انہیں ان کا اسباب مہیا کر دیا تو کہا کہ تم میرے پاس اپنے اس بھائی کو بھی لانا جو تمہارے باپ سے ہے ، کیا تم نے نہیں دیکھا کہ میں پورا ناپ کر دیتا ہوں اور میں ہوں بھی بہترین میزبانی کرنے والوں میں ۔

Parah: 13
Surah: 12
Verse: 59

فَاِنۡ لَّمۡ تَاۡتُوۡنِیۡ بِہٖ فَلَا کَیۡلَ لَکُمۡ عِنۡدِیۡ وَ لَا تَقۡرَبُوۡنِ ﴿۶۰﴾

But if you do not bring him to me, no measure will there be [hereafter] for you from me, nor will you approach me."

پس اگر تم اسے لے کر پاس نہ آئے تو میری طرف سے تمہیں کوئی ناپ بھی نہ ملے گا بلکہ تم میرے قریب بھی نہ پھٹکنا ۔

Parah: 13
Surah: 12
Verse: 60

قَالُوۡا سَنُرَاوِدُ عَنۡہُ اَبَاہُ وَ اِنَّا لَفٰعِلُوۡنَ ﴿۶۱﴾

They said, "We will attempt to dissuade his father from [keeping] him, and indeed, we will do [it]."

انہوں نے کہا ہم اس کے باپ کو اس کی بابت پھسلائیں گے اور پوری کوشش کریں گے ۔

Parah: 13
Surah: 12
Verse: 61

وَ لَمَّا فَتَحُوۡا مَتَاعَہُمۡ وَجَدُوۡا بِضَاعَتَہُمۡ رُدَّتۡ اِلَیۡہِمۡ ؕ قَالُوۡا یٰۤاَبَانَا مَا نَبۡغِیۡ ؕ ہٰذِہٖ بِضَاعَتُنَا رُدَّتۡ اِلَیۡنَا ۚ وَ نَمِیۡرُ اَہۡلَنَا وَ نَحۡفَظُ اَخَانَا وَ نَزۡدَادُ کَیۡلَ بَعِیۡرٍ ؕ ذٰلِکَ کَیۡلٌ یَّسِیۡرٌ ﴿۶۵﴾

And when they opened their baggage, they found their merchandise returned to them. They said, "O our father, what [more] could we desire? This is our merchandise returned to us. And we will obtain supplies for our family and protect our brother and obtain an increase of a camel's load; that is an easy measurement."

جب انہوں نے اپنا اسباب کھولا تو اپنا سرمایہ موجود پایا جو ان کی جانب لوٹا دیا گیا تھا کہنے لگے اے ہمارے باپ ہمیں اور کیا چاہیے دیکھئے تو ہمارا سرمایہ بھی ہمیں واپس لوٹا دیا گیا ہے ، ہم اپنے خاندان کو رسد لا دیں گے اور اپنے بھائی کی نگرانی رکھیں گے اور ایک اونٹ کے بوجھ کا غلہ زیادہ لائیں گے یہ ناپ تو بہت آسان ہے ۔

Parah: 13
Surah: 12
Verse: 65

وَ لَمَّا دَخَلُوۡا عَلٰی یُوۡسُفَ اٰوٰۤی اِلَیۡہِ اَخَاہُ قَالَ اِنِّیۡۤ اَنَا اَخُوۡکَ فَلَا تَبۡتَئِسۡ بِمَا کَانُوۡا یَعۡمَلُوۡنَ ﴿۶۹﴾

And when they entered upon Joseph, he took his brother to himself; he said, "Indeed, I am your brother, so do not despair over what they used to do [to me]."

یہ سب جب یوسف کے پاس پہنچ گئے تو اس نے اپنے بھائی کو اپنے پاس بٹھا لیا اور کہا کہ میں تیرا بھائی ( یوسف ) ہوں پس یہ جو کچھ کرتے رہے اس کا کچھ رنج نہ کر ۔

Parah: 13
Surah: 12
Verse: 69

فَلَمَّا جَہَّزَہُمۡ بِجَہَازِہِمۡ جَعَلَ السِّقَایَۃَ فِیۡ رَحۡلِ اَخِیۡہِ ثُمَّ اَذَّنَ مُؤَذِّنٌ اَیَّتُہَا الۡعِیۡرُ اِنَّکُمۡ لَسٰرِقُوۡنَ ﴿۷۰﴾

So when he had furnished them with their supplies, he put the [gold measuring] bowl into the bag of his brother. Then an announcer called out, "O caravan, indeed you are thieves."

پھر جب انہیں ان کا سامان اسباب ٹھیک ٹھاک کر کے دیا تو اپنے بھائی کے اسباب میں پانی پینے کا پیالہ رکھ دیا پھر ایک آواز دینے والے نے پکار کر کہا کہ اے قافلے والو! تم لوگ تو چور ہو ۔

Parah: 13
Surah: 12
Verse: 70

قَالُوۡا وَ اَقۡبَلُوۡا عَلَیۡہِمۡ مَّا ذَا تَفۡقِدُوۡنَ ﴿۷۱﴾

They said while approaching them, "What is it you are missing?"

انہوں نے ان کی طرف منہ پھیر کر کہا کہ تمہاری کیا چیز کھو ئی گئی ہے؟

Parah: 13
Surah: 12
Verse: 71
40 Related Topics

یوسف اس کے بھائی

Yusuf and his brothers

آدمی کا اپنے بھائی کےلیےاستغفارکر نا

Man asking forgiveness for his brother in Islam

اللہ کا یوسف کو نجات دینا

Allah's rescue of Joseph

بھائی کی وجہ سے عصبہ بننا

Agnation due to the presence of brothers

مسلمان بھائی سے محبت ایمان کا شعبہ ہے

Love of good for brother is part of faith

یعقوب کی یوسف سے محبت

Yaqoub's love to Yusuf

یوسف اور خواب

Yusuf and his vision

یوسف لوگوں میں معزز

Yusuf, the most honorable of people

یوسف کا بیت المال پر ولی ہونا

Yusuf's managing Beitu-l-Maal (Public Treasury)

یوسف کا خواب

Joseph's vision

یوسف کا خواب کی تاویل بتانا

Yusuf's interpretation of vision

یوسف کا قید ہوجانا

Yusuf's imprisonment

یوسف کا مصر کی طرف سفر کرنا

Yusuf's journey to Egypt

یوسف کو بیچنا سستے داموں

Selling Joseph against a miserable price

یوسف کو کنویں میں ڈالنا

Joseph thrown into the well

یوسف کی دعوت

Yusuf's preaching

یوسف کی صفات

Description of Yusuf

یوسف کی نبوت

Prophethood of Yusuf

اللہ کے لیے بھائی چارہ کرنے والوں سے اللہ کی محبت

Allah's love for brothers in Allah

بادشاہ کے پاس یوسف کی جگہ

The king's consideration of Yusuf

یوسف کا اپنے بھائیوں کو طلب کرنا

Yusuf's request to fetch his brother

یوسف کا بہانہ کرنا

Yusuf's trick

یوسف کی آزادی

Yusuf's innocence

حضرت موسیٰ علیہ السلام کا اپنے بھائی ہارون کو نبی بنوانے کے لیے عرض کرنا

ایمان والے آپس میں بھائی بھائی ہیں، لہٰذا انہیں باہمی رنجشیں ختم کردینی چاہییں

گناہ گار آدمی بیوی بچوں، بھائی او رخاندان تک کو فدیے میں دے کر خود چھوٹنا چاہے گا

یتیم تمہارے دینی بھائی ہیں، لہٰذا ان کے متعلق اصلاحی پہلو اختیار کیے رکھنا۔

حضرت یعقوب و یوسف علیہماالسلام اوران کےبھائ

واپسی پر حضرت موسیٰ علیہ السلام کی بھائی پر برہمی اور نرمی

اگر وہ ایمان قبول کرلیں تو وہ تمہارے دینی بھائی بن جائیں گے

کفر کے دلدادہ ماں باپ اور بھائی بہنوں سے دوستی نہ رکھنا ورنہ …

حضرت یوسف علیہ السلام کا خواب

برادران یوسف کی سازش

قافلے والے حضرت یوسف علیہ السلام کو بازار مصر لے گئے

یوسف علیہ السلام او رزلیخا کا قصہ

’’مقدمۂ یوسف‘‘ کی فائلیں پھر سے تفتیش کی میزوں پر

شاہ مصر سے حضرت یوسف علیہ السلام کی ملاقات

برادرانِ یوسف کا مصر کی طرف پہلا سفر

تیسری بار سفر کی تیاری او رحضرت یعقوب علیہ السلام کا حضرت یوسف علیہ السلام و بنیامین کو تلاش کرنے کا حکم

حضرت یوسف علیہ السلام کا بھائیوں کو معاف کرنا