حضرت ذکریاویحیی علیہما السلام

22 Verses on This Topic

فَتَقَبَّلَہَا رَبُّہَا بِقَبُوۡلٍ حَسَنٍ وَّ اَنۡۢبَتَہَا نَبَاتًا حَسَنًا ۙ وَّ کَفَّلَہَا زَکَرِیَّا ۚ ؕ کُلَّمَا دَخَلَ عَلَیۡہَا زَکَرِیَّا الۡمِحۡرَابَ ۙ وَجَدَ عِنۡدَہَا رِزۡقًا ۚ قَالَ یٰمَرۡیَمُ اَنّٰی لَکِ ہٰذَا ؕ قَالَتۡ ہُوَ مِنۡ عِنۡدِ اللّٰہِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ یَرۡزُقُ مَنۡ یَّشَآءُ بِغَیۡرِ حِسَابٍ ﴿۳۷﴾

So her Lord accepted her with good acceptance and caused her to grow in a good manner and put her in the care of Zechariah. Every time Zechariah entered upon her in the prayer chamber, he found with her provision. He said, "O Mary, from where is this [coming] to you?" She said, "It is from Allah . Indeed, Allah provides for whom He wills without account."

پس اسے اس کے پرورگار نے اچھی طرح قبول فرمایا اور اسے بہترین پرورش دی ۔ اس کی خیر خبر لینے والا زکریا ( علیہ السلام ) کو بنایا جب کبھی زکریا ( علیہ السلام ) ان کے حجرے میں جاتے ان کے پاس روزی رکھی ہوئی پاتے وہ پوچھتے اے مریم !یہ روزی تمہارے پاس کہاں سے آئی ؟وہ جواب دیتیں یہ اللہ تعالٰی کے پاس سے ہے ، بیشک اللہ تعالٰی جسے چاہے بے شمار روزی دے ۔

Parah: 3
Surah: 3
Verse: 37

ہُنَالِکَ دَعَا زَکَرِیَّا رَبَّہٗ ۚ قَالَ رَبِّ ہَبۡ لِیۡ مِنۡ لَّدُنۡکَ ذُرِّیَّۃً طَیِّبَۃً ۚ اِنَّکَ سَمِیۡعُ الدُّعَآءِ ﴿۳۸﴾

At that, Zechariah called upon his Lord, saying, "My Lord, grant me from Yourself a good offspring. Indeed, You are the Hearer of supplication."

اسی جگہ زکریا ( علیہ السلام ) نے اپنے رب سے دعا کی کہا کہ اے میرے پروردگار !مجھے اپنے پاس سے پاکیزہ اولاد عطا فرما بیشک تو دعا کا سُننے والا ہے ۔

Parah: 3
Surah: 3
Verse: 38

فَنَادَتۡہُ الۡمَلٰٓئِکَۃُ وَ ہُوَ قَآئِمٌ یُّصَلِّیۡ فِی الۡمِحۡرَابِ ۙ اَنَّ اللّٰہَ یُبَشِّرُکَ بِیَحۡیٰی مُصَدِّقًۢا بِکَلِمَۃٍ مِّنَ اللّٰہِ وَ سَیِّدًا وَّ حَصُوۡرًا وَّ نَبِیًّا مِّنَ الصّٰلِحِیۡنَ ﴿۳۹﴾

So the angels called him while he was standing in prayer in the chamber, "Indeed, Allah gives you good tidings of John, confirming a word from Allah and [who will be] honorable, abstaining [from women], and a prophet from among the righteous."

پس فرشتوں نے انہیں آواز دی جب وہ حُجرے میں کھڑے نماز پڑھ رہے تھے کہ اللہ تعالٰی تجھے یحییٰ کی یقینی خوشخبری دیتا ہے جو اللہ تعالٰی کے کلمہ کی تصدیق کرنے والا ، سردار ، ضابط نفس اور نبی ہے نیک لوگوں میں سے ۔

Parah: 3
Surah: 3
Verse: 39

قَالَ رَبِّ اَنّٰی یَکُوۡنُ لِیۡ غُلٰمٌ وَّ قَدۡ بَلَغَنِیَ الۡکِبَرُ وَ امۡرَاَتِیۡ عَاقِرٌ ؕ قَالَ کَذٰلِکَ اللّٰہُ یَفۡعَلُ مَا یَشَآءُ ﴿۴۰﴾

He said, "My Lord, how will I have a boy when I have reached old age and my wife is barren?" The angel said, "Such is Allah ; He does what He wills."

کہنے لگے اے میرے رب! میرے ہاں بچہ کیسے ہوگا؟ میں بالکل بوڑھا ہوگیا ہوں اور میری بیوی بانجھ ہے ، فرمایااسی طرح اللہ تعالٰی جو چاہے کرتا ہے ۔

Parah: 3
Surah: 3
Verse: 40

قَالَ رَبِّ اجۡعَلۡ لِّیۡۤ اٰیَۃً ؕ قَالَ اٰیَتُکَ اَلَّا تُکَلِّمَ النَّاسَ ثَلٰثَۃَ اَیَّامٍ اِلَّا رَمۡزًا ؕ وَ اذۡکُرۡ رَّبَّکَ کَثِیۡرًا وَّ سَبِّحۡ بِالۡعَشِیِّ وَ الۡاِبۡکَارِ ﴿٪۴۱﴾  12

He said, "My Lord, make for me a sign." He Said, "Your sign is that you will not [be able to] speak to the people for three days except by gesture. And remember your Lord much and exalt [Him with praise] in the evening and the morning."

کہنے لگے پروردگار !میرے لئے اس کی کوئی نشانی مقّرر کر دے فرمایا نشانی یہ ہے تین دن تک تو لوگوں سے بات نہ کر سکے گا ، صرف اشارے سے سمجھائے گا ، تو اپنے رب کا ذکر کثرت سے کر اور صبح شام اسی کی تسبیح بیان کرتا رہ !

Parah: 3
Surah: 3
Verse: 41

وَ زَکَرِیَّا وَ یَحۡیٰی وَ عِیۡسٰی وَ اِلۡیَاسَ ؕ کُلٌّ مِّنَ الصّٰلِحِیۡنَ ﴿ۙ۸۵﴾

And Zechariah and John and Jesus and Elias - and all were of the righteous.

اور ( نیز ) زکریا کو اور یحیٰی کو اور عیسیٰ کو اور الیاس کو ، سب نیک لوگوں میں سے تھے ۔

Parah: 7
Surah: 6
Verse: 85

ذِکۡرُ رَحۡمَتِ رَبِّکَ عَبۡدَہٗ زَکَرِیَّا ۖ﴿ۚ۲﴾

[This is] a mention of the mercy of your Lord to His servant Zechariah

یہ ہے تیرے پروردگار کی اس مہربانی کا ذکر جو اس نے اپنے بندے زکریا پر کی تھی ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 2

اِذۡ نَادٰی رَبَّہٗ نِدَآءً خَفِیًّا ﴿۳﴾

When he called to his Lord a private supplication.

جبکہ اس نے اپنے رب سے چپکے چپکے دعا کی تھی ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 3

قَالَ رَبِّ اِنِّیۡ وَہَنَ الۡعَظۡمُ مِنِّیۡ وَ اشۡتَعَلَ الرَّاۡسُ شَیۡبًا وَّ لَمۡ اَکُنۡۢ بِدُعَآئِکَ رَبِّ شَقِیًّا ﴿۴﴾

He said, "My Lord, indeed my bones have weakened, and my head has filled with white, and never have I been in my supplication to You, my Lord, unhappy.

کہ اے میرے پروردگار! میری ہڈیاں کمزور ہوگئی ہیں اور سر بڑھاپے کی وجہ سے بھڑک اٹھا ہے لیکن میں کبھی بھی تجھ سے دعا کرکے محروم نہیں رہا ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 4

وَ اِنِّیۡ خِفۡتُ الۡمَوَالِیَ مِنۡ وَّرَآءِیۡ وَ کَانَتِ امۡرَاَتِیۡ عَاقِرًا فَہَبۡ لِیۡ مِنۡ لَّدُنۡکَ وَلِیًّا ۙ﴿۵﴾

And indeed, I fear the successors after me, and my wife has been barren, so give me from Yourself an heir

مجھے اپنے مرنے کے بعد اپنے قرابت والوں کا ڈر ہے میری بیوی بھی بانجھ ہے پس تو مجھے اپنے پاس سے وارث عطا فرما ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 5

یَّرِثُنِیۡ وَ یَرِثُ مِنۡ اٰلِ یَعۡقُوۡبَ ٭ۖ وَ اجۡعَلۡہُ رَبِّ رَضِیًّا ﴿۶﴾

Who will inherit me and inherit from the family of Jacob. And make him, my Lord, pleasing [to You]."

جو میرا بھی وارث ہو اور یعقوب ( علیہ السلام ) کے خاندان کا بھی جانشین اور میرے رب! تو اسے مقبول بندہ بنالے ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 6

یٰزَکَرِیَّاۤ اِنَّا نُبَشِّرُکَ بِغُلٰمِ ۣ اسۡمُہٗ یَحۡیٰی ۙ لَمۡ نَجۡعَلۡ لَّہٗ مِنۡ قَبۡلُ سَمِیًّا ﴿۷﴾

[He was told], "O Zechariah, indeed We give you good tidings of a boy whose name will be John. We have not assigned to any before [this] name."

اے زکریا! ہم تجھے ایک بچے کی خوشخبری دیتے ہیں جس کا نام یحیی ہے ہم نے اس سے پہلے اس کا ہم نام بھی کسی کو نہیں کیا ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 7

قَالَ رَبِّ اَنّٰی یَکُوۡنُ لِیۡ غُلٰمٌ وَّ کَانَتِ امۡرَاَتِیۡ عَاقِرًا وَّ قَدۡ بَلَغۡتُ مِنَ الۡکِبَرِ عِتِیًّا ﴿۸﴾

He said, "My Lord, how will I have a boy when my wife has been barren and I have reached extreme old age?"

زکریا ( علیہ السلام ) کہنے لگے میرے رب! میرے ہاں لڑکا کیسے ہوگا ، جب کہ میری بیوی بانجھ اور میں خود بڑھاپے کے انتہائی ضعف کو پہنچ چکا ہوں ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 8

قَالَ کَذٰلِکَ ۚ قَالَ رَبُّکَ ہُوَ عَلَیَّ ہَیِّنٌ وَّ قَدۡ خَلَقۡتُکَ مِنۡ قَبۡلُ وَ لَمۡ تَکُ شَیۡئًا ﴿۹﴾

[An angel] said, "Thus [it will be]; your Lord says, 'It is easy for Me, for I created you before, while you were nothing.' "

ارشاد ہوا کہ وعدہ اسی طرح ہو چکا تیرے رب نے فرما د یاہے کہ مجھ پر تو یہ بالکل آسان ہے اور تو خود جبکہ کچھ نہ تھا میں تجھے پیدا کر چکا ہوں ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 9

قَالَ رَبِّ اجۡعَلۡ لِّیۡۤ اٰیَۃً ؕ قَالَ اٰیَتُکَ اَلَّا تُکَلِّمَ النَّاسَ ثَلٰثَ لَیَالٍ سَوِیًّا ﴿۱۰﴾

[Zechariah] said, "My Lord, make for me a sign." He said, "Your sign is that you will not speak to the people for three nights, [being] sound."

کہنے لگے میرے پروردگار میرے لئے کوئی علامت مقرر فرما دے ارشاد ہوا کہ تیرے لئے علامت یہ ہے کہ باوجود بھلا چنگا ہونے کےتو تین راتوں تک کسی شخص سے بول نہ سکے گا ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 10

فَخَرَجَ عَلٰی قَوۡمِہٖ مِنَ الۡمِحۡرَابِ فَاَوۡحٰۤی اِلَیۡہِمۡ اَنۡ سَبِّحُوۡا بُکۡرَۃً وَّ عَشِیًّا ﴿۱۱﴾

So he came out to his people from the prayer chamber and signaled to them to exalt [ Allah ] in the morning and afternoon.

اب زکریا ( علیہ السلام ) اپنے حجرے سے نکل کر اپنی قوم کے پاس آکر انہیں اشارہ کرتے ہیں کہ تم صبح وشام اللہ تعالٰی کی تسبیح بیان کرو ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 11

یٰیَحۡیٰی خُذِ الۡکِتٰبَ بِقُوَّۃٍ ؕ وَ اٰتَیۡنٰہُ الۡحُکۡمَ صَبِیًّا ﴿ۙ۱۲﴾

[ Allah ] said, "O John, take the Scripture with determination." And We gave him judgement [while yet] a boy

اے یحیی! میری کتاب کو مضبوطی سے تھام لے اور ہم نے اسے لڑکپن ہی سے دانائی عطا فرما دی ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 12

وَّ حَنَانًا مِّنۡ لَّدُنَّا وَ زَکٰوۃً ؕ وَ کَانَ تَقِیًّا ﴿ۙ۱۳﴾

And affection from Us and purity, and he was fearing of Allah

اور اپنے پاس سے شفقت اور پاکیزگی بھی وہ پرہیزگار شخص تھا ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 13

وَّ بَرًّۢا بِوَالِدَیۡہِ وَ لَمۡ یَکُنۡ جَبَّارًا عَصِیًّا ﴿۱۴﴾

And dutiful to his parents, and he was not a disobedient tyrant.

اور اپنے ماں باپ سے نیک سلوک کرنے والا تھا وہ سرکش اور گناہ گار نہ تھا ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 14

وَ سَلٰمٌ عَلَیۡہِ یَوۡمَ وُلِدَ وَ یَوۡمَ یَمُوۡتُ وَ یَوۡمَ یُبۡعَثُ حَیًّا ﴿٪۱۵﴾  4

And peace be upon him the day he was born and the day he dies and the day he is raised alive.

اس پر سلام ہے جس دن وہ پیدا ہوا اور جس دن وہ مرے اور جس دن وہ زندہ کر کے اٹھایا جائے ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 15
40 Related Topics

حضرت ذکریاویحیی علیہما السلام

حضرت نوح اور حضرت ابراہیم علیہما السلام کی عظمت کا بیان

حضرت آدم و حوا علیہما السلام کو شیطان کا بہکانا اور قبولیت توبہ کا واقعہ۔

حضرت ابراہیم و اسماعیل علیہما السلام کی اپنی اولاد میں حضرت محمد ﷺ کی بعثت کی دعا

حضرت مریم علیہما السلام کی پیدائش اور عہد طفولیت کی ایک جھلک

حضرت مریم علیہما السلام کی پاکدامنی اور عبادت گزاری کا تذکرہ

حضرت عیسی و مریم علیہما السلام

حضرت آدم و حوا علیہما السلام کو شیطان کی فریب دہی اور ان کی دُعا کی قبولیت

حضرت موسیٰ اور حضرت خضر علیہما السلام کا مفصل واقعہ

فرعون سے ملاقات کے لیے حضرت موسیٰ و ہارون علیہما السلام کو کچھ مزید ہدایات

حضرت مریم اور ابن مریم علیہما السلام کا ’’اﷲ کی نشانی‘‘ ہونے کا بیان

حضرت موسیٰ علیہ السلام کا اپنے بھائی ہارون کو نبی بنوانے کے لیے عرض کرنا

حضرت موسیٰ علیہ السلام فرعون کے سامنے

حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اپنی قوم کو دعوت اور معبود برحق کے چند کمالات کا بیان

حضرت نوح علیہ السلام کی قوم کے طبقہ امراء کے حالات اور ان کا انجام

حضرت ہود علیہ السلام کی قوم کی دنیاوی ترقی عذاب الٰہی کے سامنے کچھ کام نہ آئی

حضرت صالح علیہ السلام کا معجزہ طلب کرکے تسلیم حق سے انکار اور ان کی سزا

حضرت لوط علیہ السلام کی قوم کی حالت زار اور عذاب الٰہی کا منظر

حضرت شعیب علیہ السلام کی قوم کی معاشرتی خامیاں اور ان کا انجام

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی کوہ طور پر اپنے رب سے ملاقات

حضرت سلیمان علیہ السلام اور چیونٹی کا واقعہ

حضرت صالح علیہ السلام کے قتل کے منصوبے لیکن ’’چاہ کن را چاہ درپیش‘‘

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی پیدائش سے قبل فرعونی ظلم و ستم کا عروج

حضرت موسیٰ علیہ السلام عالم شیر خوارگی سے مصر لے کر سے خروج تک

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی شہر مدین میں آمد اور معاہدۂ وفا

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی دس برس کے بعد اپنے ملک واپسی او راپنے رب سے ملاقات

حضرت موسیٰ علیہ السلام اور فرعون آمنے سامنے

حضرت نوح علیہ السلام کی درازیٔ عمر اور کشتی کا بیان

حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اپنی قوم کو دعوت توحید اور صفات الٰہی کا بیان

حضرت ابراہیم علیہ السلام اور آپ کی کافر قوم میں ایک فیصلہ کن بحث

حضرت لوط علیہ السلام کی اپنی گمراہ قوم کے خلاف دعا جو قبول ہوئی

حضرت داود علیہ السلام کے معجزات کا تذکرہ

حضرت سلیمان علیہ السلام کے انوکھے معجزات کا تذکرہ

حضرت نوح علیہ السلام کی دعا اور اس کی قبولیت کا بیان

حضرت ابراہیم علیہ السلام کا مشرکوں اور ان کے معبودوں کے ساتھ رویہ

حضرت ابراہیم علیہ السلام کا حضرت اسماعیل علیہ السلام کو قربان کرنے کا واقعہ

حضرت الیاس علیہ السلام کے حالات کا تذکرہ

حضرت لوط علیہ السلام کا تذکرہ

مچھلی کے حضرت یونس علیہ السلام کو نگلنے کا واقعہ

حضرت داود علیہ السلام کے مقام و مرتبے اور ان کے ایک فیصلے کا تذکرہ